May 29, 2015

یادداشت لوٹ آئی عینک اتر گئی


یادداشت لوٹ آئی عینک اتر گئی 
  قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی) واقعی وہ اب عینک کے بغیر پڑھ سکتا ہے‘ میں یہ سن کر چونک پڑا کہ میں اس وقت لکھ رہا تھا کیونکہ میرا ہر پل یا لکھنے یا پڑھنے یا سوچنے یا ذکر نے میں (الحمدللہ) مصروف ہوتا ہے اور میں اسے جانتا تھا کہ وہ بہت موٹے شیشوں والی عینک استعمال کرتا تھا۔ اس کے باوجود بھی اس کی نگاہ روز بروز ختم ہوتی جارہی تھی لیکن موجودہ خبر نے واقعی مجھے چونکا دیا کہ آخر ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔ بظاہر ناممکن ہے دل ہی دل میں فیصلہ کیا کہ خود اس سے جاکر تحقیق کروں آخر یہ سب کچھ کیسے ہوا۔ جب میں اس کے گھر پہنچا ملاقات کے وقت وہ اخبار اور وہ بھی بغیر عینک کے پڑھ رہا تھامیں حیرت سے اسے دیکھتا رہ گیا۔ یاالٰہی! آخر ایسا کیوں اور کیسے ہوا؟ موصوف نے اخبار ایک طرف رکھی خوشی اور محبت کے ملے جلے لہجے میں بولے آپ اپنی مصروفیت سے میرے لیے وقت کیسے نکال سکتے ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ آپ کو علم ہے کہ میرے مزاج میں تحقیق ‘ جستجو اور کھوج ہے پھر ہر عام اور خاص سے تجربات لیتا ہوں کسی سے سیکھتے ہوئے جھجکتا نہیں اور نہ شرماتا ہوں۔ بس ایک واقعے کی تصدیق کرنے آیا ہوں کہ واقعی آپ کی عینک اتر گئی ہے آخر اس کی وجہ کیا بنی؟؟؟ موصوف کہنے لگے گزشتہ 19 سال سے عینک لگارہا تھا نگاہ کی کمزوری بڑھتی چلی گئی‘ بہت زیادہ کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن عینک کا نمبر بڑھتا چلا گیا مجبور تھاکیا کرتا زور دار قہقہہ لگا کر کہنے لگا نگاہ روز بروز باریک ہوتی گئی اور شیشے روز بروز موٹے ہوتے گئے۔ کوئی لینز کا مشورہ اور کوئی آپریشن کا مشورہ دیتا لیکن میری زندگی کے ایک واقعے نے مجھے نئی نگاہ اور نئی آنکھیں عطا کردیں۔ موصوف نے ساتھ رکھے پانی کے گلاس کو ایک ہی سانس میں پینے کے بعد ایک لمبا سانس لیا اور میں منتظر سانسوں اور نظروں سے دیکھ رہا تھا کہ ابھی لب حرکت میں آئیں گے اور یہ بولیں گے کہ وہ راز کیا ہے۔ بہت انتظار کے بعد کہنے لگے کہ میرے ماموں کے پڑوس میں ایک پرانے ٹیچر رہتے تھے مطالعہ اور مشاہدہ ان کا بہترین مشغلہ تھا اپنا زیادہ مال کتابوں اور طبی تجربات پر خرچ کرتے وہ فوت ہوگئے ایک دن ماموں کے گھر گیا تو ماموں کہنے لگے آپ کو بھی کتابوں کا شوق ہے ساتھ پڑوس میں ٹیچر تھے خود فوت ہوگئے ان کی کتابیں ہیں کوئی وارث نہیں جس کو پسند آتی ہے لے جارہا ہے اگر آپ کوکوئی کتاب پسند ہو تو آپ بھی لے جائیں۔ ماموں کو ساتھ لے کر گیا چند کتابوں کیساتھ ان کی ذاتی ڈائری جس میں ان کے تجربات لکھے ہوئے تھے ساتھ لایا۔ اب ڈائری سے تجربات کرنے لگا ایک دن دوران مطالعہ ایک جگہ لکھا ہوا ”عینک توڑ ترکیب“ میں توجہ سے ان صفحات کو پڑھنے لگا۔ ترکیب دل کو لگی احساس ہوا کہ سچائی ہے اور واقعی فائدہ ہوگا۔ ساتھ لکھا ہوا تھا کہ میں نے کئی لوگوں کو یہ تراکیب یعنی نسخہ جات آزمانے کیلئے دئیے انہیں خوب فائدہ ہوا۔ بس اسی ڈائری سے میں نے ان تراکیب کو آزمایا اور نہایت مفید پایا۔ دل و جان سے فائدہ ہوا ٹیچر مرحوم کیلئے دل سے دعا نکلی اب میرا معمول ہے کہ روزانہ اس ٹیچر کو ایک بار سورہ یٰسین پڑھ کر بخشتا ہوں۔ قارئین! یہ تھی کہانی اور میرے قلم کی زبانی جو میں اس وقت دوران سفر بوقت دن ایک بج کر 9 منٹ پر جہاز میں بیٹھا لکھ رہا ہوں۔ آئیے! دیر نہ کریں اور آپ تک وہ امانت پہنچائیں جو میں نے اس دوست سے حاصل کی جو موٹے شیشوں والی عینک سے نجات پاچکا ہے۔
 بادام دیسی (واضح رہے امریکن موٹے بادام کبھی نہ لیں ان میں کسی قسم کی غذائیت نہیں ہوتی میں انہیں برائلر بادام کہتا ہوں) ایک پائو گرم پانی میں رات کو بھگو رکھیں صبح چھیل کر پاک صاف کپڑے پر پھیلا کر اوپر پاک صاف کپڑا ڈال کر سائے میں خشک کریں۔ نمی خشک ہوجائے تو انہیں آدھ کلو خالص شہد میں بھگو دیں اب اس شہد میں 50 گرام بڑی الائچی‘ 50 گرام چھوٹی الائچی بھی باریک پیس کر ملا لیں۔ یہ کسی بڑے مرتبان اگر خالص شیشے کا ہو تو بہتر ہے ایک بڑا چمچہ بھرا ہوا صبح اور شام خوب چبا کر کھالیا کریں۔ 3 سے پانچ ماہ مسلسل بغیر کسی ناغے کے۔ 
 دوسری ترکیب یَانُورُ یَابَصِیرُ نظر کی طاقت اور صحت کی نیت سے ہر نماز کے بعدکئی بار پڑھیں۔ تین سے پانچ ماہ بغیر کسی ناغے کے۔ یہ عمل لازم کریں اس سے زیادہ وقت کرلیں کم وقت نہ کریں۔ 
 تیسری ترکیب پائوں کی ہتھیلیوں اور انگلیوں کے درمیان خلا کی خوب مالش کریں کیونکہ پائوں کا نگاہ اور یادداشت سے اتنا گہرا تعلق ہے جتنا روح کا انسان سے۔یہ عمل روزانہ صبح و شام نہایت اہتمام سے کریں کسی دن اور کسی وقت ناغہ نہ ہو۔ تین سے پانچ ماہ۔ 
 چوتھی ترکیب سوتے وقت آنکھوں میں سرمہ ضرور ڈالیں ہر آنکھ میں 3 سلائی‘ تین سے پانچ ماہ۔ آخری ترکیب قرآن کی تلاوت کریں اور مسواک کریں یہ عمل نظر کو اتنا تیز کرتے ہیں کہ عقل حیران اور خود عمل کرنے والا حیران ہوتا ہے۔ 

