September 07, 2018

How Stop blasphemy Cartoons




گستاخانہ خاکے کیوں رکے؟

جانیے اندر کی کہانی یاسر رسول کی زبانی
جو لوگ کہہ رہے تھے کہ گیرٹ ولڈرز عیسائی ہے ان کے لیے عرض ہے کہ وہ عیسائی نہیں بلکہ ملحد ہے اور ملحدوں کی فوج اس دنیا میں پیدا کرنے والی صرف اور صرف صیہونی تنظیم فری میسن ہے. صیہونی شروع دن سے ان ملحدوں کو مذاھب کی توہین کے لیے استعمال کرتے آئے ہیں.
اسی لیے میں نے مشورہ دیا تھا کہ گیرٹ ولڈرز کے بجائے ڈائرکیٹ اس کو چلانے والی صیہونی تنظیم فری میسن کے دل پر کلہاڑی ماری جائے یعنی ہولوکاسٹ پر صیہونیوں کو رلایا جائے اور ان کے ریاست اسرائیل کی بنادیں ہلادی جائیں.
الحمداللہ جس کام میں دوسرے لوگ مہینوں کامیاب نہ ہوئے وہی کام ہولوکاسٹ پر لکھنے سے چند دنوں میں ہوگیا.
یہاں پر سوچنے کی بات ہے کہ آخر ہولوکاسٹ کیا بلا ہے کہ صیہونیوں نے اسے چھپانے کے لیے گستاخانہ خاکے بھی روک دیے.
میرے بھائیو! ہولوکاسٹ محض ایک موضوع نہیں تھا بلکہ یہ اسرائیل کی بنیادیں ہلانے کا سبب بن سکتا تھا. دراصل اسرائیل کی بیساکی اسی ہولوکاسٹ کی بنیاد پر قائم کی گئی تھی. اگر صیہونی ہولوکاسٹ کا ڈرامہ نہ رچاتے تو اسرائیل کبھی بھی نہ بن پاتا.
اب اگر دنیا دوبارہ ہولوکاسٹ پر باتیں کرنا شروع کردیتی اور پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی میں بھی اس معاملے کو مسلم ممالک کے ساتھ مل کر اٹھاتا تو پھر پتا ہے کیا ہوتا؟
دنیا اسرائیل کی حقیقت جان جاتی اور اسرائیلی صیہونیوں سے فلسطینی علاقے خالی کرنے کے مطالبے زور پکڑتے، مسلمان ممالک کا اتحاد مزید مضبوط ہوجاتا اور دنیا ہولوکاسٹ کی اصلیت بھی جان لیتی پھر ہر طرف سے صیہونیوں اور اسرائیل پر لعنتیں پڑتیں.
تو اس سب سے بچنے کے لیے صیہونیوں کا گستاخانہ خاکے منسوخ کرنا ضروری تھا کیونکہ وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ ایک طرف امت مسلمہ متحد ہوجائے اور دوسری طرف جعلی ہولوکاسٹ کی بنیاد اسرائیل سے فلسطین چھوڑنے کے مطالبے شروع ہوجائیں.
گستاخانہ خاکے رکوانے کا تھوڑا کریڈٹ عمران خان کو بھی جاتا ہے جس نے اپنے وزیر خارجہ کے زریعے امت مسلمہ کے اتحاد او آئی سی کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا اور ڈچ حکومت کے وزیر خارجہ کو فون کرواکے گیرٹ ولڈرز کی شکایت بھی لگائی.
یہ عمران خان کی سفارتی کوشش تھی لیکن یاد رکھیں سفارتی کوششیں صیہونی اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے سامنے جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں.
عمران خان کہتا تھا کہ معاملا اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے، یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ صیہونیوں کے گھر جاکر ان کی منت سماجت کریں کہ بھائی پلیز خاکے روک دو.
