March 22, 2025

What should be fed to the person coming home .

 
گھر آنے والے کو کیا کھلایا جائے..؟؟؟

ایک عمومی معاشرتی رویہ جس کی وجہ سے تکلفات میں اضافہ اور دلوں میں فاصلے بڑھ گئے۔۔۔
یعنی پہلے ایک وقت تھا جب ملنا ملانا اہم ہوا کرتا تھا۔ کسی کے گھر آنے جانے کے لئے تکلفات کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ نہ ہی گھر کے مکینوں کو بطور میزبان یہ فکر ہوتی تھی کہ آنے والے کو کیا کھلایا پلایا جائے جو اس کے شایانِ شان ہو۔ مطلب جو گھر میں پکا ہوتا وہی آگے رکھ دیا جاتا۔ اور مہمان نے کبھی یہ فکر نہیں کی کہ کسی کے گھر جانے سے پہلے کیا ایسا تحفہ دیا جائے جو سب سے بہترین اور مہنگا ہو۔ یا وہ اس بات پر کبھی بیزار نہیں ہوا کہ اس کو کیا کھلایا گیا اور کہاں بٹھایا گیا۔ ۔ یعنی دو طرفہ تعلقات میں مادی چیزیں زیادہ آڑے نہیں آتی تھیں۔۔۔۔ لہٰذا ملنے والے کو جب یاد ستائی، وہ چلا آیا اور میزبان پر چونکہ پروٹوکول کا علیحدہ سے بوجھ نہیں پڑتا تھا سو وہ خوشی خوشی ملتا تھا۔
آج کے جدید دور میں جہاں بہت ساری اچھی باتیں اور ترقیاں ہوئی ہیں،،، وہاں کچھ ایسے معاملات بھی ہوتے ہیں جو بحیثیت افراد ہمیں اپنوں سے دور کر گئے ۔۔۔ مثلاً ایک خاص طرز پر ہی ملنا جلنا، جو کہ زیادہ تر انویٹیشن کی بنیاد پر ہی ہوتا ہے چاہے وہ کھانے کی دعوت ہو یا چائے کی۔ پھر اس کے لئے خصوصی اہتمام ۔۔ جس پر فی زمانہ اچھا خاصہ خرچا آتا ہے۔ اور مہمان کو یہ فکر کہ آج یہ سب کھا کے آئیں ہیں تو اب اسی معیار کا کھلانا بھی ہو گا۔ اپنی چادر سے بڑھ کر پاؤں پھیلانے پر جو پریشانی بعد میں آئے گی۔ اس کے پیشِ نظر وہ دعوت قبول کرنے سے بھی ہچکچانے لگتا ہے۔
اچھا مزید برآں ۔۔۔ کچھ رشتہ دار خود 10طرح کی ڈشیز بنا کے آگے رکھ کر اپنی امارت کا رعب تو ڈالتے ہی ہیں۔۔۔ پھر اس بات پر شکوہ کناں بھی ہوتے ہیں کہ ہم نے تو اتنی خاطر مدارت کی۔۔ جبکہ ہمارے آنے پر بس وہی 2 ڈشیز ہمارے آگے رکھی گئیں۔
سو لوگ ہر بار ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ۔۔۔
اس پوری کھینچا تانی میں وہ قہقہے اور بے فکریاں کہیں گم ہوگئے۔۔ جو سادگی اور بے دھڑک ہو کر ملنے جلنے میں تھے۔
آج اگر کوئی کسی کو اس سے بڑھ چڑھ کر کھلا نہ سکے تو وہ خود کہیں آنے جانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتا ہے۔ کہ کھائیں گے تو کھلانا بھی پڑے گا۔ وہ بھی جوابی طور پر پہلے سے بڑھ کر۔۔۔۔۔۔
سو دوستو۔
بات کل ملا کے یہ ہے کہ وہ بہن بھائیوں ، یاروں دوستوں اور دوسرے خونی رشتوں میں جہاں یہ تکلفات آڑے آنا ہمیں اکیلا اور تنہا کر گیا،،، وہاں یہ ہماری معصومیت بھی لے گیا۔ آج کے دور میں ہم جتنا رکھ رکھاؤ اور سلیقے کے ساتھ پھونک پھونک کر ایک دوسرے سے ملتے ہیں
کیا کبھی بچپن میں ایسے ملا کرتے تھے؟؟؟؟
بچپن کے دوست آج بھی ملیں تو خوشی کا احساس ، سرور کی کیفیت اور قہقہوں کا شور ہی اور ہوتا ہے۔ اب جو دوست بنائے جائیں ان کے سامنے بھی ہمیں رکھ رکھاؤ اور سلیقے سے پیش آنا ہوتا ہے
ہمیں ڈر ہوتا ہے کہ لوگ ہمارے بارے میں ججمنٹل نہ ہو جائیں۔ وہ سب کچھ نہ جان لیں جو ہم نے بڑی محنت سے چھپایا ہے۔ کیونکہ اس سے ہماری عزت ، رتبے، معیارات میں کمی آئے گی تو دوستی پر بھی فرق پڑے گا۔۔۔۔
کبھی وہ وقت تھا کہ ظاہری حلیہ اور مادی چیزیں رشتوں سے پیچھے تھیں اور بھروسہ آگے تھا۔۔۔انسان خوش تھا۔
اب یہ وقت ہے کہ ظاہری طور و اطوار رشتوں، دوستیوں اور محبتوں سے آگے بڑھ گئے ۔ انسان اندر سے خالی ہوتا چلا گیا
اور آج وہ ہجوم اور بھیڑ میں بھی تنہا ہے۔۔۔ کیونکہ اس کے پاس ایک بھی ایسا رشتہ اور تعلق نہیں،،،، جس کے سامنے وہ اپنے اندر کی کمیاں خامیاں عیاں کر سکے، اپنی ذات کی ناکامیاں رکھ سکے اور اپنی غلطیوں کا اعتراف دھڑلے سے کر سکے ۔ اسے یہ خوف نہ ہو کہ وہ اس کے بارے کیا سوچے گا یا جج کرے گا۔۔۔۔۔۔
سو اگر آپ کے پاس ایسا کوئی رشتہ ہو۔۔۔۔ بہن بھائیوں ، دوستوں میں۔۔۔۔ تو اسے ظاہریت کی بھینٹ کبھی نہ چڑھنے دیں۔ اسے کھانے کھلانے کی ٹینشن ، پہناوے، آن بان شان کی پہنچ سے دور رکھیں۔۔۔۔
بچوں کے جیسے معصوم ، بے فکر تعلقات انسان کو اندر سے زندہ رکھتے ہیں۔ ورنہ وہ جی نہیں رہا ہوتا۔۔۔ صرف سانس لے رہا ہوتا ہے۔۔۔

Teen age Mothers, Sex Education, Moral Graounds, & Double Face Judgements

مغربیت، دیسی لبرلزم اور حقیقت! - بلال شوکت آزاد
دنیا میں کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جو خالصتاً عقل و منطق سے حل کیے جا سکتے ہیں، مگر کچھ معاملات میں منافقت، دوغلے معیار اور مخصوص ایجنڈے اتنے گہرے ہوتے ہیں کہ سچائی آنکھوں کے سامنے ہونے کے باوجود بھی لوگ اسے قبول نہیں کرتے۔ ایک ایسا ہی مسئلہ "مغربیت" اور ہمارے ہاں کی "دیسی لبرلیت" کا ہے، جو ہمیشہ اپنے مخصوص ایجنڈے کے تحت کام کرتی ہے۔
آج کی دنیا میں اگر کسی مغربی ملک میں 13 سال کی بچی زنا کے نتیجے میں ماں بن جائے، تو اسے "معاشرتی حقیقت" اور "آزادیِ انتخاب" کہہ کر قبول کر لیا جاتا ہے۔ میڈیا اس پر رپورٹنگ کرے گا، نفسیاتی تجزیے پیش ہوں گے، اور اس کے "سپورٹ سسٹم" کو سراہا جائے گا کہ کیسے سوسائٹی نے اسے قبول کیا، کیسے سوشل ویلفیئر نے اسے سہارا دیا، اور کیسے اس کے ساتھ "ججمنٹل" رویہ نہیں اپنایا گیا۔ یہاں تک کہ شاید کوئی بڑا میگزین اس پر ایک تفصیلی مضمون لکھ دے گا کہ "نوجوان ماؤں کی زندگی پر اس حمل کے اثرات" اور ان کا "سماجی مستقبل" کیا ہوگا۔
لیکن اگر یہی تیرہ سال کی بچی کسی مسلمان ملک میں نکاح کے بعد رشتہ ازدواج میں بندھ جائے، تو مغربی میڈیا اور اس کے پاکستانی چمچے چیخ و پکار شروع کر دیں گے:
"یہ ظلم ہے!"
"یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے!"
"یہ بچی کا بچپن چھیننے کے مترادف ہے!"
"یہ پدرشاہی کی جیت اور خواتین کے حقوق کی شکست ہے!"
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر 13 سال کی بچی شادی نہیں کر سکتی، تو وہ ماں کیسے بن سکتی ہے؟ اگر وہ شادی کے لیے "کم عمر" ہے، تو پھر زنا کے لیے عمر کی کوئی حد کیوں نہیں؟ اگر وہ شادی کے بعد کسی ذمہ دار شوہر کے سہارے زندگی گزارنے کے قابل نہیں، تو بغیر باپ کے ناجائز بچے کو پالنے کے قابل کیسے ہے؟
یہ وہ منافقت ہے جو ہمارے معاشروں میں رائج کی جا رہی ہے، اور حیرت انگیز طور پر ہمارے کچھ دیسی لبرل بھی اسے آنکھیں بند کرکے قبول کر رہے ہیں۔
مغرب میں "آزادی" کا تصور درحقیقت محض ایک فریب ہے۔ یہاں ہر قسم کی جنسی بے راہ روی کو "پرسنل چوائس" کہہ کر قبول کر لیا جاتا ہے، مگر جب کوئی مذہبی اصول کے تحت کوئی کام کرے، تو اسے ظلم اور جبر کہہ دیا جاتا ہے۔
مثلاً، اگر ایک 15 سالہ لڑکی اپنے "بوائے فرینڈ" کے ساتھ رہنا شروع کر دے، تو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ لیکن اگر وہ کسی اسلامی نکاح کے بندھن میں بندھ جائے، تو فوراً "چائلڈ میریج" کے خلاف قانون سازی کی باتیں شروع ہو جائیں گی۔ اگر کوئی نوجوان جوڑا بغیر شادی کے ساتھ رہے، تو مغربی معاشرہ اسے "کپل گولز" قرار دیتا ہے، مگر اگر کوئی مسلمان لڑکی اپنے والدین کی مرضی سے شادی کر لے، تو کہا جاتا ہے کہ "یہ ظلم ہے، اسے خود فیصلہ کرنے کا اختیار ہونا چاہیے تھا!"
یعنی، لڑکی کو "فیصلہ" صرف اسی صورت میں کرنے کی اجازت ہے جب وہ مغربی نظریات کے مطابق فیصلہ کرے۔ اگر وہ اسلام کے مطابق کوئی قدم اٹھائے، تو یہ "دماغی کنڈیشننگ" اور "دباؤ" کہلائے گا۔
ہمارے دیسی لبرلز کی مثال ان غلاموں کی سی ہے جو اپنے آقاؤں کی ہر بات پر سر جھکاتے ہیں۔ ان کے نزدیک ہر وہ چیز جو مغرب میں ہوتی ہے، وہ ترقی ہے، اور ہر وہ چیز جو اسلام میں ہے، وہ دقیانوسیت۔
یہ وہی لوگ ہیں جو حقوقِ نسواں کے نام پر "فریڈم آف چوائس" کے گیت گاتے ہیں، مگر جب کوئی لڑکی اپنی مرضی سے اسلامی لباس پہننے کا فیصلہ کرے، تو فوراً کہتے ہیں کہ "یہ دقیانوسی سوچ ہے!" یعنی، "آزادی" صرف وہی ہے جو مغرب میں دی جا رہی ہو، باقی سب غلامی ہے۔
یہی دیسی لبرلز آج مغرب کے سیکس ایجوکیشن نصاب کی حمایت کرتے ہیں، جس میں چھوٹے بچوں کو LGBTQ اور "آزاد جنسی زندگی" کی تعلیم دی جاتی ہے، مگر جب کوئی مدرسہ یا دینی ادارہ بچوں کو اسلامی تعلیم دے، تو یہ فوراً اسے "انتہا پسندی" قرار دیتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ کب تک ہم مغرب کی اس منافقت کو دیکھ کر خاموش رہیں گے؟ کب تک ہم ان دوہرے معیارات کو نظر انداز کریں گے؟ کب تک ہمارے دیسی لبرلز مغرب کی غلامی کرتے رہیں گے؟
اگر 13 سال کی بچی کی شادی قابلِ اعتراض ہے، تو 13 سال کی بچی کا زنا بھی قابل اعتراض ہونا چاہیے۔
اگر خواتین کے حقوق کے نام پر انہیں اپنی زندگی کے فیصلے کرنے کا حق دیا جاتا ہے، تو انہیں اسلامی نکاح کرنے کا بھی پورا حق ہونا چاہیے۔
اگر ہم "آزادی" کے حامی ہیں، تو یہ آزادی صرف بے راہ روی تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ ہر انسان کو اپنے مذہب، عقیدے، اور روایات کے مطابق زندگی گزارنے کا بھی پورا اختیار ہونا چاہیے۔
یہ وقت ہے کہ ہم اس منافقت کو بے نقاب کریں۔ مغربی معاشرے کے دوغلے معیار صرف ان کے لیے نہیں، بلکہ ہمارے معاشروں کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ ہمیں اپنے اسلامی اصولوں اور روایات پر فخر کرنا چاہیے، نہ کہ مغرب کی اندھی تقلید میں اپنے ہی مذہب، تہذیب اور ثقافت کو کمتر ثابت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
دیسی لبرلز کو بھی سمجھ لینا چاہیے کہ اگر آج وہ مغربی غلامی کے نشے میں مست ہو کر اپنی روایات کا مذاق اڑا رہے ہیں، تو کل یہی مغرب ان کے لیے نئے قوانین بنائے گا، جہاں ان کے پاس نہ اپنی شناخت ہوگی، نہ آزادی۔
اور پھر یہ وہی دیسی لبرلز ہوں گے جو آنسو بہا کر کہیں گے: "ہم کہاں کھڑے ہیں؟"

Terminalia Arjuna Combretaceae (Arjun Tree) ارجن

ارجن: دل کا محافظ درخت*

تریفل(ترپھلہ) کے جزو ہریڑ اور بہیڑہ کے خاندان کمبری ٹیسی سے تعلق رکھنے والے اس درخت کا نباتاتی نام ٹرمینالیا ارجونا ہے
ارجن (Arjun)ایک قد آور درخت ہے۔ جو ہندوستان، پاکستان، سری لنکا، میانمار اور کچھ دوسرے ایشیائی ممالک میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ پتے امرود کے پتوں جیسے قریبا چار پانچ انچ لمبے اور ایک سے دو انچ چوڑے ہوتے ہیں اور دس پتوں سے لے کر پندرہ پتے ایک شاخ میں لگتے ہیں۔اسکے پھول لمبے اور گچھے نما ہوتے ہیں اور اسکے بیج لکڑی کی طرح اور پانچ کونوں والے ہوتے ہیں۔اس کے پھل لمبے اورسبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ ماہ جولائی میں اس کو پھل کثرت سے لگتے ہیں۔اسکو بیج اور قلم دونوں طریقوں سے لگایا جا سکتا ہے۔
لاہور کے لارنس باغ میں بھی ارجن کے کئی درخت ہیں۔آج سے چالیس پچاس سال پہلے یہ درخت شہروں میں سڑک کنارے اکثر لگائے جاتے تھے لیکن بعد میں کسی دور میں ہزاروں کی تعداد میں ان پرانے درختوں کو کاٹ دیا گیا۔ لیکن اب گذشتہ دس پندرہ سال میں محکمہ جنگلات پنجاب اور خصوصا موٹر وے اتھارٹی والوں نے اسکے سینکڑوں درخت لاہور۔اسلام آباد موٹر وے کے اطراف میں لگائے ہیں۔
اسکی لکڑی کافی ٹھوس قسم کی ہوتی ہے اوریہ ان درختوں میں شامل ہے جن کی لکڑی فی کیوبک میٹر ایک ٹن کے قریب ہوتی ہے۔یہ درخت سینکڑوں سال تک قائم رہتا ہے اور بظاہر اسے کوئی بیماری بھی نہیں لگتی۔
ایک اعلیٰ قسم کا ریشم کا کیڑاجسے Tussar silk کہا جاتا ہے، اس ریشم کے کیڑے اس درخت کے پتوں پر پالے جاتے ہیں۔
اس درخت کو طب میں بہت اہمیت حاصل ہے اور ہزاروں سال سے اس درخت کے مرکبات مختلف ادویات اور بیماریوں سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔خاص طور پر دل سے متعلقہ بیماریوں اور ہائی بلڈ پریشر کیلئے اسکی چھال کو ابال کر پیتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس درخت کو ''دل کا محافظ'' درخت بھی کہا جاتا ہے۔
ارجن کو ہندی میں ارجنا،سنسکرت میں ارجن پرکھش، تامل میں مردتنے، بنگالی میں ارجن، گجراتی میں ساجد ان اور انگریزی میں بھی Arjun Tree ہی کہتے ہیں، اسکا نباتاتی نام Terminalia arjuna ہے۔
ارجن میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: ارجن کی چھال میں پندرہ فیصد ٹے نین، تیس فیصد کیلشِیم کاربونیٹ، سوڈیم اور گلوکوسائیڈ پایا جاتا ہے۔انکے علاوہ بیٹا سائیٹو سیٹرول،ٹرائی ٹرپی نائیڈسیونین،ارجونین،ارجونیٹین،ارجو نولک ایسڈ،فراری تیل،شکر،کے ساتھ تھوڑی مقدار میں میگنیشیم اور ایلومینیم کے نمکیات بھی ملتے ہیں۔
ارجنا کے پتوں سے ہومیوپیتھک میں مدر ٹنکچر (Q) تیار کی جاتی ہے۔ جو کہ دل کو طاقت دیتا ہے۔اس کی دھڑکن کو کم کرتا ہے۔ ارجن زہریلے اثرات سے پاک ہے۔
ارجن کے طبی فوائد:
دل کے امراض: ارجن کو دل کا محافظ درخت کہا جاتا ہے۔ اس کی چھال میں پایا جانے والا گلوکو سائیڈ انگریزی دواڈیجی ٹیلس (Digitalis)کی طرح دل کی دھڑکن کو ختم کرتا ہے اور دل کو طاقت دیتا ہے۔ تاہم ڈیجی ٹینس میں زہریلے ا ثرات ہوتے ہیں اور ارجن کی چھال کا گلو کو سائڈ بالکل بے ضرر ہوتاہے۔
اس کو دل کے فعلی اور عضویاتی امراض میں جیسے کہ درددل، انجائینا،خفقان،ورم بطانہ قلب،ورم غلاف القلب میں استعمال کیا جاتا ہے،اس کی سب سے اچھی خوبی اس کا بے ضرر ہونا ہے۔ اس کے دل پر کوئی زہریلے اثرات نہیں ہوتے۔ یہ ہائیپرٹینشن میں خاص طور پر مفید ہے۔
ارجن میں پائے جانے والے اجزاء دل کے نازک پٹھوں خون کی نالیوں کو مظبوط کرنے کے ساتھ خون میں چکنائی کو ہضم کرنے والے نظام کی اصلاح کر کے اسے فعال بناتے ہیں۔اینٹی اوکسیڈنٹ بطور دوا ایسے جزو کا نام ہے جو دوسرے اجزاء کو اکسیجن سے مل کر ٹھوس ہونے سے روکے جیسے کہ خون کی نالیوں میں چکنائی کا جمنا،ارجن کی چھال سے بننے والا قہوہ اپنی اینٹی اوکسیڈنٹ صلاحیت کی وجہ سے دل کے امراض میں انتہائی مفید ہے۔
ڈی این اے تحفظ: ارجن میں ایسے مرکبات ہیں جو ڈی این اے کو مختلف وجوہات سے پہنچنے والے نقصان سے بچانے میں معاون ہیں۔
قلبی صحت: یہ دل کے پٹھوں کو طاقت فراہم کرتا ہے اور خون کو پمپ کرنے کی دل کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔ اس میں کارڈیو حفاظتی اقدامات ہیں، جو دل کے زیادہ سے زیادہ افعال کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے اور کارڈیک چوٹ کی بحالی کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ یہ سب سے زیادہ عام طور پر مایوکارڈیل انفکشن (ہارٹ اٹیک) سے بچاؤ کے لئے استعمال ہوتا ہے کیونکہ اس میں اینٹی ایٹروجینک پراپرٹی ہے، جو کورونری شریانوں میں پیدا ہونے والی سختی کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور دل کے ٹشووں میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کا علاج: ہائی بلڈ پریشر کیلئے ارجن ایک بہترین گھریلو علاج ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ایک انتہائی سنگین طبی حالت ہے جو دل کی ناکامی، فالج، دل کا دورہ، گردے کی خرابی اور دیگر سنگین پریشانیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی عام علامات میں شدید سردرد، متلی، الٹی، الجھن، ناک سے خون بہنا وغیرہ شامل ہیں۔ لہذا قدرتی طور پر ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرنے کے لئے ارجن سے بہتر کوئی قدرتی دوا نہیں ہے۔
بواسیر اور خون بہہنے والی امراض: ارجن میں پائے جانے والے قدرتی مادے میں اینٹی ہیمرجک پراپرٹی ہے، جس سے بہتے خون کو روکا جا سکتا ہے۔ یہ یونانی طب میں عام طور پر دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ خون بہہ جانے والی عوارض کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
ارجن کے دیگر استعمال: ارجن قدرت کا ایک بیش بہا تحفہ ہے۔ارجن کی چھال کا جوشاندہ دست، پیچش، جریان خون اور جریان منی میں مفید ہے۔ اگر اس کی چھال کے جوشاندہ سے زخموں کو دھویا جائے تو جلدی مندمل ہو جاتے ہیں۔ اس کی چھال کے سفوف کو کیل مہاسے اور چھائیوں میں استعمال کرنا مفید ہے۔ معمولی چوٹ میں چھال کو پانی میں پیس کر لیپ کر لینا کافی ہے۔ اس کی چھال سے بہترین کھاد بنائی جاتی ہے۔ بنگال (مدنا پور) میں اس کی چھال خاکی کپڑہ رنگنے میں کام آتی ہے۔ ارجن کی چھال کا سفوف دودھ یا پانی کے ہمراہ چو ٹ لگنے اور ہڈی ٹوٹنے میں کھلاتے ہیں۔ جب کے خون جمنے سے جلد پر سرخ یا نیلے رنگ کے داغ پڑ گئے ہوں۔ پتے تیل میں جلا کر کان میں ڈالنا کان درد کے لئے مفید ہے۔ پھل کا سفوف چار گرام ہمراہ پانی قبض کو کھولتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

 copy paste from facebook


March 13, 2025

Namibia Beautiful desert & Atlantic Ocean


 

دنیا میں نمیبیا وہ واحد ملک ہے جہاں کا ساحلِ سمندر براہِ راست ایک وسیع صحرا سے جا ملتا ہے۔ یہ منفرد جغرافیائی امتزاج نمیبیا کو ایک حیرت انگیز قدرتی منظر فراہم کرتا ہے، جو دنیا میں اور کہیں نہیں ملتا۔

نمیبیا کا ساحل اور صحرا: ایک انوکھا امتزاج
نمیب ڈیزرٹ (Namib Desert)، جو دنیا کے قدیم ترین صحراؤں میں شمار ہوتا ہے، تقریباً 55 ملین سال پرانا ہے۔ یہ صحرا نمیبیا کے مغربی ساحلی علاقے میں واقع ہے اور براہِ راست بحرِ اوقیانوس (Atlantic Ocean) سے جا ملتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں ایک طرف گرم اور خشک ریت کے بلند و بالا ٹیلے (dunes) ہیں اور دوسری طرف ٹھنڈی سمندری ہوائیں چلتی ہیں۔

اہم خصوصیات:
مشہور سینڈ ڈونز (ریت کے ٹیلے):
نمیب صحرا میں Sossusvlei کے علاقے میں دنیا کے سب سے بلند ریت کے ٹیلے موجود ہیں، جن میں سے کچھ کی اونچائی 300 سے 400 میٹر تک ہے۔

کیلویری کلیف (Skeleton Coast):
نمیبیا کا ساحل Skeleton Coast کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں شدید دھند اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی بحری جہاز تباہ ہو چکے ہیں۔ یہاں جہازوں کے ٹوٹے ہوئے ڈھانچے اور وہیل مچھلیوں کی باقیات دیکھی جا سکتی ہیں۔

نادر جنگلی حیات:
نمیب صحرا کے شدید موسمی حالات کے باوجود یہاں کئی خاص جانور پائے جاتے ہیں جیسے ریگستانی ہاتھی، صحرا کے شیر، اور اوریکس (Oryx) جو صحرائی زندگی کے مطابق خود کو ڈھال چکے ہیں۔

سمندری دھند (Coastal Fog):
نمیب صحرا میں پانی کی کمی کے باوجود نمیب کے ساحل پر ایک خاص قدرتی نظام ہے جہاں بحرِ اوقیانوس سے اٹھنے والی ٹھنڈی ہوائیں دھند بناتی ہیں، جو یہاں کے پودوں اور جانوروں کو زندہ رہنے میں مدد دیتی ہے۔

دنیا میں ایسا منظر اور کہیں نہیں!
اگرچہ کچھ اور جگہوں پر بھی صحرا اور سمندر کا قرب موجود ہے، جیسے کہ چلی میں اٹاکاما صحرا (Atacama Desert) یا آسٹریلیا میں گریٹ وکٹوریا ڈیزرٹ (Great Victoria Desert)، لیکن نمیبیا وہ واحد ملک ہے جہاں صحرا براہ راست سمندر سے جا ملتا ہے اور ساحل پر حیرت انگیز قدرتی مناظر تخلیق کرتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ نمیبیا کا یہ ساحلی صحرا سیاحوں، محققین اور فوٹوگرافروں کے لیے ایک دلچسپ مقام ہے، جو ایک ساتھ سمندر اور صحرا کی خوبصورتی کو ایک ہی جگہ دیکھنے آتے ہیں۔

 













March 11, 2025

Husband & Wife Relationship بیوی کو شوہر کی عزت کرنی چاہیئے۔

   بیوی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کے شوہر کو وہ مقام حاصل ہے جو نہ باپ کو ہے اور نہ ہی ماں کو، حالانکہ ان دونوں کی عزت اپنی جگہ مسلم ہے۔ شوہر گھر کا سربراہ ہوتا ہے، دیواروں کی حرارت، قربانی اور استحکام کی علامت ہوتا ہے۔ اس کی شرعی حیثیت محفوظ ہے، اور مغربی نظریات یا فیمینزم کی کوششیں درحقیقت خاندان کو کمزور بنانے کے حربے ہیں، تاکہ بیوی کے دل میں شوہر کی عزت کم ہو جائے، یہاں تک کہ وہ یہ سمجھنے لگے کہ وہ شوہر کے بغیر بہتر ہے، بغیر کسی پابندی کے، بغیر کسی ذمہ داری کے، بغیر کسی مردانہ اقتدار کے!

یہ سوچ پہلے احساساتی علیحدگی کا سبب بنتی ہے، اور پھر حقیقی علیحدگی کی راہ ہموار کرتی ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے بعد، جب عمر بڑھتی ہے، دوست اپنی اپنی مصروفیات میں کھو جاتے ہیں، قریبی لوگ دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں، تب عورت خود کو اکیلا پاتی ہے، نہ شوہر، نہ اولاد، نہ کوئی ہمدرد!

لہٰذا، ازدواجی زندگی کا احترام عورت کے شوہر کے احترام سے شروع ہوتا ہے۔ اگر بیوی شوہر کو اس کا جائز مقام دے اور اس کی خوشنودی کے لیے کوشش کرے، تو بچے بھی باپ کی قدر کریں گے، اور بیٹیاں اپنے مستقبل کے شوہر کا احترام کرنا سیکھیں گی۔ کیونکہ ایک اچھی بیوی اپنی اولاد کے لیے بہترین درسگاہ ہوتی ہے۔

یہاں اُس شوہر کی بات ہو رہی ہے جو معتدل مزاج، نیک خصلت اور متوازن شخصیت رکھتا ہو— جو کبھی کامیاب ہوتا ہے، کبھی ناکام، کبھی درست فیصلے کرتا ہے، کبھی غلطی کر بیٹھتا ہے، جو کوشش کرتا ہے، کبھی سستی دکھاتا ہے، گناہ کرتا ہے اور توبہ کرتا ہے، زندگی کے نشیب و فراز سے گزرتا ہے، بھولتا ہے اور یاد کرتا ہے، کیونکہ وہ ایک انسان ہے اور انسان سے خطا بھی ہوتی ہے۔ مگر اس کی اصل نیت نیک اور کردار عزت دار ہوتا ہے، لہٰذا اس کے ساتھ نرمی اور محبت کے ساتھ پیش آنا چاہیے، کیونکہ وہ بھی احترام اور حسن سلوک کا مستحق ہے۔

لیکن جو شوہر ظالم، مغرور، بخیل، جھوٹا، بددیانت، یا مسلسل خیانت کرنے والا ہو، وہ اپنے خاندان میں عزت کھو دیتا ہے، چاہے ظاہری طور پر ایسا نہ لگے۔ شرع نے ہمیشہ عدل اور حسن سلوک کا حکم دیا ہے، لیکن اس کا اطلاق تبھی ممکن ہوتا ہے جب دونوں فریق اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔

جو شوہر اپنی بیوی اور اولاد کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہے، اسے محبت ملے گی، اور جو باپ اپنے بچوں کی ذمہ داری ایمانداری سے ادا کرے گا، اسے وہ عزت دیں گے جس کا وہ حقدار ہے۔ یہی اصول ماں، بیٹے، بیٹی اور تمام رشتوں پر لاگو ہوتا ہے۔

شرعی طور پر جن رشتوں کے احترام اور محبت کا حکم دیا گیا ہے، اگر وہ اچھے کردار کے حامل ہوں، تو لوگ خودبخود ان کی عزت کرتے ہیں اور ان سے محبت کرتے ہیں۔ لیکن اگر یہی رشتے بدسلوکی، ناانصافی یا برے رویے کا مظاہرہ کریں، تو اردگرد کے لوگ الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ شرعی ذمہ داری کیسے پوری کریں۔ وہ بظاہر عزت تو کرتے ہیں، لیکن یہ عزت محبت کے بجائے صرف ایک فرض کی ادائیگی بن جاتی ہے۔

نتیجہ

بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کا احترام کرے اور اللہ کے احکامات کے مطابق اس کے حقوق ادا کرے۔
شوہر کو بھی چاہیے کہ وہ عملی طور پر اپنی بیوی کو محبت اور حسن اخلاق سے وہ سہولت دے، جو اسے اس راہ پر گامزن کرے۔

اور اگر دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے کے ساتھ کوتاہی کرتا ہے، تو یہ دوسرے کے لیے بھی غلط رویہ اپنانے کا جواز نہیں بنتا۔
سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کی کوتاہی کے باوجود، اچھے اخلاق کے ساتھ اپنے فرائض پورے کرے، تاکہ ازدواجی زندگی مکمل اور متوازن رہے۔

February 25, 2025

Magnessium Is very necessary in our Life

 "میں میگنیشیم ہوں۔"
دروازے پر دستک ہوئی
تو میں نے اندر سے پوچھا، "کون ہے؟"
جواب آیا، "میں میگنیشیم ہوں۔"
یہ نام میرے لیے نیا نہ تھا، مگر حیرانی ضرور ہوئی کہ میگنیشیم کیسے دروازے پر آ سکتا ہے؟ میں نے دروازہ کھولا، تو سامنے ایک بارعب مگر مہذب شخصیت کھڑی تھی۔ چہرے پر وقار، انداز میں شائستگی، جیسے کوئی بزرگ دانشور ہو۔ انہیں اندر آنے کی دعوت دی اور ڈرائنگ روم میں لے آیا۔

"آپ کون ہیں؟"  اپنا مکمّل تعارف کرائیں
میں نے دلچسپی سے پوچھا۔

وہ مسکرا کر بولے، "میں آپ کے جسم کا ایک لازمی حصہ ہوں۔ آپ کی ہر سانس، ہر حرکت، ہر سوچ میں میری شمولیت ہے۔ مگر افسوس کہ اکثر لوگ مجھے نظر انداز کر دیتے ہیں۔"

میں نے حیرانی سے پوچھا،
"کیا میں نے آپ کو کبھی نظر انداز کیا ہے؟"
"بالکل!" وہ بولے، "کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ بستر پر کروٹ لیں اور اچانک گردن میں بل پڑ جائے؟"
میں نے سر ہلایا،
"جی، ایسا تو آج صبح ہی ہوا ہے ہے۔"
"یہی تو میری کمی کی سب سے بڑی نشانی ہے۔"
وہ سنجیدگی سے بولے۔ "جب میں کم ہو جاتا ہوں، تو جسم میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے، پٹھے اکڑنے لگتے ہیں، نیند متاثر ہوتی ہے، ذہنی دباؤ بڑھ جاتا ہے، اور دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے۔ مگر پھر بھی لوگ مجھے اہمیت نہیں دیتے۔"

"کیا آپ صرف پٹھوں کے لیے ضروری ہیں؟"
میں نے پوچھا۔ "نہیں، میں آپ کے دماغ کے لیے بھی اتنا ہی اہم ہوں جتنا جسم کے لیے۔" وہ بولے، "اگر آپ کو بےچینی محسوس ہو، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آ جائے، یا ذہن الجھا ہوا لگے، تو اس کا مطلب ہے کہ میں کم ہو چکا ہوں۔ میں آپ کے دل، گردوں، ہڈیوں اور حتیٰ کہ آپ کی نیند کے لیے بھی بےحد ضروری ہوں۔"