قارئین! موصوف سے یہ تمام تراکیب سنیں اور پھر ڈائری میں خود دیکھا اور لکھا خواہش تھی کہ قارئین تک امانت ضرور پہنچائوں۔ آج یہ امانت آپ تک قلم کے ذریعے پہنچا رہا ہوں۔جب سے یہ ترکیب سنی زیادہ لوگوں کو تو نہیں بس تقریباً 30-28 آدمیوں کو بتایا ان میں سے میرے تجربے میں صرف 17-16 آدمی آئے جنہوں نے رزلٹ دئیے ان میں سے 11 آدمیوں کو فائدہ ہوا باقی حضرات کو یا تو بالکل نہیں یا کم۔ کم اس لیے کہ انہوں نے پوری ترکیب کی نہیں بالکل فائدہ نہیں ہوا‘ اس لیے کہ انہوں نے اس کو چند روز کرکے چھوڑ دیا یا کوئی ترکیب کی اور کوئی نہ کی۔ آئیے قارئین! آپ کو اس کے چند واقعات سنائوں جو اس حقیقت کو آشکار کردیں گے یہ عمل کتنا بہترین ہے اور اس کو کرنے والوں نے کتنا اچھا رزلٹ پایا۔ایک پروفیسر خاتون کو یہ لکھ کر دیا انہوں نے نہایت ذمہ داری سے تمام تراکیب پر عمل کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بغیر چشمے کے گھر میں چلنا پھرنا ہی مشکل تھا اب عالم یہ ہے کہ بغیر عینک پڑھ بھی سکتی ہوں ہاں صبر اور استقامت سے یہ عمل کرنا لازم ہے۔ایک صاحب نہایت غریب موٹرسائیکل کی مرمت اور ٹائروں کو پنکچر لگاتے تھے انہیں یہ ترکیب بتائی بلکہ ایک صاحب حیثیت نے بادام شہد‘ الائچی والا نسخہ زیادہ مقدار میں انہیں بنا کردیا۔ کہنے لگے کہ میں جوانی سے ٹائروں کو پنکچر لگا رہا ہوں مجھے پنکچر کا سوراخ نظر آجاتا تھا‘ پھر نگاہ کمزور ہوتی گئی اور عینک کے بغیر پنکچر نظر نہیں آتا تھا اب پنکچر کے سوراخ عینک کے بغیر ویسے نظر آتا ہے جیسے پہلے جوانی میں نظر آتا تھا۔
ایک بچے کو عینک لگی ہوئی تھی اس کی والدہ پریشان آخر کیا ترکیب کی جائے۔ آنکھوں کے کئی ڈاکٹر آزما چکی لیکن صحت سے مایوس ایک فوتیدگی پر بندہ طارق کا جانا ہوا ان کے والد نے پوچھا کہ اس بچے کا کیا حل ہوسکتا ہے کیونکہ ابھی اس کی عمر 7 سال ہے کہ اس کی نگاہ ساٹھ سال جیسی کمزور ہوگئی ہے۔ بچہ روتا ہے کہ مجھے فلاں چیز‘ فلاں شخص نظر نہیں آتا۔ آخر میں کیا کروں‘ پھر سکول میں بچے اس کا مذاق اڑاتے ہیں کوئی اندھا کہتا ہے‘ کوئی بابا‘ کوئی فقیر کہتا ہے‘ بچہ نفسیاتی بیمار ہوتا جارہا ہے‘ روز بروز کمزور ہورہا ہے‘ سکول جانے سے گھبراتا ہے اور بے چین ہوتا ہے۔ان کی بات سننے کے بعد انہیں یہی نسخہ جات دئیے لیکن صبر اور اعتماد کے ساتھ آزمانے کا وعدہ لیا چونکہ تھکے ہوئے تھے اس لیے خوب جی لگا کر کیا جو انہیں عرض کیا اور نہایت اعتماد سے آہستہ آہستہ بچے کی نگاہ واپس لوٹتی گئی۔ آج بچے کی عینک اتر گئی اور بہترین یادداشت اور حافظہ لوٹ آیا ہے۔قارئین! یہ چند واقعات آپ کی خدمت میں عینک اتارنے کیلئے لکھے ہیں اس سے کہیں زیادہ واقعات انہی تراکیب کو سوفیصد مستقل کچھ عرصہ آزمانے سے یادداشت حافظہ اور بہترین عقل اور شعور کیلئے حتیٰ کہ ایسے لوگ جو کسی چوٹ یا بیماری سے اپنا حافظہ کھو بیٹھے تھے انہیں بہت ہی زیادہ نفع ہوا کہ انہیں اپنا حافظہ اور یادداشت واپس مل گئی۔ ویسے اگر بڑے بچے یہ تمام عمل کرتے رہیں تو کبھی بھی حافظہ کمزور نہ ہوگا۔

May 22, 2015

Bad News for MQM as Scotland Yard found personal diary of Dr. Imran Farooq



Bad News for MQM. Personal Diary of Dr. Imran Farooq Found Scotland Yard


 - See more at: http://mediawatchpk.com/bad-news-for-mqm-as-scotland-yard-found-personal-diary-of-dr-imran-farooq/#sthash.tHFG34g6.dpuf





Total Pageviews