جی
تو جناب آئیے آج آپ لوگوں کو یہودیوں کی بین الاقوامی منڈی میں پائے جانے
والے ایک ایسے کتے سے ملواتے ہیں جو 24 گھنٹے بھونکتے ہوئے تھکتا نہیں اور
یہودیوں کے اس پسندیدہ کتے کی بیٹی سارا سارا دن فیسبک پر فوجی فوجی کرتے نہیں تھکتی۔
1۔ موصوف نے جو آرمی کے جرنیلوں کی تعداد بتائی ہے پہلی بات یہ ہے کہ وہ بالکل غلط ہے اور جس بندے کو فوج کی الف ب نہیں پتہ وہ آکر فوج پر بھونکنے لگتا ہے۔
1۔ موصوف نے جو آرمی کے جرنیلوں کی تعداد بتائی ہے پہلی بات یہ ہے کہ وہ بالکل غلط ہے اور جس بندے کو فوج کی الف ب نہیں پتہ وہ آکر فوج پر بھونکنے لگتا ہے۔
2۔ یہ موصوف لکھتے ہیں کہ اگر ان جرنیلوں اور بریگیڈئیرز کی تنخواہوں کا علم ہو جائے تو سیاست دان فرشتے لگنے لگیں گے آپکو 😂😂
جناب ایک فوجی بریگیڈئیر کی تنخواہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ یا پونے 2
لاکھ ہوتی ہے اور اس طرح میجر جنرل اور لفٹیننٹ جنرل کی تنخواہ بمشکل 2
لاکھ اور سوا 2 لاکھ تک ہوتی ہے۔ اور ایک سیاست دان کی تنخواہ کم از کم 20
لاکھ سے اوپر ہی ہوتی ہے اس سے کم نہیں۔ اور ایک فوجی سپاہی سے لیکر چیف تک
ہر فوجی 24 گھنٹے کا ملازم ہوتا ہے جس وقت آرڈر ملے اسی وقت سب کچھ چھوڑ
کر جانا پڑتا ہے۔ ہمہ وقت تیار۔ اس لئیے موصوف سے گزارش ہے کہ دیکھ کر
بھونکا کرے۔
3۔ اگلی بات یہ جناب لکھتے ہیں کہ انکو مفت بنگلہ ملتا ہے، تو جناب سچ تو یہ ہے کہ فوج میں ایک سپاہی سے لیکر چیف آف آرمی سٹاف تک اگر کوئی سرکاری گھر یا بنگلے میں رہتا ہے تو انکی تنخواہ میں انکو جو ہاؤس رینٹ ملتا ہے وہ ہاؤس رینٹ کاٹا جاتا ہے اس بنگلے کے کرائے کی مد میں اور اس کے ساتھ ساتھ اس گھر یا بنگلے کی مینٹیننس کی مد میں 5٪ اظافی ہاؤس رینٹ بھی کاٹا جاتا ہے۔
4۔ اس کے بعد عالمی منڈی کا یہ کتا لکھتا ہے کہ ان آفیسرز کو بجلی، گیس اور پانی مفت ملتا ہے، ارے اوہ چوڑے، سویپر کی اولاد، بین الاقوامی کنجر سن لو، فوج میں ایک سپاہی سے لیکر ایک چیف تک سب کی تنخواہوں میں سے بجلی، گیس، پانی اور ٹیلی ویژن بل کاٹا جاتا ہے جس کا بل MES ماہانہ سولجر، جے سی او اور آفیسرز کی متعلقہ یونٹ میں بھیجتا ہے اور وہ بل انکی ماہانہ تنخواہوں میں سے کاٹے جاتے ہیں۔
5۔ اگلی بات یہ کہ سی 130 میں مفت سفر ایک سپاہی سے لیکر ایک جرنیل تک کرتا ہے بوقت ضرورت جس کے لئیے باقاعدہ جی ایچ کیو میں درخواست دی جاتی ہیں تھرو پراپر چینل جو کہ حکومت کی طرف سے جوانوں کے لئیے رعایت ہے۔ کوئی زبردستی نہیں ہے۔ اسلئیے بکواس بند۔
6۔ اگلی بات ریلوے اور پی آئی اے میں ٹکٹوں کی رعایت کی تو بات دراصل یہ ہے کہ یہ رعایت حکومت پاکستان کی جانب سے ایک سپاہی سے لیکر جرنیل تک کو ملی ہے فوج کوئی زبردستی یا غندہ گردی نہیں کرتی جناب مثلاً اگر ایک ٹکٹ 20 ہزار کا ہے تو وہ ایک فوجی کو 10 ہزار کا پڑتا ہے کوئی مفت نہیں ملتا جبکہ اس کے برعکس تمھارے سیاستدان بالکل مفت جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہیں کبھی ان پر بھی بھونک لیا کرو۔ دوسری جانب اگر فوج کا کوئی جوان یا آفیسر اگر دفتر آنے جانے کے لییے سرکاری گاڑی کا استعمال کرتا ہے تو گاڑی کی مینٹیننس اور استعمال کی رقم انکی تنخواہوں میں سے کاٹی جاتی ہے جو انکو کنوینس الاؤنس کے طور پر ملتا ہے اگر کوئی سرکاری گاڑی کا استعمال نہیں کرتا تو پھر یہ الاؤنس ملتا ہے ورنہ نہیں۔ اسلئے مفت کچھ بھی نہیں جناب ذرا سوچ کر بھونکنا چاہییے۔
7۔ اسکے بعد موصوف نے لکھا ہے کہ آفیسرز کو نوکر یعنی Batman دیا جاتا ہے جو حکومتی خزانے پر بوجھ ہیں۔ جناب آپکو معلوم ہے کہ اس بیٹ مین کی تنخواہ کہاں سے آتی ہے؟ نہیں نا تو پھر بھونکو مت۔ آفیسرز اور جے سی او صاحبان کو ماہانا Batman Allowance ملتا ہے اگر بیٹ مین نا رکھا ہو تو، جے سی او صاحبان بیٹ مین نہیں رکھتے اسلیئے انکو یہ الاؤنس ملتا ہے اور اگر آفیسر Batman رکھنا چاہے تو پھر آفیسر کی تنخواہ میں سے ماہانہ یہ بیٹ مین الاؤنس کاٹا جاتا ہے اور اسکی ادائیگی آفیسر کی بجائے اس batman کو کی جاتی ہے تو جناب اسلئیے فوج میں کچھ بھی مفت نہیں ہے سب چیزوں کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔
8۔ یہ چوڑا لکھتا ہےکہ فوجی آفیسرز کے بچوں کو NUST, EME COLLEGE, APSACS اور دیگر تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم دی جاتی ہے😂 جب کتے کے سامنے سے کوئی نہ گزرے تو خاموش رہ ہ کر ویسے ہی بھونکنے کو دل کرنے لگتا ہے۔ جناب کوئی ایک ثبوت لا دیں کے کسی تعلیمی ادارے میں فوجی جوانوں یا آفیسرز کے بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہو کوئی ایک ثبوت۔ جو آپ کہیں گے وہی ہوگا۔ البتہ ہاں ایسا ضرور ہے کہ APSACS اسکولوں میں کام کرنے والی آیا کے ایک بچے کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ اے پی ایس اسکولز فوج اپنی زیر نگرانی اپنے ہی بجٹ کے پیسوں سے چلاتی ہے اسکے لییے کوئی اضافی بجٹ نہیں ہوتا اور ان اسکولوں میں سب سے زیادہ فیس آفیسرز کے بچوں کی ہوتی ہیں جو 8 سے 9 ہزار ہے اور سب سے کم فیس ایک سپاہی کے بچوں کی ہوتی ہے جو زیادہ سے زیادہ 2500 ہے اور اسکے ساتھ ہی اگر کسی سپاہی کے 3 بچے پڑھتے ہیں اس اسکول میں تو ایک کی تعلیم مفت ہوتی ہے۔ پھر جناب کہتے ہیں کہ ویلفئیر صرف آفیسرز کی ہوتی ہے، فوج میں ایک سپاہی سے لیکر آفیسر تک سب کی برابری کی بنیاد پر ویلفئیر ہوتی ہے اور آڈٹ ہوتا ہے ہر چھ ماہ بعد۔
اسکے علاوہ کوئی ایک ثبوت پیش کریں کہ کہاں پر فوجی آفیسرز اور جوانوں کے بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے؟
NUST اور AMC میں تو آفیسرز کے بچوں سے لاکھوں روپوں کی فیس لی جاتی ہے جناب۔ اور بات کرتے ہو مفت تعلیم کی۔
ہاں جو مہذب قومیں ہوتی ہیں وہ ضرور اپنی افواج کو یہ سب مراعات پیش کرنا چاہتی ہے یہ سب ہوتا ہے امریکہ کی فوج کے لئیے، کوریا کی فوج کے لییے چین کی فوج کے لئیے اور باقی یورپی ممالک کی افواج کے لئیے۔ الحمدللہ افواج پاکستان اپنے کم اور مخصوص بجٹ میں اللّٰہ کا شکر ادا کرتی ہے اور اسی وجہ سے اللّٰہ اس فوج کو کامیابیاں نصیب کرتا ہے۔ دنیا کی سب سے کم ترین بجٹ لینے والی فوج پاک فوج ہے اور اسی بجٹ میں فوج اپنے ملک کا دفاع بھی کرتی ہے اور ترقیاتی کام بھی۔
حامد میر اور اس جیسے باقی لنڈے کے صحافیوں سے گزارش ہے کہ بھونکنے سے پہلے سوچ لیا کرو کچھ جاننے کی کوشش کرلیا کرو تاکہ بھونکو تو کم از کم کسی کو تمھارے بھونکنے کی آواز سنائی دے۔ جس طرح سے تم لوگ بھونکتے ہو آواز ہی نہیں نکلتی تمھاری تو ایسا لگتا ہے بھونکتے وقت کسی نے پچھواڑے میں بانس دے دیا ہے۔
تحریر: گمنام سپاہی۔
پاکستان زندہ باد
افواج پاکستان پائندہ باد۔
شئیر کرتے جائیں اور ان لنڈے کے صحافیوں کے پچھواڑے میں بانس دیتے جائیں۔
Inter Services Intelligence
3۔ اگلی بات یہ جناب لکھتے ہیں کہ انکو مفت بنگلہ ملتا ہے، تو جناب سچ تو یہ ہے کہ فوج میں ایک سپاہی سے لیکر چیف آف آرمی سٹاف تک اگر کوئی سرکاری گھر یا بنگلے میں رہتا ہے تو انکی تنخواہ میں انکو جو ہاؤس رینٹ ملتا ہے وہ ہاؤس رینٹ کاٹا جاتا ہے اس بنگلے کے کرائے کی مد میں اور اس کے ساتھ ساتھ اس گھر یا بنگلے کی مینٹیننس کی مد میں 5٪ اظافی ہاؤس رینٹ بھی کاٹا جاتا ہے۔
4۔ اس کے بعد عالمی منڈی کا یہ کتا لکھتا ہے کہ ان آفیسرز کو بجلی، گیس اور پانی مفت ملتا ہے، ارے اوہ چوڑے، سویپر کی اولاد، بین الاقوامی کنجر سن لو، فوج میں ایک سپاہی سے لیکر ایک چیف تک سب کی تنخواہوں میں سے بجلی، گیس، پانی اور ٹیلی ویژن بل کاٹا جاتا ہے جس کا بل MES ماہانہ سولجر، جے سی او اور آفیسرز کی متعلقہ یونٹ میں بھیجتا ہے اور وہ بل انکی ماہانہ تنخواہوں میں سے کاٹے جاتے ہیں۔
5۔ اگلی بات یہ کہ سی 130 میں مفت سفر ایک سپاہی سے لیکر ایک جرنیل تک کرتا ہے بوقت ضرورت جس کے لئیے باقاعدہ جی ایچ کیو میں درخواست دی جاتی ہیں تھرو پراپر چینل جو کہ حکومت کی طرف سے جوانوں کے لئیے رعایت ہے۔ کوئی زبردستی نہیں ہے۔ اسلئیے بکواس بند۔
6۔ اگلی بات ریلوے اور پی آئی اے میں ٹکٹوں کی رعایت کی تو بات دراصل یہ ہے کہ یہ رعایت حکومت پاکستان کی جانب سے ایک سپاہی سے لیکر جرنیل تک کو ملی ہے فوج کوئی زبردستی یا غندہ گردی نہیں کرتی جناب مثلاً اگر ایک ٹکٹ 20 ہزار کا ہے تو وہ ایک فوجی کو 10 ہزار کا پڑتا ہے کوئی مفت نہیں ملتا جبکہ اس کے برعکس تمھارے سیاستدان بالکل مفت جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہیں کبھی ان پر بھی بھونک لیا کرو۔ دوسری جانب اگر فوج کا کوئی جوان یا آفیسر اگر دفتر آنے جانے کے لییے سرکاری گاڑی کا استعمال کرتا ہے تو گاڑی کی مینٹیننس اور استعمال کی رقم انکی تنخواہوں میں سے کاٹی جاتی ہے جو انکو کنوینس الاؤنس کے طور پر ملتا ہے اگر کوئی سرکاری گاڑی کا استعمال نہیں کرتا تو پھر یہ الاؤنس ملتا ہے ورنہ نہیں۔ اسلئے مفت کچھ بھی نہیں جناب ذرا سوچ کر بھونکنا چاہییے۔
7۔ اسکے بعد موصوف نے لکھا ہے کہ آفیسرز کو نوکر یعنی Batman دیا جاتا ہے جو حکومتی خزانے پر بوجھ ہیں۔ جناب آپکو معلوم ہے کہ اس بیٹ مین کی تنخواہ کہاں سے آتی ہے؟ نہیں نا تو پھر بھونکو مت۔ آفیسرز اور جے سی او صاحبان کو ماہانا Batman Allowance ملتا ہے اگر بیٹ مین نا رکھا ہو تو، جے سی او صاحبان بیٹ مین نہیں رکھتے اسلیئے انکو یہ الاؤنس ملتا ہے اور اگر آفیسر Batman رکھنا چاہے تو پھر آفیسر کی تنخواہ میں سے ماہانہ یہ بیٹ مین الاؤنس کاٹا جاتا ہے اور اسکی ادائیگی آفیسر کی بجائے اس batman کو کی جاتی ہے تو جناب اسلئیے فوج میں کچھ بھی مفت نہیں ہے سب چیزوں کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔
8۔ یہ چوڑا لکھتا ہےکہ فوجی آفیسرز کے بچوں کو NUST, EME COLLEGE, APSACS اور دیگر تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم دی جاتی ہے😂 جب کتے کے سامنے سے کوئی نہ گزرے تو خاموش رہ ہ کر ویسے ہی بھونکنے کو دل کرنے لگتا ہے۔ جناب کوئی ایک ثبوت لا دیں کے کسی تعلیمی ادارے میں فوجی جوانوں یا آفیسرز کے بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہو کوئی ایک ثبوت۔ جو آپ کہیں گے وہی ہوگا۔ البتہ ہاں ایسا ضرور ہے کہ APSACS اسکولوں میں کام کرنے والی آیا کے ایک بچے کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ اے پی ایس اسکولز فوج اپنی زیر نگرانی اپنے ہی بجٹ کے پیسوں سے چلاتی ہے اسکے لییے کوئی اضافی بجٹ نہیں ہوتا اور ان اسکولوں میں سب سے زیادہ فیس آفیسرز کے بچوں کی ہوتی ہیں جو 8 سے 9 ہزار ہے اور سب سے کم فیس ایک سپاہی کے بچوں کی ہوتی ہے جو زیادہ سے زیادہ 2500 ہے اور اسکے ساتھ ہی اگر کسی سپاہی کے 3 بچے پڑھتے ہیں اس اسکول میں تو ایک کی تعلیم مفت ہوتی ہے۔ پھر جناب کہتے ہیں کہ ویلفئیر صرف آفیسرز کی ہوتی ہے، فوج میں ایک سپاہی سے لیکر آفیسر تک سب کی برابری کی بنیاد پر ویلفئیر ہوتی ہے اور آڈٹ ہوتا ہے ہر چھ ماہ بعد۔
اسکے علاوہ کوئی ایک ثبوت پیش کریں کہ کہاں پر فوجی آفیسرز اور جوانوں کے بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے؟
NUST اور AMC میں تو آفیسرز کے بچوں سے لاکھوں روپوں کی فیس لی جاتی ہے جناب۔ اور بات کرتے ہو مفت تعلیم کی۔
ہاں جو مہذب قومیں ہوتی ہیں وہ ضرور اپنی افواج کو یہ سب مراعات پیش کرنا چاہتی ہے یہ سب ہوتا ہے امریکہ کی فوج کے لئیے، کوریا کی فوج کے لییے چین کی فوج کے لئیے اور باقی یورپی ممالک کی افواج کے لئیے۔ الحمدللہ افواج پاکستان اپنے کم اور مخصوص بجٹ میں اللّٰہ کا شکر ادا کرتی ہے اور اسی وجہ سے اللّٰہ اس فوج کو کامیابیاں نصیب کرتا ہے۔ دنیا کی سب سے کم ترین بجٹ لینے والی فوج پاک فوج ہے اور اسی بجٹ میں فوج اپنے ملک کا دفاع بھی کرتی ہے اور ترقیاتی کام بھی۔
حامد میر اور اس جیسے باقی لنڈے کے صحافیوں سے گزارش ہے کہ بھونکنے سے پہلے سوچ لیا کرو کچھ جاننے کی کوشش کرلیا کرو تاکہ بھونکو تو کم از کم کسی کو تمھارے بھونکنے کی آواز سنائی دے۔ جس طرح سے تم لوگ بھونکتے ہو آواز ہی نہیں نکلتی تمھاری تو ایسا لگتا ہے بھونکتے وقت کسی نے پچھواڑے میں بانس دے دیا ہے۔
تحریر: گمنام سپاہی۔
پاکستان زندہ باد
افواج پاکستان پائندہ باد۔
شئیر کرتے جائیں اور ان لنڈے کے صحافیوں کے پچھواڑے میں بانس دیتے جائیں۔
Inter Services Intelligence
No comments:
Post a Comment