وزیر اعظم صاحب
میں آپ کو *صدر ایوب خان کے دور کا* ایک سچا واقعہ بتاتا ہوں ۔۔
"چاچا محمد خان آجڑی جو میرا ہمسایہ ہے اور ماشاء اللہ حیات ہے بتاتے ہیں کہ
میں بھیڑ بکریاں پالتا تھا اور انہیں پر گُزر بسر تھا ۔ گھر میں گندم ختم ہو گئی ، مجھے کسی نے بتایا کہ قریبی گاؤں میں ایک رشتہ دار کے ہاں گندم ہے ۔ سو میں اس کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے کچھ گندم ادھار دے دو میں چند دن بعد لیلے بیچوں گا تو آپ کو رقم دے جاؤں گا ،
"چاچا محمد خان آجڑی جو میرا ہمسایہ ہے اور ماشاء اللہ حیات ہے بتاتے ہیں کہ
میں بھیڑ بکریاں پالتا تھا اور انہیں پر گُزر بسر تھا ۔ گھر میں گندم ختم ہو گئی ، مجھے کسی نے بتایا کہ قریبی گاؤں میں ایک رشتہ دار کے ہاں گندم ہے ۔ سو میں اس کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے کچھ گندم ادھار دے دو میں چند دن بعد لیلے بیچوں گا تو آپ کو رقم دے جاؤں گا ،
اس نے میری بات سنی اور بے رخی سے بولا جب پیسے آ جائیں تب گندم لے جانا ، میں مایوس لوٹ آیا ،
شام کو *صدرایوب صاحب* نے ملک میں گندم کے بحران پر قوم سے خطاب کیا جو اس وقت ریڈیو پاکستان نشر کرتا تھا ، صدر صاحب نے کہا
*جس کسی کے پاس 10 من سے زائد گندم پائی گئی اسے لٹکا دیا جائے گا ، سو ذخیرہ اندوز مطلع رہیں.*
*جس کسی کے پاس 10 من سے زائد گندم پائی گئی اسے لٹکا دیا جائے گا ، سو ذخیرہ اندوز مطلع رہیں.*
میں صبح اٹھا تو 3 اونٹ بوریاں اٹھائے اپنے گھر کی طرف آتے دکھائی دیئے ۔
اونٹ والے نے صدا دی میں گیا تو بولا یہ ایک اونٹ پر لدی 5 بوری گندم آپ کے
لئے فلاں شخص نے بھیجی ہے (یہ وہی شخص تھا جس نے کل مجھے دھتکارا تھا) اور
باقی دو اونٹوں پر لدی 10 بوریاں فلاں شخص کے لئے ہیں، آپ اپنی بوریاں لے
کر مجھے اس شخص کا گھر بتا دو تا کہ میں اس کو اس کی گندم پہنچا دوں.
میں نے اس گندم کی قیمت کے بابت دریافت کیا تو بولا اس نے کہا ہے کہ جب اللہ دے مجھے پیسے دے جانا
یہ اس حاکم وقت کا دبدبہ تھا جس نے اسلام آباد میں بیٹھ کر بات کی لوگوں نے ریڈیو پر سنی اور ذخیرہ ادھر اُدھر کرنا شروع کر دیا۔
*میں چاہتا یوں کہ مجھے کچھ ایسا اور اس طرح ہوتا نظر آئے ۔۔*
۔
میں ان باتوں میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا
کہ
آپ نے 2 مُلازم رکھنے ہیں ،
گاڑیاں نیلام کرنی ہیں ،
دو کمروں کے گھر میں رہنا ہے ،
سفیروں کو بسکٹ پانی پہ ٹرخانا ہے ،
آپ نے پروٹوکول نہیں لینا وغیرہ وغیرہ ۔
*میں چاہتا یوں کہ مجھے کچھ ایسا اور اس طرح ہوتا نظر آئے ۔۔*
۔
میں ان باتوں میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا
کہ
آپ نے 2 مُلازم رکھنے ہیں ،
گاڑیاں نیلام کرنی ہیں ،
دو کمروں کے گھر میں رہنا ہے ،
سفیروں کو بسکٹ پانی پہ ٹرخانا ہے ،
آپ نے پروٹوکول نہیں لینا وغیرہ وغیرہ ۔
میں چاہتا ہوں۔۔۔! !
بطور پاکستانی
بطور پاکستانی
*میری جیب نہ کٹے ،*
*مجھے سودا سلف خالص اور کنٹرول ریٹ پر ملے*
*مجھے رشوت نہ دینی پڑے*،
*مجھے گالی نہ پڑے ،*
*مجھے ہسپتال میں عزت اور دوائی ملے ،*
*مجھے تھانہ میں ذلیل نہ کیا جائے ،*
*میری عزت نفس ہو میرا احترام بحال ہو* ۔۔۔
پھر میں مان کروں گا آپ کے وزیر اعظم بننے پر ،
ورنہ
باتیں تو میں 70 سال سے سنتا آ رہا ہوں.
عام لوگباتیں تو میں 70 سال سے سنتا آ رہا ہوں.
No comments:
Post a Comment