February 17, 2020

PAKISTAN & WAR CHALLENGES / THREATS FROM INDIA




پاکستان کے دشمنوں کی ملی بھگت اور پاکستان کو ایک شدید خطرناک جنگ کے اندر پھنسانے کا جال بنایا گیا تھا کب اور کیسے اور کس طرح؟
آج سے گزشتہ کچھ مہینے پہلے مطلب مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگنے کے ٹھیک دس دن بعد پاکستان دشمنوں کی طرف سے ماحول ایسا بنا دیا گیا تھا کہ پورا پاکستان جذباتی ہو چکا تھا اور کسی بھی وقت دشمنوں کے پلان کے مطابق پاکستان غصے اور تعیش کے اندر آکر حملہ کر دے گا۔
اور دشمن اپنے مورچے سنبھال چکا تھا دشمن اکیلا نہیں تھا دشمن کے ساتھ شکست خوردہ ہاتھی بھی موجود تھا اور دنیا کا خطرناک چھپا ہوا مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن وہ بھی مکمل تیاری مکمل ہتھیاروں کے ساتھ دشمن کی پیٹھ پر کھڑا تھا۔
کشمیر سے بھی دشمن پلان بنا چکا تھا پنجاب سندھ بارڈر سے بھی دشمن پلان بنا چکا تھا۔ افغان باڈر سے بھی دشمن تیاریاں مکمل کر چکا تھا۔ایک اور اسلامی ممالک کے بارڈر سے بھی دشمن نے تیاریاں مکمل کر رکھی تھی۔سمندروں میں بھی بھرپور دشمن طاقتیں لےکر موجود تھے۔
پھر کیا ایسا ہوا کہ ملٹری کی زبان میں کیا خطرناک قسم کی خطرناک ہتھیار یا کچھ اور دکھایا گیا دشمن کو۔ جس کے بارے میں میں یہاں کچھ نہیں بتاؤں گا صرف کچھ اشارے دیتا ہو۔
اور یہ باتیں سمجھ بھی انہی کو آتی ہے جو ملٹری کی زبان سمجھتے ہیں یا جنگی حکمت عملی وار جنگ کے معاملات جانتے ہو جنگ کا دوسرا نام دھوکا ہے اور آج کے جدید زمانے میں جدید طریقے سے جنگیں لڑی جارہی اور یہ پہلے والا وقت پرانے زمانے کا پرانی طریقے سے لڑنے کے زمانے ختم ہوچکے ہیں آج کل جدید طریقے جدید جنگیں لڑی جا رہے۔
معاشی طور پر بھی پاکستان کو زبردست طریقے سے قرضوں کے دلدل میں پھنسا دیا گیا تھا۔
اس وقت مقبوضہ کشمیر میں شدید بھارتی فوجیوں کا نقصان ہو رہا ہے اور یہ وقت بھی ثابت کر رہا ہے آج سے کچھ مہینے پہلے یہ بات کی تھی تو کچھ بیوقوف لوگ ہنسی مذاق اڑا رہے تھے آج دشمن اپنی زبان سے آہستہ آہستہ اقرار کرتا چلا جا رہا ہے اور ایک وقت آئے گا جب تمام حقائق بتایے جائیں گے
مقبوضہ کشمیر میں دشمنوں پر کس طرح کی خطرناک ترین نامعلوم جنگ مسلط ہوچکی ہے جو نظر بھی نہیں آرہی لیکن نظر آنے والی تمام خطرناک جنگوں سے زیادہ دشمن فوجیوں کو نقصان دیا جا رہا اور یہ وہ جنگ ہے جس کے بارے میں شاید دشمن نے ذہن بنا رکھا تھا گوریلا وار
لیکن اس دفعہ مارخور نے گوریلا وار سے بھی اگلا وار انتخاب کیا ہے جو کہ کچھ دشمنوں کو 18 سال کے بعد پتہ چلا تھا لگتا ہے کہ اب بھی وقت ثابت کرے گا کہ وہ وار کیا تھا کس طرح لڑا گیا کون سے ہتھیار تھے کون سی زبان میں استعمال ہوا کسی علاقے میں لڑائی ہوئی کس طرح کے طریقے کار تھے یہ وقت ثابت کرے گا لیکن اہل نظر کو ضرور نظر آرہا ہے کہ دشمن کی دھلائی چھترول موت کی وادیوں میں موت کا رقص دکھایا جارہا اس وقت تاریخ کی خطرناک ترین جنگ جاری ہے پہاڑوں میں صحراؤں میں شہروں میں خلاؤں میں سمندروں میں ہر جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جاری ہیں دشمن ہر وہ ہتھیار استعمال کر رہا دشمن کے دماغ چکرا کر رکھ دینے والے مارخور کا وار پے وار جاری ہے۔
میری یہ تحریر محفوظ کرکے رکھ دینا۔
کشمیر انتہائی خطرناک ترین ڈرامائی انداز میں آزاد بھی ہوگا اور کشمیر کے ساتھ ساتھ بہت بڑے علاقے اور بھی اس میں آنے والے ہیں اور بہت بڑی تعداد میں مسلمان بھی سکھ چین کا سانس لینے والے ہیں مطلب آپ سمجھ گئے ہوں گے۔
اب باڈر کے اس طرف آتے ہیں آپ کوصاف سی بات بتا دوں یہ علاقے شامل ہونگے۔ نہی ہوگئے ہیں بلکہ اس وقت ان علاقوں میں کنٹرول اللّٰہ کے شیروں کا موجود ہے۔
یہ بھی تفصیل بتانے کی ضرورت نہیں۔دشمنوں کے جدید طیارے جن پر دشمن کو بہت غرور تھا۔ آنکھوں نے دیکھا وہ بھی تباہ و برباد ہوئے ایسی گاڑیاں بلیٹ پروف گاڑیاں جن کے بارے میں دشمن کہتا تھا کہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ان پر میزائل کوئی بھی بارود اثر نہیں کرے گا لیکن وہ بھی راکھ کا ڈھیر ہوتے ہوئے دیکھے گئے اس طرح بہت ساری اور بہت ساری باتیں ہیں جو سمجھائی جا سکتی ہیں بتائی بھی جا سکتی تھی لیکن آپ سمجھ گئے ہوں گے۔
انٹرنیشنل انٹرنیٹ کی روٹ لائنیں سمندروں سے گزرتی ہے۔
آج کے جدید زمانے میں کمنیکیشن ہی تمام رابطوں کا ذریعہ ہے۔ مطلب دشمنوں کے تمام قبل از وقت تمام پلان تمام خفیہ ہتھیاروں کے تمام پلان فارمولے اگلے مرحلے اگلے قدم سب کے سب قبل از وقت چوری کرلئے گئے تھے۔کسی نامعلوم مچھلی کی طرف سے۔
ڈرامائی انداز میں پاکستان کا قرضہ بھی اترنے والا ہے۔
ڈارمایی انداز میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ بھی پاکستان آنے والی۔بلکہ ایشیا کی سب سے بڑی۔
اور قدرتی ذخائر جو آج تک دشمن نہیں نکلنے دیتا تھا وہ بھی اب سرعام نکالے جائیں گے جس سے دنیا کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی۔
اور مزے کی بات بتاؤں پاکستان ترقی کی منزلوں پر آگے بڑھتا چلا جائے گا اور دشمن تباہی بربادی کی منزلوں کی طرف بڑھتے چلے جائیں گے۔
بڑے آئے تھے پاکستان کو پھنسانے اور پاکستان کو تباہ کرنے کے پلان بنانے والے آج خود ایسے دلدل میں پھنس گئے ہیں کہ اپنے ہی ہاتھوں سے خود کو نوچ نوچ کر برباد کر رہے ہیں
کچھ نشانیاں صاف نظر آرہی۔ آنے والے دنوں میں صبح اٹھو گے شام کو کچھ اور حالات ہوں گے دشمنوں کے مطلب بارہ بارہ گھنٹوں میں دشمن کی تباہی بربادی کے سامان دل دہلا دینے والے اور آنکھیں چکرا دینے والے منظر دیکھنے کو ملیں گے۔
اور اسی تیزی سے پاکستان کی دل کو خوش کردینے والی خوشخبریاں سننے کو ملیں گی
سب سے اہم بات جنگ بھی نہیں ہوگی اور دشمن کی جنگ سے بڑی تباہی شروع ہوچکی ہے ہوگی نہیں ہو چکی ہے
پاکستان کے دشمنوں کو شک نہیں ہے بلکہ سو فیصد یقین ہوگیا ہے کہ ہمارے قدم اٹھانے سے پہلے پاکستان۔
پاکستان کے دشمنوں کو راکھ کا ڈھیر بنانے۔کا پلان بنا چکا ہے۔اور پاکستان کے اندر بھی قانون اور دیگر بہت ساری چیزیں جو کہ ڈرامائی انداز میں راتوں رات تبدیل ہونگی عوام کے دل خوشی سے جھوم اٹھیں گے
ایک اہم بات اور بتادو پاکستان اپنے خطے سے بہت دور کے خطہ میں بھی اپنے دشمنوں کو ناکوں چنے چبوا رہا ہے۔
مختصر شام میں تو بہت عرصے سے حالات خراب تھے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے تھے لیکن ترکی موجود تھا ترکی بھی پاکستان کی طرح خاموشی سے تیاریاں کر رہا تھا آسان سی بات بتا دو کہ ترکی کو بھی پاکستان کی طرف سے بہت بڑی مدد حاصل ہے۔
اس کے علاوہ ایک اور ملک ہے جس کا نام نہیں لوں گا وہ بھی ابھی ٹیلر دکھانے جا رہا ہے آنے والے کچھ دنوں میں ۔
پاکستان اور ترکی اس وقت ایسے خطرناک ترین ڈھال بن کر مورچہ زن ہو چکے ہیں دشمنوں کے لیے کہ دشمن کے ہوش خطا ہو چکے ہیں۔
پاک فوج زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
Eagle Eye

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews