July 30, 2021

Business Tips, کاروبار کیسے کریں۔ قسط نمبر 2

 


کاروباری پوسٹ نمبر 2..
انٹرپرینورشپ سیریز
توقیر بُھملہ
بزنس یا کاروبار کیا ہے؟ اور اس کی ابتداء کہاں سے ہوتی ہے؟ ..
کتابوں کی لکھی پڑھی ہوئی تعریفوں سے ہٹ کر..
چھوٹے پیمانے پر مقامی یا علاقائی سطح پر رہتے ہوئے مارکیٹ میں لوگوں کی کسی بھی ضرورت، مشکل یا مسئلے کا عارضی یا مستقل حل نکالنا اور خریدار کی قوت خرید کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت پوری کرنا سمال بزنس یا چھوٹا کاروبار کہلاتا ہے.
ایک مسئلہ یا مشکل آپ کے اردگرد پہلے سے موجود ہوتا ہے آپ نے اس کا ادراک کرنا اور اس چیز کا حل تلاش کرکے پبلک کو دے دینا ہوتا ہے ، سہولت مہیا کرنا اور لوگوں کی ضرورت پوری کرنا ہی کاروبار کے جمنے اور پھلنے پھولنے کا بہترین ذریعہ ہوتا ہے، جب پبلک کو اپنی پریشانی کا حل مل جاتا ہے تو وہ حل آپ کے نام سے منسوب ہوجاتا ہے اور آہستہ آہستہ ایک برانڈ کی شکل اختیار کرسکتا ہے.. اس کے بعد دوسرا کوئی اس کام میں آپ کی پیروی کرسکتا ہے، آپ جیسا نام نہیں کما سکتا..
آپ کا ایک فیصلہ.. نیا رستہ تلاش کرنا یا پھر پہلے سے بنے ہوئے رستے پر چلنا ہی آپ کے نفع نقصان کو طے کرتا ہے..
دوسرے نمبر پر آپ دیکھتے ہیں مارکیٹ میں کوئی بھی ایسا بڑا مسئلہ وجود نہیں رکھتا جس کو حل کرکے بندہ اپنے کاروبار کا اچھا اور بڑا آغاز کرسکے تو پھر مارکیٹ کے اندر ایک مصنوعی مسئلہ یا مشکل پیدا کی جاتی ہے جس سے عوام کو ایک ایسی چیز دکھائی جاتی ہے جس کا وجود نہیں ہوتا لیکن اس چیز کی مارکیٹنگ یا تشہیر اتنی زبردست ہوتی ہے کہ عوام اس پروڈکٹ یا اس بزنس کے لانچ ہونے کا انتظار کرنے لگتی ہے جس سے وہ چیز لانچ ہونے کے بعد ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوکر اپنا نام بنا جاتی ہے. یہ ایک بڑے پیمانے کا کام ہوتا ہے جس میں مختلف عوامل کا ساتھ اور ہاتھ ہوتا ہے.
مثلاً کچھ عرصہ پہلے تک جسم کو ڈی ٹاکس DETOX کرنے والی کسی پروڈکٹ یا اس نام کا وجود نہیں تھا، پھر راتوں رات پوری دنیا میں ہر جگہ باڈی ڈی ٹاکس اور ہربل اینڈ آرگینک چیزوں کی بھرمار ہوگئی اور آج ہر جگہ منافع بخش ڈی ٹاکس پروڈکٹس اور ادارے بن چکے ہیں.
پہلی پوسٹ میں ہم نے ظفر اور ارشد کی مثال دیکھی تھی اب اس مثال کو سامنے رکھ کر مسئلہ حل کرتے ہیں..
بزنس شروع کرنے سے پہلے اگر دیکھا دیکھی ہم کوئی بھی کام شروع کردیں گے یا مختلف لوگوں سے مشورہ اور آراء حاصل کرتے رہیں گے تو ہم اپنے آپ پر اعتماد نہیں کرسکیں گے، انسانی ذہن کا ایک فوکس پوائنٹ ہوتا ہے ارتکاز کی قوت جب منتشر ہوجائے تو انسان کوئی بھی فیصلہ کرنے کے قابل نہیں رہتا اور یوں وہ دوسروں کی پڑھائی ہوئی پٹیوں پر لگ جاتا ہے، جس سے غلط فیصلے اور غلط کاروبار کی شروعات کرنے کے بعد پچھتانے لگ جاتا ہے، سرمایے، وقت اور اپنے نام کی خرابی ایک بہت بڑا نقصان ہے، جس کو پورا کرنا ہر کسی کے بس میں نہیں ہوتا..
جب ایک مسئلہ کا حل یا ایک پروڈکٹ اچھے طریقے سے اور آسانی سے مل رہی ہو تو لوگ اسی طرح کی چیز کے لیے ہماری طرف کیوں متوجہ ہوں گے؟ ، وہ جو چیز پہلے سے مل رہی ہو اور اس پر اعتماد بن چکا ہو تو اسی چیز کے لیے کوئی ہمارے پاس کیوں آئے گا؟؟ یا تو اس چیز کی خامیاں (پروپیگنڈہ) مارکیٹ میں پھیلائی جائیں جو کہ ایک گھٹیا فعل ہے یا پھر لالچ کا سہارا لے کر لوگوں کو متوجہ کیا جاتا ہے یا پھر ایک لمبا انتظار..
ہم نے پبلک کو کسی مسئلے کا حل دینے کی بجائے ایک ایسا کام کیا جس میں ہماری اپنی سہولت تھی یا وقتی پیسہ تھا، نا کہ خریدار یا عوام کی سہولت یا ضرورت تھی، اس لیے شعور صرف بزنس کمیونٹی کی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ خریدار بھی پسند ناپسند اور شعور رکھنے والے ہوتے ہیں، جب انہیں اعتماد ہوجائے تو وہ اپنی پسندیدہ چیز کے لیے اندھیری گلیوں یا تہہ خانوں میں بھی جاکر خریداری کرلیتے ہیں لیکن جہاں اعتماد نہ ہو تو وہ چیز بے شک سپر سٹور یا سجی سجائی دوکانوں پر ہو لوگ نہیں خریدتے.
اب ظفر کو مختلف لوگوں سے مشورہ بھی نہیں کرنا چاہیے تھا، اٹھتے بیٹھتے لوگوں سے کاروبار کے متعلق بھی نہیں پوچھنا تھا تو پھر اسے کیا کرنا تھا؟
جی اسے اپنے سرمایے، اور ہنر کے مطابق مارکیٹ ریسرچ کرنی تھی، گویا کہ "مارکیٹ ریسرچ" ایک غیرمانوس اور اجنبی سا لفظ لگتا ہے، سننے والا سوچتا ہے یار پتا نہیں کیا بلا ہوگی مارکیٹ ریسرچ؟ کیسے کرتے ہیں؟ ، اور کیوں کرتے ہیں؟
تو ہم اگلی پوسٹ میں ارد گرد مارکیٹ کا مسئلہ، مشکل یا ضرورت کیا ہوتی ہے؟ اسے کیسے جانچتے یا تلاش کرتے ہیں؟ کاروبار کی شروعات سے پہلے مارکیٹ ریسرچ کرنا اور اس کے بعد کن چیزوں سے ابتدا کرنی ہے ان کے متعلق سیکھیں گے..
(ان پوسٹوں کو پڑھتے ہوئے خیال رہے کہ ہم چھوٹے کاروبار کے متعلق بات چیت کررہے ہیں، اور ایک دوسرے سے سیکھ رہے ہیں )
توقیر بُھملہ

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews