February 20, 2020

INIDIAN COLD DOCTRINE'S DEATH BY NASAR MISILE


بھارت کی مکمل موت
امریکن رپورٹ کے مطابق اگر پاک بھارت
جنگ ہوتی ہے تو دنیا کے 90 فیصد لوگ قحط سالی اور بھوک سے مر جائیں گے۔ بھارت اقوام متحدہ کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے مطابق پہلے ایٹم بم نہیں چلا سکتا مگر پاکستان نے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا ہوا۔
اگر پاک بھارت جنگ ہوتی ہے تو پاکستان کو ہرصورت نصر میزائیل چلانا پڑے گا اسکے علاوہ کوئی
راستہ ہی نہیں ہو گا۔
نصر چلانا کیوں ضروری ہے؟
دراصل بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی تیاری تین دہائیوں سے کر رہا ہے۔ اس حملہ کے لئے بھارت نے ایک سپیشل اٹیکنگ اسٹریٹجی تیار کی ہوئی ہے جسکو وہ "کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن" کا نام دیتے ہیں۔ اس اسٹریٹجی پہ بھارت نے لگ بھگ 90 ارب ڈالر کا خرچہ کیا ہے اور اسکے علاوہ 9 لاکھ سپاہیوں کو خصوصی ٹرنینگ دی ہے۔
بھارت کی اس اسٹریٹجی میں ہزاروں جدید ٹینک اور اتنے ہی ایڈوانس طیارے ہیں۔ بھر پور جنگی مشنری بھارت نے خرید لی ہوئی ہے جو پاکستان کے لئے کسی بھی قسم کے خطرے سے کم نہ تھی۔
بھارت نے یہ ساری مشنری پاکستانی بارڈر سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پہ نصب کی ہے تاکہ بہت کم عرصے میں کسی بھی وقت حملہ کیا جا سکے۔ 75 کلومیٹر پر نصب کرنے کی ایک اور وجہ یہ بھی تھی کہ پاکستان کا کوئی ایٹم بم اسکو تباہ نہ کر سکے کیونکہ اتنی کم رینج
کا ایٹم بم ہوتا ہی نہیں۔
اور بھارت کا ڈیفنس سسٹم بھی بہت مضبوط ہے جو ہمارے کسی بھی میزائیل کوفضاء میں ہی ناکارہ بنا سکتا تھا۔ کوئی بھی میزائیل جو 5 کلومیٹر سے 400 کلومیٹر کی بلندی تک چلا جاتا ہے، اسکو آسانی سے
ناکارہ بنایا جا سکتا ہے۔
بھارت کی کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ تھی۔ اگر اسکو تباہ نہ کیا گیا تو پاکستان کوبہت بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی۔ اور پاکستان کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں کہ ہمارا اصلحہ بھارت کی ڈاکٹرائن کا 10 فیصد بھی مقابلہ کرسکے۔ لیکن پاکستان اسلام کے نام پہ بنا ہے۔ اللہ تعالی نے اس ملک پہ اپنا خصوصی کرم کرنا ہی تھا۔ پھر پاکستان نے ایک شاہکار تیار کیا جسکا نام نصر رکھا۔ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا میزائیل ہے ۔ اور رینج 40 سے 65 کلومیٹر ہے۔ اس ایک میزائیل نے بھارت کی پوری ڈاکٹرائن کو ناکارہ بنا دیا ہے۔
یہ میزائیل صرف 5 منٹ کے اندر بھارت کی پوری کولڈ ڈاکٹرائن کو نیست و نابود کردے گا۔ کیونکہ اس میں استعمال ہونے والہ ایٹم بم اتنا چھوٹا ہے کہ اسکو توپ سے بھی لانچ کیا جاسکتا ہے۔
ایٹم بم کو چلانے کے لئے یورینئم کی ایک بہت بڑی مقدار چاہئے ہوتی ہے۔ لیکن پاکستانی سائنسدانوں نے سب سے چھوٹا نیوکلئیر ریایکٹر بنا کر دنیا کو حیران کر دیا۔
نصر میزائیل نے بھارت کے کولڈ اسٹارٹ کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔ اب نصر سے بچنے کے لئے بھارت کو کولڈ اسٹارٹ پاکستان کے بارڈر سے کم از کم 100 کلومیٹر پیچھے رکھنی پڑے گی۔ اگر یہ حالت جنگ میں ذرا سی بھی آگے آئی تو نصر کی زد میں آجائے گی۔
نصر واحد میزائیل ہوگا جو جنگ میں ایسے چلے گا جیسے عام روائتی بم چلتے ہیں۔ لیکن اسکی تباہی کڑورں روائتی بموں کے برابر ہوگی اور پاکستان کے پاس دوسری کوئی آپشن نہیں ہو گی اسکو چلائے بغیر۔
اگر مودی نصر میزائیل کے بارے میں مکمل جان لے تو رہتی دنیا تک کبھی پاکستان پہ حملہ کرنے کی غلطی سے بھی غلطی نہ کرے۔
نصر میزائیل کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اتنا چھوٹا ہے کہ F16 اور JF 17 میں بھی نصب ہوجاتا ہے۔
مطلب جب ہمارے طیارے یہ میزائیل لے کر انڈیا داخل ہونگے تو انڈیا کا نقشہ مٹا کر ہی واپس آئیں گے۔ بھارت کے پاس ایسا کوئی بھی ایٹمی میزائیل نہیں جو کسی طیارے میں فٹ ہو سکے۔
نصر 1 کلومیٹر سے بھی کم بلندی سے پرواز کر سکتا ہے اسلئے بھارت اسکو ناکارہ بھی نہیں بنا سکے گا۔
نصر پاکستان کی فتح ہے اور پاکستان کا فخر ہے۔ نصر کا توڑ بھارت کے پاس نہیں اور اکیلہ نصر
پورے بھارت کی موت ہے۔

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews