لاہور گینگ وار
ذکر تو لاہور گینگ وار میں متحارب دو گروپس سے شروع ہوا تھا۔ طیفی بٹ کے پار لگنے کے بعد ٹرکاں والا اور بٹ خاندان کی دشمنی یاد آ گئی تو لکھ دیا۔ دراصل لاہور گینگ وار تین نسلوں کی داستان ہے۔ اس میں بہت سے بدنام زمانہ کردار ہیں۔ ہر کردار اپنی ذات میں الگ باب ہے۔ یہ جب سب نقطے ملتے ہیں تو ایک مکمل ناول یا مکمل سیریز کا مضمون ہے۔ سیریز بھی چار سے پانچ سیزن پر مشتمل ہو تو ہی انصاف ہو گا۔ یہ فلم کا ٹاپک نہیں۔ تین گھنٹے کی فلم بھی یہ مضمون کور نہیں کر سکتی۔ اس میں اتنے کردار ہیں اور ہر کردار کی کریکٹر بلڈنگ بھی ایسی عجب عجب ہے کہ کریکٹر بلڈنگ کرنے کو طویل رن ٹائم چاہئیے۔
سنہ 74 سے لے کر سنہ 2000 تک کے سالوں میں بڑے بڑے گینگسٹر پیدا ہوتے رہے اور مرتے رہے۔ لاہور کو اپنے اپنے علاقوں میں بانٹ رکھا تھا۔ بالکل ویسے جیسے جنگل میں شیر اپنے علاقے کی حدبندی اپنے پیشاب کی دھار سے کرتا ہے۔ کہیں یہ آپس میں کولیبریٹ کر لیتے کہیں دشمن بن جاتے۔ ایک کے مرنے سے جو خلا پیدا ہوتا وہ اس کا بھائی، بیٹا یا دوست پورا کر دیتا اور گینگ چلتا رہتا۔
گینگ لاہور کے ہوں یا کراچی کے۔ ان کی پشت پناہی سیاسی جماعتوں کے ممبران نے ہی کی ہے۔ آج بھی بہت سے کردار اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ پاور فل ہیں۔ گینگ کبھی ختم نہیں ہوتے۔ ایک کا خلا دوسرا پُر کرتا جاتا ہے۔ پولیس اور بیوروکریسی کے گٹھ جوڑ سے ہی پنپتے ہیں۔ سیاسی آشیر باد سے ہی پروان چڑھتے ہیں۔ باامر مجبوری کالم کا مضمون بھی لمیٹد ہوتا ہے اس میں مکمل تفصیلات نہیں سما سکتیں تو جتنا لکھا جا سکتا ہے لکھ دیتا ہوں اور باامر مجبوری سیاسی لوگوں کے نام نہیں لے سکتا۔ مگر جانتا ہوں اور جب ان سیاستدانوں کے جمہوریت اور نظام اور کرپشن کے خاتمے وغیرہ وغیرہ پر بیانات سامنے آتے ہیں میرا تو ہاسا نکل جاتا ہے۔
سکرپٹ لکھنا مشقت طلب سہی لیکن لکھا جا سکتا ہے۔شاید کبھی کوئی سرمائے والا پروڈیوسر بنا ڈالے۔ ہمارے ہاں نیٹ فلکس کے معیار کی سیریز کا رواج بھی تو نہیں پڑا۔ یہ ویب سیریز ہی ہو سکتی ہے کیونکہ اس کی زبان کھلی ہو گی۔ یہ بدمعاشوں کی داستان ہے نیک چلن لوگوں کی نہیں۔ اس کے ڈائیلاگز بھی ویسے ہی ہو سکتے۔ ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والا مواد نہیں۔ اور پھر سو باتوں کی ایک بات کچھ سیاستدانوں کے ہوتے کون ان کا ذکر کرے گا۔ بہرحال ۔۔۔۔ مجھے بھی اپنی جان عزیز ہے۔ زیادہ کا مطالبہ نہ کیا کریں
Written by
Mehdi Bukhari

No comments:
Post a Comment