March 29, 2023
Molana Fazal ur Rehman and his family enjoying
March 27, 2023
Namaz e Traveih نما ز تراویح کیسے پڑھی جائے
March 15, 2023
BLESSINGS OF AMIGHTY ALLAH, Business with Allah
میں لاہور میں سعودی عرب کے تعلیمی اتاشی کے سامنے بیٹھا تھا، میرے کاغذات اور جدہ یونیورسٹی کا ویزا اسکے ہاتھ میں تھا- وہ کافی دیر تک کاغذات کو دیکھتا رہا پھر بولا لیکن میں اس ویزے کو نہیں مانتا- میں نے پوچھا وجہ؟ اس نے کہا تعلیم تو ٹھیک ہے مگر تمھارا تجربہ انڈسٹری کا ہے تدریس کا تجربہ تو صفر ہے، جسکو پڑھانے کا کوئی تجربہ ہی نہ ہو وہ کیا پڑھائے گا-
میں نے کہا سر لیکن جدہ میں رئیس القسم نے میرا ٹیسٹ اور پڑھائی کا طریقہ دیکھ کر میری سفارش کی ، پھر میرا ڈین سے انٹرویو ہوا اسکے بعد یہ ویزا دیا گیا ہے- اسکےہونٹوں پر ایک مسکراہٹ پھیل گئی بولا ضروری نہیں کہ اگر انھوں نے غلطی کی ہو تو میں بھی غلطی کروں- میں نے کہا سر یہ ویزا وائس چانسلر نے جاری کیا ہے جسکی پوسٹ وزیر کے برابر ہوتی ہے، وہ پھر مسکرایا اور بولا اور مجھکو ایسے 15 وزیروں کے کاموں کو چیک کرنے کے لیئے بٹھایا گیا ہے اگرآپ چاہیں تو میں آپ کے کاغذات پر لکھ کر دے سکتا ہوں کہ آپ کو ویزا نہیں دیا جاسکتا۔ میں نے اس سے مزید حجت کی تو اس نے کہا جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے – میرے ذہن میں اپنی پرانی کمپنی کے
مسٹر فریڈرک کیسے کے الفاظ گونجے ” مسٹر رضوان ۔۔ تم نوکری چھوڑ کر بڑی غلطی کررہے ہو، میں نے ان لوگوں کے ساتھ 20 سال کام کیا ہے، انکا ہر وعدہ غلط ہوتا ہے” اور میں نے غصہ میں جواب دیا تھا ” یہ لوگ ہمارے لئیے بڑے مقدس ہیں تم انکی توہین کررہے ہو، اس نے کاغذات پر دستخط کرتے ہوئے کہا تھا ایک وقت آئے گا تم میرے الفاظ کو یاد کروگے- شاید وہ وقت آگیا تھا- پھر اس کے بعد میں نے دو اور چکر لگائے ہوائی جہاز سے اور ہر بار اتاشی کا وہی جواب تھا ” کہ جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے” میرے لئیے یہ بڑا سخت وقت تھا نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔۔ دو مہینے بےروزگاری کے ہوچکے تھےمیں سخت ٹینشن میں بیٹھا تھا کہ بیل بجی دروازے پر ٹین ڈبےوالا تھا، کوئی ستر سال کا ہوگا بالکل ہڈیوں کا ڈھانچا، میلا کچیلا پیوند لگے کپڑے، پسینے میں نہایا ہوا- کہنے لگا صاحب دس سال ہوگئے ہیں ان گلیوں میں چکر لگاتے آج پہلی بار کسی کے گھر کی بیل بجائی ہے میں نے حیرت سے کہا ہاں ۔۔ بولو، کہنے لگا یہاں نہیں وہاں نیم کے پیڑ کے نیچے چبوترے پر بیٹھ کر آرام سے بات کرنی ہے- میں تذبذب کے عالم میں اس کے ساتھ چل پڑا-
کہنے لگا صاحب میری اکلوتی بچی کی شادی ہونے والی ہے شادی میں صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے مگر میرے پاس ایک پیسہ نہیں ہے آج کل کام بھی بہت مندا ہےکئی لوگوں سے ادھار مانگا سب نے منع کردیا، کل رات بہت دیر تک مسجد میں رویااور دعا مانگی تو رات میں خواب میں آپ کی گلی اور گھر نظر آیا اور آواز آئی ان سے جا کر مانگ لے اس لئیے صرف آپکا دروازہ کھٹکھایا ہے- مجھے اس کی کہانی پر یقین نہیں آیا اور ہنسی بھی آئی کہ لوگ کیسی کیسی چار سو بیسی کرنے لگے ہیں- میں نےازراہ مذاق پوچھا کتنے پیسے کی ضرورت ہے بولا صاحب سادگی سے رخصتی کرنی ہے، زیور تو میں اپنے بیوی کا چڑھا دوں گا، مگر پانچ چھ جوڑے اور شادی کا کھانا تو کرنا ہوگا، کوئی تیس ہزار کا خرچہ ہوگا-
میں نے سوچا 50000 تو آج کل صرف دلہن کے بیوٹی پارلرمیں ہی خرچ ہوجاتے ہیں- یہ رقم میرے لئیے بہت معمولی تھی اگر میں باہر کام کررہا ہوتا، مگر اب اس بے روزگاری میں یہ میرے لئیے بہت بڑی رقم تھی- میں خاموش سا ہوگیا وہ بولا صاحب آپ میرے ساتھ میرے گھر چلیں اور میرے محلے والوں سے پوچھ لیں یہ جھوٹی کہانی نہیں ہے، میں غریب ضرور ہوں مگر ایماندار ہوں قسطوں میں آپ کی رقم لوٹا دوں گا۔ اسکی آنکھوں میں آنسو تھے اور چہرے پر بےچارگی اور لجاجت- وہ پھر بولا میں کبھی بیل نہ بجاتا اگر یہ خواب نہ دیکھتا۔ میں عجیب شش و پنج میں تھا پھر مجھے یاد آیا کہیں پڑھا تھا کہ جب تنگی ہو تو خدا سے تجارت کیا کرو وہ کبھی نا امید نہیں کرتا۔۔۔ تیس ہزار دینے کا مطلب یہ تھا کہ اب واپسی کی کوئی امید نہیں – خیر میں گیا اور تیس ہزار اس کے ہاتھ میں رکھ دئیے- اس نے میرے ہاتھ چوم لئیے اور رونے لگا۔۔۔
کوئی پندرہ دن بعد پھر اس نے دروازہ کھٹکھٹایا میں نے غصہ سے پوچھا اب کیا مسئلہ ہے کیا پھر کوئی خواب دیکھا ہے بولا ہاں مگر آپ کو کیسے پتہ چلا ؟ میں نے جنجھلا کر کہا ظاہر ہےپہلے خواب دیکھا تھا تو بیل بجائی اب پھر خواب دیکھا ہوگا جو بیل بجائی ہے- جلدی بتاؤ مجھے بہت کام ہیں-
کہنےلگا صاحب کل عشاء کی نماز پڑھ کر بڑی دعا کی کہ مولا قرض تو دلا دیا ہے اب ادائیگی میں بھی مدد کردے اور سوگیا تو پھر آپ کا گھر نظر آیا آواز آئی کہ تیرا قرض ادا کردیا گیا ہے جاکر بتادے کہ اسکا بھی کام کردیا گیا ہے- میری سمجھ میں تو کچھ نہیں آیا- میں نے کہا ٹھیک ہے جاؤ میں نے تم سے کون سا قرض وصول کرنا تھا- لیکن کمرہ میں آکر میں کافی دیر تک سوچتا رہا پھر والدہ سےمشورہ کیا تو وہ بولی تم کل ہی لاہور جاؤ ہوسکتا ہے قدرت کوئی راستہ نکالے میں نے تنک کر کہا تین بار تو جا چکا ہوں وہ تو بس ایک ہی بات کہتا ہے” جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے” اب تو اس کو میرا چہرا بھی زبانی یاد ہوگیا ہوگا- والدہ نے کہا میں پیسے دیتی ہوں تم اللہ کا نام لے کر جاؤ تو سہی، کچھ لوگ خدا کےبہت قریب ہوتے ہیں یہ بات عام آدمی نہیں سمجھ سکتا۔
خیر میں اگلےدن لاہور پہنچا موسلا دھار بارش ہورہی تھی، ڈرتے ڈرتے اتاشی کے کمرہ میں داخل ہوا دیکھا کرسی پر ایک نوجوان لڑکا بیٹھا ہے، میں نے کہا یہاں تو ایک اور صاحب ہوتے تھے بولا ہاں انکو ایک ہفتہ ہوا واپس وزارت خارجہ میں بلا لیا گیا ہے اور میں نے چارج سنبھال لیا ہے- میں نے کاغذات اسکو دیئے بولا آپ بہت لیٹ آئے اب تو یونیورسٹی کھلنے میں چند دن رہ گئےہیں- پھر اس نے سکریٹری کو بلایا کہا کہ پرسوں سےیونیورسٹی شروع ہورہی ہے یہ پہلے ہی لیٹ ہوچکے ہیں فورا ٹکٹ بناؤ پاسپورٹ پر ویزا لگاؤ اورسالانہ ھاؤس رینٹ، ایک ماہ کی سلیری کا چیک بنا کر لے آؤ، اور سنو چائے بھجوادینا-
میں ایک لمحہ کے لئیے گم سم سا ہوگیا، قدرت اس طرح بھی مہرباں ہوسکتی ہے ؟، پرانے اتاشی کے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہےتھے- اوپر والے نے اس مغرور شخص کی کرسی چھین لی تھی کیا صرف میرا کام کروانے کے لئیے؟ پھر موسم پر میں نے گفتگو شروع کی بتایا کہ بہت موسلادھار بارش ہورہی تھی بڑی مشکل ہوئی آنے میں تو اس نے بڑی شائستہ اردو میں جواب دیا کہ آپ لوگ بڑے خوش قسمت ہیں ہم تو ایسے موسم کو ترستے ہیں، مجھ پر تو حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ گئے اس کی اردو سن کر- میرا حیران چہرہ دیکھ کر وہ ہنسا بولا میں نے یہیں سے تعلیم حاصل کی ہے پاکستانی ایک ذہین ، محنتی اور بڑی مہمان نوازقوم ہے میں ان سے محبت کرتا ہوں خاص طور پر استادوں سے۔۔۔ چائے ختم ہوگئی تھی، پاسپورٹ، ٹکٹ اور چیک میرے ہاتھ میں تھا۔۔۔ مجھے ٹین ڈبے والے کے خواب کےالفاظ یاد آئے کہ تمھارا قرض ادا کردیا گیا ہے- لیکن ایسی ادائیگی کا تو میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا
Mother Breast Feeding to Her Child
March 14, 2023
How do you prevent getting kidney stones again
آپ گردے کی پتھری کو دوبارہ کیسے روک سکتے ہیں؟
گردے کی پتھری کی مختلف اقسام ہیں۔
کیلشیم آکسالیٹ سب سے زیادہ عام ہیں۔
پانی بہترین حل ہے۔ اگر باہر گرمی ہے تو آپ کو کافی پانی پینا
ہوگا۔ آپ کا پیشاب ہلکے رنگ کے بھوسے کی طرح نظر آنا چاہیے۔
ایسی غذائیں بھی ہیں جن میں OXALATE زیادہ ہوتی ہے۔ یہ گوگل
پر آسانی سے سرچ کر سکتے ہیں۔
آکسیلیٹ گردے کی پتھری کے سلسلے میں میگنیشیم اور وٹامن
بی 6 کو چیک کریں۔
March 12, 2023
Education & Business
March 06, 2023
BRAIN INVESTMENT , دماغ پر سرمایہ کاری کرنا۔
March 03, 2023
اللہ پاک نے ناف کیوں بنائی اس کے کیا کیا فائدے ہیں جو ہم نہیں جانتے
ناف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ہے۔ سائنس کے مطابق سب سے پہلے اللّٰه کی تخلیق انسان میں ناف بنتی ہے۔ جو پھر ایک کارڈ کے ذریعے ماں سے جڑ جاتی ہے۔ اور اس ہی خاص تحفہ سےجو بظاہر ایک چھوٹی سی چیز ہے مکمل انسان بن جاتا ہے۔سبحان اللّٰه۔ناف کا سوراخ ایک حیران کن چیز ہے۔سائنس کے مطابق ایک انسان کے م.رنے کے بعد تین گھنٹے تک ناف کا یہ حصہ گرم رہتا ہے۔
اسکی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ یہاں سے بچے کو ماں کے ذریعے خوراک ملتی ہے۔ بچہ پوری طرح سے دوسو ستر دنوں میں فام ہوجاتا ہے یعنی نوماہ میں۔یہی وجہ ہے کہ ہماری تمام رگیں اسی مقام سے جڑی ہوتی ہیں۔اسکی اپنی خود کی ایک زندگی رگیں موجود ہوتی ہیں۔ ہمارے جسم میں موجود رگیں اگر پھیلائی جائیں تو زمین کے گرد دو بار گھمائی جاسکتی ہیں۔یہ درج ذیل بیماریوں کے علاج کے لئیے استعمال کی جاسکتی ہے۔مثلاً آنکھ اگر سوکھ جائے صحیح سے نظر نہ آتا ہو، پتہ صحیح کام نہ کررہا ہو، پاؤں یا ہونٹ پھٹ جاتے ہوں، چہرے کو چمکدار بنانے کے لئیے، بال چمکانے کے لئیے، گھنٹوں کے درد کے لئیے، سستی، جوڑوں کے درد اور سکن کا سوکھ جانا وغيره ۔اب اسکا طریقہ علاج بھی ملاحظہ فرمالیجئےآنکھوں کے سوج جانے یا صحیح نظر نہ آنے کی صورت
میں روز رات کو سونے سے پہلے 3 قطرے خالص دیسی گھی یا ناریل کے تیل کے ناف کے سوراخ میں ٹپکائیں اور تقریباً ڈیڑھ انچ سوراخ کے ارد گرد لگائیں۔ گھٹنوں کی تکلیف دور کرنے کیلئے ارنڈی کے تیل کے 3 قطرے سوراخ میں ٹپکائیں اور اردگرد لگائیں۔ کپکپی اور سستی دور کرنے کیلئے اور اسکے ساتھ ساتھ جوڑوں کے درد میں افاقے کیلئے، جلد کے سوکھ جانے کو دور کرنے کیلئے سرسوں کے تیل کے 3 قطرے ناف میں استعمال کریں۔اب اکثر لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال آرہا ہوگا کہ ناف کے سوراخ میں تیل کیوں ڈالا جائے۔ ناف کے سوراخ میں اللّٰه نے یہ خاصیت رکھی ہے کہ جو رگیں جسم میں اگر کہیں سوکھ گئیں ہیں ۔تو ناف کے ذریعے ان تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ جس سے وہ دوبارہ کھل جاتی ہیں۔بچے کے پیٹ میں اگر درد ہو تو ہنگ اور تیل مکس کرکے
اسکی ناف کے گرد لگائیں چند منٹوں میں اللّٰه کے کرم سے آرام آجائے گا۔اسکے ساتھ ساتھ تناؤ کی کمی کیلئے تیل ناف میں استعمال کیا جاتا ہے۔ کان میں سائیں سائیں کی آوازیں آتی ہوں تو سرسوں کے تیل پچاس گرام میں تخم ہرمل دو عدد پیس کر ناف میں پندرہ دن لگائیں تو سائیں سائیں کی آواز آنا ختم ہو جاتی ہے۔جبکہ قوت سماعت کی کمی دور کرنے کیلئے سرسوں کے پچاس گرام تیل میں بیس گرام دارچینی پسی ہوئیملا کر جلا کر تیل ناف میں لگانے سے قوت سماعت میں بہتری آتی ہے۔ پچاس گرام سرسوں کے تیل میں بیس گرام کلونجی کا تیل ہلکا گرم کر کے ٹھنڈا کرکے لگانے سے دو ماہ میں پیٹ کنٹرول ہوجاتا ہے۔ اگر نہانے کے بعد زیتون کا تیل ناف میں لگادیں تو الرجی اور زکام نہیں ہوتا اور یہ