خان صاحب یاد رکھیں اقوام متحدہ ایک عالمی صیہونی حکومت ہے جس نے آج تک کبھی بھی صیہونی ایجنڈے کے خلاف کوئی ایک قدم نہیں اٹھایا. دنیا جہاں پر نظر دوڑاکے دیکھو کیا مسلمان ممالک کے لیے اقوام متحدہ نے کچھ کیا؟ زیادہ دور مت جائیں صرف اپنے کشمیر کو ہی دیکھ لیں اور بتائیں کیا اقوام متحدہ نے کشمیر کے مطلق اپنی قرارداد پر عمل کروایا؟ یہ صرف زبانی جمع خرچ کرتے ہیں جبکہ کام صرف صیہونی ایجنڈے کا کرتے ہیں. عمران خان چاہے اقوام متحدہ میں بولتا پھر بھی کچھ نہیں ہوتا.
اب آتے ہیں گیرٹ ولڈرز کے بیان کے مطلق جو اس نے خاکے منسوخ کرتے وقت دیا.
اس ملعون نے خاکے منسوخ کرنے کاجواز یہ پیش کیا کہ "میں اپنے ہم وطنوں کی زندگی داؤ پر نہیں لگا سکتا اس لیے خاکے منسوخ کرتا ہوں. "
اسے نیدرلینڈ میں دہشت گردی کا خطرہ تھا لیکن ٹہرے میں بتاتا ہوں اس کے دل کی بات
اسلام گستاخ کو قتل کرنے کا حکم دیتا ہے، گستاخ کی وجہ سے اس کے ملک کے عام شہریوں کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیتا بشرطیکہ اس ملک کی عوام اور حکمران بھی اس گستاخ کا ساتھ دے رہے ہوں. نیدرلینڈ کی حکومت نے گیرٹ ولڈرز کے خاکوں کی نمائش پر اس ملعون کے اس فعل سے پہلے ہی اظہار لاتعلقی کردی تھی تو پھر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کوئی عاشق رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جاکے نیدرلینڈ کے عیسائی شہریوں پر بم پھینک دے اور دوسری اہم بات یہ کہ جس "داعش" نے چارلی ہیبڈو پر حملہ کیا تھا وہ خود اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور امریکی سی آئی اے کی تخلیق کردہ دہشت گرد تنظیم ہے جسے خلافت کے نام سے مشہور کروایا گیا. اب جبکہ گستاخانہ خاکے ایک ملحد گیرٹ ولڈرز ملعون کے زریعے کروانے والے بھی اسی داعش کو تخلیق کرنے والے یہی صیہونی تھے تو ایسا ناممکن تھا کہ داعش کے دہشت گرد گیرٹ ولڈرز پر حملہ کرتے. باقی بچ جاتا ہے ممتاز قادری اور غازی علم دین جیسا عام مسلمان تو ہاں گیرٹ ولڈرز کو انہی سے اپنی جان کا خطرہ تھا. مسلمان صرف گستاخ گیرٹ ولڈرز کو ہی قتل کرتا نا کہ نیدرلینڈ کے شہریوں کو.
اب سوچئے کہ گیرٹ ولڈرز نے خاکے منسوخی کا جو جواز دیا کہ "میں اپنے ملک کے شہریوں کی زندگی داؤ پر نہیں لگاسکتا" محض ڈھونگ اور سیاہ جھوٹ تھا. اسے معلوم تھا کہ مسلمان عام شہریوں کو قتل نہیں کریں گے بلکہ اگر قتل کریں گے تو اسے ہی کریں گے. چند دن پہلے ایک 26 سالا پاکستانی نیدرلینڈ میں پکڑا گیا جس پر الزام تھا کہ وہ گیرٹ ولڈرز کو قتل کرنا چاہتا تھا. یہ صیہونی موت سے بہت زیادہ ڈرتے ہیں.
اللہ قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ " ان سے کہو کہ اگر سچے ہو تو اپنی موت مانگو، یہ ہرگز اپنی موت نہیں مانگیں گے".
خاکے رکوانے کی صرف دو وجوہات تھیں
1. ہولوکاسٹ پر مسلمانوں کو خاموش رکھنا اور دنیا میں ہولوکاسٹ کی گونجتی آواز کو ختم کرنا تاکہ کل کو اسرائیل پر فلسطینی علاقے چھوڑنے کے مطالبے نہ شروع ہوجائیں
2. امت مسلمہ کو متحد نہ ہونے دینا
دراصل گستاخانہ خاکے ایک ایسا موضوع ہے جس پر بڑے سے بڑا گناہگار مسلمان بھی صیہونیوں کے خلاف کھڑا ہوسکتا ہے، اس معاملے پر تقریبا دنیا کے تمام مسلمان ممالک ایک پیج پر آسکتے تھے اور سب مل کر صیہونیوں کے خلاف کھڑے ہوجاتے جبکہ دوسری طرف ہم نے جو ہولوکاسٹ کا پتا پھینکا وہ بھی کام آتا. اقوام متحدہ اگر آواز نہ اٹھاتی تو پھر بھی خاکوں کی وجہ سے متحد ہونے والی امت مسلمہ مل کر ہولوکاسٹ کو جھوٹ کہہ کر اسرائیلی صیہونیوں سے فلسطین خالی کرنے کا مطالبے شروع کردیتی جو کہ صیہونی کبھی نہیں چاہیں گے تو اس لیے خاکے روکے کے صیہونیوں نے مٹی پاؤ والے فلسفے پر رمل کیا.
الحمداللہ ہم مسلمان کامیاب ہوئے، ملعون گیرٹ ولڈرز آج نہیں تو کل اپنے انجام کو بھی ضرور پہنچے گا. میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہمارا مقابلا اس دنیا کی ذہین ترین قوم 'بنی اسرائیل' سے ہے، صیہونیوں سے مقابلہ کرنے کے لیے صیہونیوں کی طرح سوچنے والا دماغ چاہیے ہوتا ہے جبکہ عام مسلمان صرف جزباتی بن کر ہی سوچتے ہیں جو کہ فائدے کے بجائے الٹہ نقصان دہ بن جاتا ہے کیونکہ ہم کفر سے بھری دنیا میں رہتے ہوئے جزباتی فیصلے سے کبھی نہیں جیت سکتے. ہمیں صیہونیوں کی طرح ڈھنڈے دماغ سے سوچ کر صیہونی کی ہی زبان میں جواب دینا ہوگا.
جو لوگ نیدرلینڈ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ رہے تھے ان کے لیے عرض ہے کہ بائیکاٹ انفرادی طور پر نہیں کیا جاتا یہ حکومتی سطح پر کیا جاتا ہے، آپ نے عوام کو بائیکاٹ کی تلقین کی لیکن اگر یہی تلقین حکومت سے کرتے کہ نیدرلینڈ کی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کرے تو شاید کام ہوجاتا. حکومت اگر مصنوعات منگوانا بند کردیتی اور قومی مہم چلاتی تو تمام شاپنگ سٹورز بھی نیدرلینڈ کی مصنوعات اپنے سٹورز سے خود ہی نکال باہر کردیتے. آپ لوگوں کی مہینوں کی کوشش کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا البتہ ہولوکاسٹ نے وہ کچھ کر دکھایا جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے تھے.
ہولوکاسٹ دکھتی رگ ہے صیہونیوں کی اس کو چھیڑنے سے اسرائیل کی بنادیں ہل سکتی ہیں، یہ ہولوکاسٹ آگے چل کر پھر کام آئے گا اسے سنبھال کے رکھیے.
کی محمد سے وفا تو نے ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
آخر میں ان سوشل میڈیا مجاہدین کو سلام جنہوں نے ہولوکاسٹ پر صیہونیوں کی اینٹ سے اینٹ بجائی اور اپنی آئی ڈیز گنوادیں. اللہ آپ سب کی کوششیں قبول فرمائے. میرے بھائیو آپس میں اس اتحاد کو مستقبل میں بھی زندہ رکھنا ہے کیونکہ صیہونی پروپیگنڈے کی ماں ہیں ہمیں ہر وقت ان کے ایجنڈوں کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن کے کھڑا ہونا ہے، مستقبل قریب میں ان صیہونیوں سے پھر مقابلا کرنا پڑے گا اس لیے اپنے درمیان اس اتحاد کو برقرار رکھیے گا. ان شاء اللہ ہم صیہونی ایجنڈے کو ہر جگہ بےنقاب کرکے ناکام بنائیں گے. اللہ آپ سے نیکیاں قبول فرمائے. جزاک اللہ خیرا کثیر

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews