اللّه کی شان ہے کہ ن لیگی سیاستدان فہد حسین جو پہلے صحافی ہوا کرتے تھے، وہ عمران ریاض
خان کو "یوٹیوبر" کہہ کر مخاطب کر رہے ہیں، جس شخص نے اسی Express News میں کتنا عرصہ 8 بجے کا پروگرام Host کیا جہاں فہد سیاست میں آنے سے پہلے بطور Director News کام کر چکے ہیں شہباز شریف کے آگے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونے سے تو کروڑ درجے بہتر ہے کہ عمران ریاض خان نے اپنی محنت سے نام بنا لیا، ماشاءاللّه۔
خان کو "یوٹیوبر" کہہ کر مخاطب کر رہے ہیں، جس شخص نے اسی Express News میں کتنا عرصہ 8 بجے کا پروگرام Host کیا جہاں فہد سیاست میں آنے سے پہلے بطور Director News کام کر چکے ہیں شہباز شریف کے آگے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونے سے تو کروڑ درجے بہتر ہے کہ عمران ریاض خان نے اپنی محنت سے نام بنا لیا، ماشاءاللّه۔
اور اب مریم اورنگزیب کی سنیے جو فرماتی ہیں کہ عمران ریاض خان تو صحافی ہی نہیں، سیاسی جماعت کا ترجمان ہے۔ لہٰذا اس کی گمشدگی کو "صحافتی جبری گمشدگی" نہ کہا جاۓ۔
ماشاءاللّه۔ یعنی جو شخص شریف برادران اور زرداری کی کرپشن کو "جمہوریت" کا نام دے کر ان سے Dictation لے کر نہ چلے، وہ "صحافی" نہیں؟
جو شخص مریم نواز کے حکم پر استری اور فرائنگ پین والے لطیفوں کو تابعداری سے نہ سنے، وہ "صحافی" نہیں؟
کیونکہ اس وقت آدھے سے زیادہ "صحافی" تو بھرپور غلامی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پچھلے سال تک مہنگائی پر زار و قطار رونے والے صحافی اب ایک سال میں کئی گنا مہنگائی بڑھنے پر مہنگائی پر سوال کرنے کی جرات نہیں کرتے۔
یقیناً آپ کی نظر میں صحافی وہی ہیں؟ Right ؟
جو غیرت مند سوال کرے، وہ "صحافی" ہی نہیں؟ واہ واہ۔ کمال ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ عمران ریاض خان نے اپنے صحافتی career کے آغاز میں ن لیگ کی Beat cover کی تھی، یعنی چینل نے عمران ریاض کو ن لیگ کے سارے معاملات کی کوریج پر فائز کیا۔
لہٰذا وہ کسی بھی عام صحافی یا رپورٹر سے کہیں زیادہ ن لیگ کو اندر باہر سے جانتا ہے۔
عمران ریاض خان نے ہی 2019 میں نوازشریف کی ڈیل کر کے لندن فرار ہونے کی خبر ہفتوں پہلے بریک کر دی تھی۔
جس پر یہ سب بہت سیخ پا ہوئے تھے کہ میڈیا پر بھانڈا کیوں پھوٹ گیا؟ ہم نے تو بیماری کے علاج کا بیانیہ چلانا تھا۔ "صحافی" ہوتا تو منہ بند رکھ کر پلیٹلیٹس پر ہی گفتگو کرتا۔
اور لندن جا کر میاں صاحب کے علاج نہ کروانے پر بلکل سوال کرنے کی جرات نہ کرتا۔
اب اگر مریم اورنگزیب اور فہد حسین نے سرٹیفکیٹ جاری کرنے ہیں کہ کون صحافی ہے اور کون نہیں؟ تو اس ملک کا اللّه ہی حافظ ہے
مریم اورنگزیب نے کل ایک صحافی کو کہا کہ عمران خان دور کی نسبت PDM حکومت میں میڈیا بہت آزاد ہے۔ اور صحافیوں کو کوئی خطرہ نہیں۔
وہ یہ بتانا بھول گئیں کہ ارشد شریف کو دھمکیاں کون دیتا تھا؟ اس پر اپنے ہی ملک میں زمین کس بدبخت نے تنگ کی تھی؟
کس نے ارشد شریف کے جنازے والے دن لندن بیٹھ کر ہندو تہوار "دیوالی" منانے کے بہانے کیک کاٹ کر جشن منایا اور تصاویر جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر لگائیں تاکہ عوام کو دکھا سکیں۔
عمران ریاض خان کو لاکھوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر سنتے اور دیکھتے ہیں۔ وہ کرپٹ عناصر کی نیندیں حرام کیے ہوئے تھا۔ وہ باطل کے آگے جھکا نہیں۔
اس نے چھوٹی چھوٹی دنیاوی آسائشوں کے پیچھے اپنا ضمیر اور اپنا قلم نہ بیچا۔ دن رات محنت کر کے یوٹیوب پر ایک نیا Trend set کر دیا ماشاءاللّه۔
اور اسے اسی بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ وہ باقی بہت سے نالائق پانڈوں کی طرح اپنے ضمیر کی قیمت لگوا کر بریانی کی پلیٹ، قیمے والا نان اور پیپسی کی بوتل پکڑ کر لائن میں کیوں نہیں لگا۔
بےشک اللّه سب کچھ سن رہا ہے، دیکھ رہا ہے اور وہ اپنے بندے پر اس کی برداشت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔
یہ وقت بھی گزر جاۓ گا انشاءاللّه اور حق فاتح ہو کر رہے گا انشاءاللّه۔
عمران ریاض خان۔ تم جہاں بھی ہو، تمہارے بوڑھے والدین، بیوی بچوں اور کروڑوں پاکستانیوں کے دعائیں تمہارے ساتھ ہیں۔ اللّه تمہاری عزت میں مزید اضافہ کرے۔ آمین۔
https://twitter.com/MaleehaHashmey/status/1661208204297027590
No comments:
Post a Comment