منافقت اور احسان فراموشی ۔۔۔۔۔۔ !
مختلف رپورٹوں کے مطابق اب تک دہشت گردوں نے 21 ہزار بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا ہے جن میں ایک بڑی تعداد پشتونوں کی ہے۔
دہشت گردوں نے ان کے سرکاٹے اور ویڈیوز بنائیں۔
ان پر اپنے ہر حملے کی باقاعدہ ذمہ داری قبول کی۔
گو کہ ان دہشت گردوں میں بڑی تعداد مقامیوں کی تھی لیکن ظلم میں اتنا آگے بڑھ گئے کہ تیراہ اور سوات میں زبردستی عورتوں سے نکاح کرنے شروع کر دئیے۔
دہشت گردوں نے ان کے سرکاٹے اور ویڈیوز بنائیں۔
ان پر اپنے ہر حملے کی باقاعدہ ذمہ داری قبول کی۔
گو کہ ان دہشت گردوں میں بڑی تعداد مقامیوں کی تھی لیکن ظلم میں اتنا آگے بڑھ گئے کہ تیراہ اور سوات میں زبردستی عورتوں سے نکاح کرنے شروع کر دئیے۔
پاک فوج جب پشتونوں کو اس ناسور سے نجات دلانے کے لیے ان وادیوں میں اتری تو اس کو اپنے 6 ہزار 700 سپاہیوں اور آفیسرز کی قربانی دینی پڑی۔
تمام تر احتیاط کے باؤجود ان جنگوں میں 2 سویلینز بھی جانبحق ہونے کی رپورٹ ہے۔
لیکن ان قربانیوں کے نتیجے میں ان علاقوں کو دہشت گردوں سے چھڑا لیا گیا۔
یہ ہے پورا منظر نامہ ۔ اب ہمارے کچھ سیاستدانوں اور سیاسی ملاوؤں کی منافقت ملاحظہ کیجیے !
فرماتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1 ۔۔۔۔ " قائداعظم نے کہا تھا کہ مغربی سرحد کی حفاظت قبائیلی خود کرینگے پاک فوج نہ آتی تو وہ خود کر لیتے۔ پچھلے 60 سال سے تو کر رہے تھے" ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھئی 60 سال سے اس لیے کر رہے تھے کہ ادھر سے کوئی حملہ نہیں ہوا تھا ۔ جیسے ہی پہلا حملہ ہوا ساری حفاظت دھری کی دھری رہ گئی۔ دہشت گردوں نے صرف چند ماہ کے اندر اندر ناقابل یقین تیزی سے پوری قبائلی پٹی کو فتح کر لیا۔ تب پاک فوج کیا کرتی ؟ چپ کر کے تماشا دیکھتی رہتی ؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2 ۔۔ " پاک فوج نے پشتونوں پر ظلم کیا "
۔۔۔۔۔۔۔ یعنی اپنے ہزاروں جوانوں کی قربانی دے کر پشتونوں کو دہشت گردوں سے آزاد کروانا ظلم تھا ؟ ۔۔۔۔۔۔
3 ۔۔۔ " پاک فوج اپنے لوگوں کو مار رہی ہے "
۔۔۔۔۔۔۔۔ ہزاروں پشتونوں کے قاتل اپنے کیسے ہوگئے ؟ اور ایک اور بات۔ دہشت گردوں نے ڈنکے کی چوٹ پر یہ سارا قتل عام کیا۔ پاک فوج نے (ان کو روکنے کے لے) جو جنگ کی اس میں رپورٹ کے مطابق دو سویلینز جانبحق ہوئے ہیں۔ گمان کیا جا سکتا ہے کہ شائد اس سے زیادہ ہوں لیکن کتنے زیادہ ہونگے ؟
بجائے دہشت گردوں کو ظالم کہنے کے ان سے جنگ کرنے والوں کو ظالم کہہ رہے ہیں؟
پاک فوج نے پشتونوں کی بقا کی جنگ لڑی۔ ایک نہایت پیچیدہ جنگ، مقامیوں میں گھلے ملے ان دہشت گردوں کے خلاف لڑنے میں غلطیوں کا بہت زیادہ امکان تھا۔ اس کے باؤجود بہت صاف ستھرا آپریشن کیا گیا۔
لیکن دہشت گردوں نے جو قتل عام کیا، سر کاٹے، بموں سے پورے پورے جرگے، نماز جمعہ کی پوری پوری جماعتیں اور جنازے اڑا دئیے وہ انہوں نے غلطی سے نہیں کیے تھے۔
پاک فوج نے پشتونوں کی بقا کی جنگ لڑی۔ ایک نہایت پیچیدہ جنگ، مقامیوں میں گھلے ملے ان دہشت گردوں کے خلاف لڑنے میں غلطیوں کا بہت زیادہ امکان تھا۔ اس کے باؤجود بہت صاف ستھرا آپریشن کیا گیا۔
لیکن دہشت گردوں نے جو قتل عام کیا، سر کاٹے، بموں سے پورے پورے جرگے، نماز جمعہ کی پوری پوری جماعتیں اور جنازے اڑا دئیے وہ انہوں نے غلطی سے نہیں کیے تھے۔
لیکن پاک فوج پر اپنی زبانوں کے نشتر چلانے والے ان دہشت گردوں کے خلاف ہمیشہ گنگ ہوجاتے ہیں۔ ان قوت گویائی سلب ہوجاتی ہے۔
انکی تمام تر جرات اور بے باکی دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔
یہ عجیب و غریب اور مضحکہ خیز تاویلیں پیش کرنے لگتے ہیں۔
انکی تمام تر جرات اور بے باکی دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔
یہ عجیب و غریب اور مضحکہ خیز تاویلیں پیش کرنے لگتے ہیں۔
جانتے ہیں کیوں؟
کیونکہ یہ بزدل اور منافق ہیں اور جب ان کا پالا قانون سے ماوراء اندھی بہری طاقتوں سے پڑتا ہے تو یہ فوراً عاجزی اختیار کر لیتے ہیں، جھک جاتے ہیں بلکہ پیٹ کے بل زمین پر رینگنے لگ جاتے ہیں۔ کسی حقیر کیچوے کی طرح ۔۔۔۔۔ ایسی حالت میں یہ سخت قابل نفرت معلوم ہوتے ہیں۔
ان بدبختوں نے پشتونوں پر پاک فوج کے احسان کو ظلم سے بدل ڈالا۔ اللہ کی لعنت ہو ان پر ۔۔!
No comments:
Post a Comment