March 02, 2016

Special Bill For Women Rights passed In Punjab

پنجاب اسمبلی کے حقوق خواتین بل کے اہم نکات پڑھئے اور شیئر کیجئے

==================

اس بل کے شق نمبر 11 میں 7 شقیں ہیں

نمبر 1 پولیس کو رپورٹ کرنے کے بعد مرد عورت سے کسی قسم کی بات کرنے کا مجاز نہیں ہوگا----

نمبر 2 پولیس مرد کو پابند کرسکتی ہے کہ وہ کسی بھی طرح عورت کے نزدیک نہ آنے پائے

نمبر 3 عورت سے دوری کی کیا حیثیت ہوگی آیا اسے شہر بدر کیا جائے گا یا گھر سے باہر اس چیز کا تعین پولیس یا کورٹ کرسکتی ہے ..

نمبر4 رپورٹ کرنے کے بعد مرد پر لازم ہوگا کہ وہ پولیس کی لگائی گئی ٹریکر ڈیوائس کو اپنے ہاتھ کی کلائی یا پنڈلی میں پہنے رکھے تاکہ اس کی موومنٹ چوبیس گھنٹے ساتوں دن ریکارڈ کی جا سکے

نمبر 5 کسی دوسرے شخص کے ذرئعے عورت کو نقصان پہنچانا یا ظلم میں معاونت کرنا بھی انتہائی جرم تصور ہوگا

نمبر 6 جس گھر میں مرد نے عورت کو رکھا ہوا ہے اس گھر سے مرد دور رہے گا وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے

نمبر  7 عورت کے ماں باپ کے گھر یا جہاں عورت کا آنا جانا زیادہ ہو مرد وہاں بھی نہیں جا سکے گا

نمبر 8 اگر عورت جاب کرتی ہے تو اس کی کمپنی کئ حدود میں مرد کے داخلے پر پابندی ہوگی

نمبر 9 عورت کے بچے عورت کی تحویل میں رہیں گے، جبکہ مرد کو بچوں اور عورت کے رشتہ داروں سے بھی قطع تعلقی کرنی ہوگی تا وقتیکہ صلح صفائی کا کورٹ کا فیصلہ آجائے..
یہ وہ نکات ہیں جن کی بنیاد پر پر مولانا فضل الرحمن اور دیگر علماء کرام نے کہا کہ یہ خاندانی نظام کو تباہ کرنے کا قانون ہے جبکہ یہ بل 25 مئی 2015 کو پنجاب اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا جس پر ن لیگ کی کچھ اراکین کے بھی تحفظات تھے، لیکن کھینچا تانی او دباؤ سی بالاخر سات ماہ بعد اسے منظور کرا ہی لیا گیا


No comments:

Post a Comment

Total Pageviews