February 14, 2025

Stress induced gastritis? انزائٹی معدے کے مسائل کا سبب ؟ انزائٹی کی ادویات، سائڈ ایفکٹس، اور فائدہ

Stress induced gastritis کی علامتیں، وجہ اورحل؟
Stress induced gastritis?
👈 آج کے دور عموماً ہر بندے کو کسی وجہ سے سٹریس یا انزائٹی کا مسلئہ ہو جاتا ہے , چند دنوں کے لیے یہ سب ہونا نارمل سمجھا جاتا ہے،لیکن دائمی سٹریس بہت سے جسمانی اور نفسیاتی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، دائمی سٹریس معدے اور پیٹ کے مسائل کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے مسائل کا سبب یا رسک فیکٹر بن سکتا ہے جیسے کہ موٹاپا ، شوگر کا زیادہ ہونا ، بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا ،بے خوابی ، ڈیپریشن ، ایمون سسٹم کو کمزور کرنا اور انفیکشنز کے خطرے کو بڑھانا ، اعصابی کمزوری کا ہونا ،ہڈیوں اور یاداشت کا کمزور ہونا، مردانہ جنسی کمزوری یا نا مردی کا سب بننا وغیرہ وغیرہ
باقی آج کے دور میں سٹریس سے متاثر معدے کا مسلئہ بھی کافی عام ہے ، اور بہت لوگوں کو بدہضمی اور معدے کے مسلئے کی کوئی وجہ بھی نہیں مل رہی ہوتی ، مطلب ایسے مریضوں میں ایچ پیلوری ٹیسٹ اور گیسٹروسکوپی ٹیسٹ نیگیٹو آتے ہیں، اور اس بیماری میں مبتلا مریض مہینوں سالوں ڈاکٹرز کے پیچھے خوار ہوتا ہے، کیونکہ ڈاکٹر کو بھی کوئی معدے کی بیماری نہیں مل پاتی، اور دوسرا مریض بھی ڈاکٹر بدلتے رہتے ہیں۔
باقی سٹریس یا ڈیپریشن سے متاثر معدے کے مسلئے کو non ulcer dyspepsia بھی کہتے ہیں۔

👈۔Stress induced gastritis کی علامتیں
اسکی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ، کچھ لوگوں کو صرف کسی ٹیشن یا تناؤ کے ٹائم ہی زیادہ علامتیں آتی ہیں تو کسی مریض کو کسی بھی ٹائم معدے کی علامتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سٹریس سے متاثر معدے کی عام علاماتِ میں جیسے
1: سینے اور معدے یا پیٹ میں جلن، درد کا ہونا
2:اپھارہ یا گیس کا مسلئہ ہونا،
3: بدہضمی اور بھوک میں کمی کا ہونا
4:کھانا کھانے کے بعد پیٹ پھول جانا
5: زیادہ بھوک کے باوجود تھوڑا کھانا کھا پانا
6: سر درد اور گیس دماغ میں چڑھنا جیسا لگنا
7: قے اور برپنگ کا ہونا، کھٹے ڈکار کا ہونا
8:بے چینی اور کمزوری محسوس کرنا
9:موڈ کا خراب ہونا ،
10: مزید اسے مریضوں کے ساتھ ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں واضح ہو سکتی ہیں جیسے  نیند کا مسلئہ ہونا یا گہری نیند کا نہ آنا ، چڑچڑاپن, ،ناامیدی ، مایوسی ، وزن میں کمی ، وہم و گمان کا شکار ہونا،ہیلتھ انزائٹی کا ہونا ,خود کو خطرناک ترین بیماریوں کا شکار سمجھنا ، اور ،ڈر، خوف میں مبتلا رہنا وغیرہ وغیرہ

