دہشت گردی کیسے ختم کی جائے۔
دہشت گردی کی بنیادی وجہ غربت ہے۔
جناب جنرل راحیل شریف صاحب ذرا توجہ فرمائیں، کل میں نے ٹی وی پر ان لوگوں کو دیکھا کہ جنہوں نے چارسدہ یونیورسٹی پر دہشتگرد حملہ کرنے والوں کی مدد کی تھی، آپ ذرا غور سے دیکھیں یہ آپ کو دہشتگرد لگتے ہیں؟ جناب بڑی معذرت کے ساتھ میں آپ سب کی کارگردی کو 70٪ ناکام سمجھتا ہوں، کیونکہ کسی دوسرے ملک کی ایجنسی کے لوگ پاکستان میں آتے ہیں ان جیسے معصوم لوگوں کو تلاش بھی کرلیتے ہیں اور ان کو اپنے ہی ملک،اپنے ہی بچوں کے خلاف دہشت گردی کرنے پر آمادہ بھی کرلیتے ہیں، لیکن ہماری ایجنسیاں پاکستان میں ایسے لوگوں کو ڈھونڈ نہیں پاتی، کیا آپ نے کبھی صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، کسی صوبے کے وزیر اعلیٰ، کسی گورنر، کو موصول ہونے والی دوخواستیں ملاحظہ فرمائیں ہے، کہ وہ کس قدر مجبور لوگوں کی ہوتی ہیں، انہی لوگوں میں سے دہشت گرد اپنے بندے منتخب کرلیتے ہیں، اور استعمال بھی کرلیتی ہیں، آپ لوگ تو کسی کی مدد کرتے نہیں صرف انتظار کررہے ہوتے ہیں کہ کب کہیں پر دھماکہ ہو اور تمام سیاستدانوں سمیت آپ بھی ان کی لاشوں پر کھڑے ہوکر دل میں آئیندہ ایسے واقعات کا انتظار کرنے کی آس رکھ کر بظاہر چیخ چیخ کر ایسے واقعات روکنے کے وعدے کریں، اور دنیا کو دیکھانے کے لئے لاکھون روپے کی امداد عنایت کردیتے ہیں، آپ نے ان کے دہشت گرد بننے کے وجوہات کے بارے میں کبھی جاننے کی کوشش کی ہے، اب تو پاکستان میں لوگ دہشت گرد حملوں سے بچنے کے بجائے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے کو ترجیح دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ ایسا وقت ہرگز نا لائے لیکن مجھے لگتا یہ ہے اب لوگ کسی ایسے دہشت گرد واقعے میں خود ہی خود کو گولی مار کر دہشت گرد حملے کے شہیدا میں اپنا نام لکھوانے کو ترجیح دینگے کیونکہ جیتے جی تو پاکستان میں کوئی ان کی سننے والا ہے نہیں، مرنے کے بعد اس کے گھر والوں کو دیکھانے کے نام پر ہی اچھی خاصی مدد تو مل جاتی ہے، ٹی وی چینلز والے بھی اسے ہیرو کہتے ہیں، انٹرنیشنل سطح پر اس کا نام بھی چلا جاتا ہے، جیتے جی تو نوکری بھی نہیں ملتی، کوئی مدد بھی نہیں ملتی اگر کسی سے تھوڑا بہت ادھار لے بھی ہے تو آپ کے خفیہ ایجننسیوں والے اس کو ذلیل کرنے کے لئے پہنچ جاتے ہیں اورکتے کی طرح ذلیل کردیتے، تو جس پاکستانی ایجنسی کی دنیا بہادری کے گن گاتا ہے، اسی ایجنسی کو گالیاں، بدعائیں دینے لگ جاتا ہے، جناب والا ایک تو اپنی ایجنسیوں کو عام لوگوں کے معاملات میں مداخلت سے روکیں، کیونکہ اس کے لئے پولیس اور عدالتیں ہیں خفیہ ایجنسیوں کو ملک میں دہشتگرد پیدا کرنے والے وجوہات کا پتہ لگانے میں مصروف کریں جو ان کا کام ہے، اور مندرجہ بالا ملکی کرتا دھرتا لوگوں کو موصول ہونے والی درخواستوں کی داد رسی کےلئے اپنے بندے مختص کریں، اور دہشت گرد حملے میں شہد ہونے کے بعد مدد کرنے کا انتظار کے بجائے جیتے جی ان کی مدد کردیں، ایک دہشتگرد کو مار دینے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوتی بلکہ آپ پورے خاندان کو دہشت گرد بننے پر مجبور کردیتے ہیں کیونکہ دہشت گرد کو مار دیتے ہیں لیکن دہشت گرد بننے کی وجہ تو اسی جگہ قائم ہے، الٹا اس کے پورے خاندان کی نفرت میں اضافہ کردیتے ہیں، آپ بے وقوف ہیں کیا؟ پوری دنیا آپ کو دہشت گرد مار نےکے لئے مدد فراہم کرتی ہے اور آپ بڑی فخر کے ساتھ اپنے ملک میں اپنے لوگوں کو چھلنی کرنے لگ جاتے ہیں، کیا دہشت گرد کو ختم کرنے والے مددکارنے کبھی آپ کو دہشت گرد بننے سے روکنے کے لئے مدد فراہم کی، بے وقوفی چھوڑو اور اس ملک پر رحم کھاؤ، سیاسی حکومت کو سمجھاؤ اگر نہیں تو سیاسی حکومت کو پیچے سے مارو ایک لات اور ملک کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لو اور کھلے عام اعلان کردو کہ جس کے پاس کوئی آئے دہشت گرد بننے کے لئے آفر کرے حکومت پانچ گنا زیادہ دیگی، اس کے لئے اپنے بچوں کو مارنے کے بجائے حکومت کی مدد کریں ہم آپ کو بچائیں گے آپ بچوں کو بھی بچائیں گے، اتنی مالی مدد فراہم کریں کہ ساری زندگی آپ کو کوئی مسئلہ نا ہوگا اور ساری زندگی سرکاری تحفظ بھی، اور پوری دنیا کو کہدو پہلے جس طرح دہشتگرد کو مارنے میں ہماری مدد کرتے تھے اب دہشت گرد بننے سے روکنے میں ہماری مدد کرو، اور سختی سے یہ اعلان کریں، اسطرح دہشتگردی ختم ہوسکتی ہے، دہشت گرد ختم کرنے کے بجائے دہشت گردی کو ختم کرو، آپ کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ ہے ہے اس ملک پر رحم کھائیں
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو
پاکستان زندہ باد
دہشت گردی کی بنیادی وجہ غربت ہے۔
جناب جنرل راحیل شریف صاحب ذرا توجہ فرمائیں، کل میں نے ٹی وی پر ان لوگوں کو دیکھا کہ جنہوں نے چارسدہ یونیورسٹی پر دہشتگرد حملہ کرنے والوں کی مدد کی تھی، آپ ذرا غور سے دیکھیں یہ آپ کو دہشتگرد لگتے ہیں؟ جناب بڑی معذرت کے ساتھ میں آپ سب کی کارگردی کو 70٪ ناکام سمجھتا ہوں، کیونکہ کسی دوسرے ملک کی ایجنسی کے لوگ پاکستان میں آتے ہیں ان جیسے معصوم لوگوں کو تلاش بھی کرلیتے ہیں اور ان کو اپنے ہی ملک،اپنے ہی بچوں کے خلاف دہشت گردی کرنے پر آمادہ بھی کرلیتے ہیں، لیکن ہماری ایجنسیاں پاکستان میں ایسے لوگوں کو ڈھونڈ نہیں پاتی، کیا آپ نے کبھی صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، کسی صوبے کے وزیر اعلیٰ، کسی گورنر، کو موصول ہونے والی دوخواستیں ملاحظہ فرمائیں ہے، کہ وہ کس قدر مجبور لوگوں کی ہوتی ہیں، انہی لوگوں میں سے دہشت گرد اپنے بندے منتخب کرلیتے ہیں، اور استعمال بھی کرلیتی ہیں، آپ لوگ تو کسی کی مدد کرتے نہیں صرف انتظار کررہے ہوتے ہیں کہ کب کہیں پر دھماکہ ہو اور تمام سیاستدانوں سمیت آپ بھی ان کی لاشوں پر کھڑے ہوکر دل میں آئیندہ ایسے واقعات کا انتظار کرنے کی آس رکھ کر بظاہر چیخ چیخ کر ایسے واقعات روکنے کے وعدے کریں، اور دنیا کو دیکھانے کے لئے لاکھون روپے کی امداد عنایت کردیتے ہیں، آپ نے ان کے دہشت گرد بننے کے وجوہات کے بارے میں کبھی جاننے کی کوشش کی ہے، اب تو پاکستان میں لوگ دہشت گرد حملوں سے بچنے کے بجائے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے کو ترجیح دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ ایسا وقت ہرگز نا لائے لیکن مجھے لگتا یہ ہے اب لوگ کسی ایسے دہشت گرد واقعے میں خود ہی خود کو گولی مار کر دہشت گرد حملے کے شہیدا میں اپنا نام لکھوانے کو ترجیح دینگے کیونکہ جیتے جی تو پاکستان میں کوئی ان کی سننے والا ہے نہیں، مرنے کے بعد اس کے گھر والوں کو دیکھانے کے نام پر ہی اچھی خاصی مدد تو مل جاتی ہے، ٹی وی چینلز والے بھی اسے ہیرو کہتے ہیں، انٹرنیشنل سطح پر اس کا نام بھی چلا جاتا ہے، جیتے جی تو نوکری بھی نہیں ملتی، کوئی مدد بھی نہیں ملتی اگر کسی سے تھوڑا بہت ادھار لے بھی ہے تو آپ کے خفیہ ایجننسیوں والے اس کو ذلیل کرنے کے لئے پہنچ جاتے ہیں اورکتے کی طرح ذلیل کردیتے، تو جس پاکستانی ایجنسی کی دنیا بہادری کے گن گاتا ہے، اسی ایجنسی کو گالیاں، بدعائیں دینے لگ جاتا ہے، جناب والا ایک تو اپنی ایجنسیوں کو عام لوگوں کے معاملات میں مداخلت سے روکیں، کیونکہ اس کے لئے پولیس اور عدالتیں ہیں خفیہ ایجنسیوں کو ملک میں دہشتگرد پیدا کرنے والے وجوہات کا پتہ لگانے میں مصروف کریں جو ان کا کام ہے، اور مندرجہ بالا ملکی کرتا دھرتا لوگوں کو موصول ہونے والی درخواستوں کی داد رسی کےلئے اپنے بندے مختص کریں، اور دہشت گرد حملے میں شہد ہونے کے بعد مدد کرنے کا انتظار کے بجائے جیتے جی ان کی مدد کردیں، ایک دہشتگرد کو مار دینے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوتی بلکہ آپ پورے خاندان کو دہشت گرد بننے پر مجبور کردیتے ہیں کیونکہ دہشت گرد کو مار دیتے ہیں لیکن دہشت گرد بننے کی وجہ تو اسی جگہ قائم ہے، الٹا اس کے پورے خاندان کی نفرت میں اضافہ کردیتے ہیں، آپ بے وقوف ہیں کیا؟ پوری دنیا آپ کو دہشت گرد مار نےکے لئے مدد فراہم کرتی ہے اور آپ بڑی فخر کے ساتھ اپنے ملک میں اپنے لوگوں کو چھلنی کرنے لگ جاتے ہیں، کیا دہشت گرد کو ختم کرنے والے مددکارنے کبھی آپ کو دہشت گرد بننے سے روکنے کے لئے مدد فراہم کی، بے وقوفی چھوڑو اور اس ملک پر رحم کھاؤ، سیاسی حکومت کو سمجھاؤ اگر نہیں تو سیاسی حکومت کو پیچے سے مارو ایک لات اور ملک کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لو اور کھلے عام اعلان کردو کہ جس کے پاس کوئی آئے دہشت گرد بننے کے لئے آفر کرے حکومت پانچ گنا زیادہ دیگی، اس کے لئے اپنے بچوں کو مارنے کے بجائے حکومت کی مدد کریں ہم آپ کو بچائیں گے آپ بچوں کو بھی بچائیں گے، اتنی مالی مدد فراہم کریں کہ ساری زندگی آپ کو کوئی مسئلہ نا ہوگا اور ساری زندگی سرکاری تحفظ بھی، اور پوری دنیا کو کہدو پہلے جس طرح دہشتگرد کو مارنے میں ہماری مدد کرتے تھے اب دہشت گرد بننے سے روکنے میں ہماری مدد کرو، اور سختی سے یہ اعلان کریں، اسطرح دہشتگردی ختم ہوسکتی ہے، دہشت گرد ختم کرنے کے بجائے دہشت گردی کو ختم کرو، آپ کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ ہے ہے اس ملک پر رحم کھائیں
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو
پاکستان زندہ باد
No comments:
Post a Comment