(دائمی سٹریس یا تناؤ سے آئی بی ایس یا سنگرہنی یا اپھاڑا کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے، اور آئی بی ایس  بڑی آنت کو متاثر کرتی ہے، آئی بی ایس کی عام علاماتِ جیسے کھانے کے بعد فوری پاخانہ آنا ، پتلے موشن کا ہونا، یا قبض کا ہونا، کبھی قبض تو کبھی موشن کا ہونا، اپھارہ یا پیٹ میں گیس کا  بھرنا،  پیٹ میں درد اور مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے توکبھی مہینوں تک ،تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالے بھی  پڑ جاتے ہیں اور جنسی خواہش کی کمی بھی ہو سکتی ہے)

👈 سٹریس کی وجہ یا رسک فیکٹر
اس کی وجہ ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں جیسے کہ
1:ماحولیاتی عوامل: جیسے کسی صدمے کا سامنا کرنا ،کوئی حادثہ دیکھنا ، کسی عزیز کا وفات پا جانا، وغیرہ وغیرہ

2:نیند کی خراب عادات کا ہونا اور موباٸل کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا کسی سکرین کا کثرت سے استعمال کرنا

3:کسی جسمانی تکلیف یا درد کا ہونا جیسے جوڑوں یا پٹھوں میں درد کا مسلئہ ہونا ، کمر درد کا مسلئہ ہونا اور عورتوں میں حمل یا ماہواری کے مسائل کا ہونا وغیرہ وغیرہ

4: گھریلوں ،کاروباری یا مالیاتی مسائل کا ہونا

5:جینیاتی رجحان :کچھ لوگ وراثتی طور پر بھی سٹریس کا جلدی شکار ہوتے ہیں ، مطلب چھوٹے سے مسلئے کو بہت بڑا مسلئہ سمجھ کر سٹریس میں مبتلا رہتے ہیں۔
(ہمارے ہاں کافی نوجوان احتلام ، جریان یا قطروں کا نکلنا کو لے کر بھی سٹریس تنائو کا شکار ہوتے ہیں)

👈 تشخیص و علاج
سٹریس سے متاثر معدے کے مسلئے کی تشخیص ڈاکٹرز  کلینیکلی کر تے ہیں، وہ بھی کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے کے بعد ، کیونکہ یہی معدے کی علامتیں اور بھی درجنوں بیماریوں میں ہوتی ہیں جیساکہ H pylori infection, اور  معدے کا السر یا زخم ،یرقان، ایسڈ ریفلیکس ، گندم سے الرجی والی بیماری وغیرہ وغیرہ
پہلے مریض کو antacid اور PPI میڈیسن دی جاتی ہیں اور اگر کسی مریض کو گیس اور معدے کے کیپسول سے فاہدہ نہ ہو رہا ہو یا زیادہ سٹریس کا مسلئہ ہو تو پھر مریض کو ڈیپریشن کی میڈیسن دی جا سکتی ہے، اور جس کو وہم یا سائیکی کا مسلئہ ہو پھر اس کو اینٹی سائیکوٹک میڈیسن بھی دی جا سکتی ہے، اور سٹریس کو کم یا کنڑول کرنے کے لیے سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جا سکتے ہیں۔ اور اپنے ڈاکٹر کے …
[9:14 AM, 2/15/2025] Saira: اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے اقسام اور ان کا استعمال

اینٹی ڈپریسنٹ ادویات بنیادی طور پر دماغ میں نیوروٹرانسمیٹرز (خصوصاً سیروٹونین) کے عدم توازن کو درست کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ان کا مقصد ڈیپریشن، انزائٹی، اور دیگر نفسیاتی مسائل کا علاج ہے۔ کیمیکل ساخت اور کام کے طریقہ کار کے لحاظ سے انہیں پانچ بڑے گروپس میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1. ٹرائی سائیکلک اینٹی ڈپریسنٹس (TCAs)

ادویات:
Imipramine
Amitriptyline
Nortriptyline
Dothiepin
Clomipramine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں سیروٹونین، نارایڈرینالین اور ڈوپامین کے لیول کو بڑھاتی ہیں، جبکہ کچھ ریسیپٹرز کو بلاک بھی کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے سائیڈ ایفیکٹس زیادہ ہو سکتے ہیں۔

استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
اوبسیسیو کمپلسیو ڈس آرڈر (OCD)
فوبیاز
سرعت انزال
ممکنہ نقصانات:
دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی
بلڈ پریشر میں کمی
زیادہ مقدار لینے پر بے ہوشی، جھٹکے، یا دل کا دورہ
موجودہ رجحان:
ان شدید سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے اب ان کا استعمال کم ہو گیا ہے۔
---
2. سیروٹونن ری اپ ٹیک انہیبیٹرز (SSRIs)
ادویات:
Fluoxetine
Paroxetine
Sertraline
Citalopram
Escitalopram
Fluvoxamine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں صرف سیروٹونین کی مقدار کو بڑھاتی ہیں اور نسبتاً محفوظ مانی جاتی ہیں۔
استعمال:
ڈیپریشن انزائٹی پینک ڈس آرڈر
اوبسیسیو کمپلسیو ڈس آرڈر (OCD)
ماہواری سے متعلقہ ذہنی دباؤ (PMDD)
سرعت انزال
ممکنہ نقصانات:
وزن میں اضافہ, جنسی خواہش میں کمی
شروع میں بے چینی یا انزائٹی
موجودہ رجحان:
یہ ادویات ڈیپریشن کے علاج کے لیے "فرسٹ لائن" سمجھی جاتی ہیں۔
---
3. سیروٹونن-نورایڈرینالین ری اپ ٹیک انہیبیٹرز (SNRIs)
ادویات:
Venlafaxine
Duloxetine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں سیروٹونین اور نورایڈرینالین کی مقدار کو بڑھاتی ہیں اور ٹرائی سائیکلک ادویات سے زیادہ محفوظ سمجھی جاتی ہیں۔

استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
شوگر کے مریضوں میں اعصابی درد
فائبرومائی الجیا (پٹھوں میں درد)
ممکنہ نقصانات:
بلڈ پریشر میں اضافہ
سر درد
متلی
---
4. مونوامین آکسیڈیز انہیبیٹرز (MAOIs)
ادویات:
Phenelzine
Tranylcypromine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں موجود ایک مخصوص انزائم کو بلاک کرتی ہیں جو نیوروٹرانسمیٹرز کو توڑتا ہے، جس سے ان کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔
استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
ممکنہ نقصانات:
اگر یہ ادویات پنیر یا دیگر "ٹائرامین" والی غذاؤں کے ساتھ لی جائیں تو شدید بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے، جو جان لیوا ہو سکتا ہے۔

موجودہ رجحان:
سخت پرہیز اور سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے آج کل ان کا استعمال بہت کم ہو گیا ہے۔

5. نارایڈرینالین اور اسپیسفک سیروٹونرجک اینٹی ڈپریسنٹ (NaSSA)
ادویات:
Mirtazapine
طریقہ کار:
یہ دوائی نارایڈرینالین اور سیروٹونین کے مخصوص ریسیپٹرز کو متحرک کرتی ہے، جس سے نیوروٹرانسمیٹرز کا توازن بحال ہوتا ہے۔
استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
ممکنہ فوائد:
جنسی خواہش کو متاثر نہیں کرتی
نیند بہتر بناتی ہے
---
6. ایٹیپیکل اینٹی ڈپریسنٹ
ادویات:
Bupropion
استعمال:
ڈیپریشن
سگریٹ چھوڑنے میں مددگار
---نوٹ۔۔۔۔
سیلف میڈیکیشن خطرناک ہو سکتی ہے، کسی ماہر نفسیات یا ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ لیں۔
زیادہ مقدار لینے سے "سیروٹونن سنڈروم" ہو سکتا ہے، جس کی علامات میں تیز بخار، تیز دل کی دھڑکن، متلی، پیٹ درد، اور بے ہوشی شامل ہیں۔
بعض ادویات کو اچانک بند کرنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے، ہمیشہ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
یہ معلومات تعلیمی مقاصد کے لیے ہیں، کسی بھی دوا کا استعمال صرف ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews

111,243