"تو پھر آپ سب سے زیادہ کہاں پائے جاتے ہیں؟"
میں نے تجسس سے پوچھا۔
"میں قدرتی طور پر کئی غذاؤں میں پایا جاتا ہوں۔ سب سے زیادہ میرا خزانہ مغز کدو، یعنی پمپکن سیڈ میں ہے۔ اس کے علاوہ میں ہرے پتوں والی سبزیوں، بادام، اخروٹ، چیا سیڈز، کیلے، مچھلی، ڈارک چاکلیٹ اور دالوں میں بھی پایا جاتا ہوں۔ مگر بدقسمتی سے آج کل کی خوراک میں میری مقدار کم ہو چکی ہے، اسی لیے اکثر لوگ میری کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔"

"اگر کوئی آپ کی کمی کا شکار
ہو جائے تو اس کے لیے کیا حل ہے؟"
"سب سے پہلے تو قدرتی غذاؤں سے میری مقدار پوری کرنی چاہیے۔ اگر پھر بھی کمی برقرار رہے تو میرے پانچ  اور بھائی بھی ہیں، یعنی مختلف قسم کے میگنیشیم سپلیمنٹس۔ جیسے میگنیشیم گلیسینیٹ، جو ذہنی سکون کے لیے بہترین ہے۔ میگنیشیم سٹریٹ، جو معدے کے مسائل حل کرتا ہے۔ میگنیشیم مالیٹ، جو پٹھوں کی کمزوری دور کرتا ہے۔ میگنیشیم تھیریونیٹ، جو دماغی کارکردگی بہتر بناتا ہے۔ اور میگنیشیم کلورائیڈ، جو جِلد اور جوڑوں کے لیے مفید ہے۔ مگر یاد رہے، کسی بھی سپلیمنٹ کا استعمال کرتے وقت ہمیشہ ماہر معالج سے مشورہ اور مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔"

"یہ بتائیں،
کیا آپ کی کمی کا تعلق نیند سے بھی ہے؟"
"بےشک! اگر آپ کو نیند آنے میں مشکل ہو، یا رات میں بار بار آنکھ کھل جائے، تو یہ بھی میری کمی کی نشانی ہو سکتی ہے۔ میں جسم کو پر سکون رکھتا ہوں، نیند کے لیے ضروری ہارمون کو متوازن رکھتا ہوں، اور دن بھر کی تھکن اتارنے میں مدد دیتا ہوں۔"

"تو آپ کے بغیر زندگی کیسی ہوگی؟"
میں نے سوال کیا۔
"تصور کریں، اگر میں نہ ہوں تو کیا ہوگا؟
آپ کی ہڈیاں کمزور ہو جائیں گی، ذہنی دباؤ بڑھ جائے گا، نیند متاثر ہوگی، توانائی کم ہو جائے گی، اور زندگی کا لطف جاتا رہے گا۔ یہی وجہ ہے کہ قدرت نے مجھے آپ کے جسم میں شامل کیا ہے تاکہ آپ کی صحت بہترین رہے۔"

"آپ کی یہ باتیں بہت دلچسپ ہیں،
مگر لوگ آپ کو نظر انداز کیوں کرتے ہیں؟"
وہ مسکرا کر بولے، "شاید اس لیے کہ میں نظر نہیں آتا، بس خاموشی سے اپنا کام کرتا ہوں۔ مگر جب میری کمی ہوتی ہے، تب لوگوں کو احساس ہوتا ہے کہ میں کتنا ضروری ہوں۔"

میں نے گہری سانس لی اور کہا،
"واقعی، آج آپ سے مل کر اندازہ ہوا کہ آپ کتنے اہم ہیں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ آپ کو نظر انداز نہیں کروں گا۔"

میگنیشیم نے مسکراتے ہوئے ہاتھ بڑھایا،
"یہی تو میں چاہتا تھا اور یہی بتانے آیا تھا کہ صحت مند زندگی کا راز یہی ہے کہ آپ اپنی خوراک اور طرزِ زندگی میں میری مقدار کا خیال رکھیں۔"

یہ کہہ کر وہ  جانے لگے تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا اب ہم آپ کو کہیں نہیں جانے دیں گے آپ یہیں رہیں گے ہمارے ساتھ..

اللہ ، آپ کو آسانیاں عطا فرمائے
اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے 

Copy from Facebook wall

 

Best Magnesium-rich Foods

  1. Dark Chocolate 70-85% cacao. Magnesium in MG 228.
  2. Beans, white. Magnesium in MG 190.
  3. Beans, black. Magnesium in MG 171.
  4. Seeds, pumpkin, and squash. Magnesium in MG 190.
  5. Plantain, raw. Magnesium in MG 109.
  6. Mackerel, cooked. Magnesium in MG 97.
  7. Spinach, cooked. Magnesium in MG 87.
  8. Swiss chard, cooked. Magnesium in MG 86.
  9. Almonds. Magnesium in MG 76.5
  10. Cashews, dry roasted. Magnesium in MG 73.7.
  11. Figs, dried. Magnesium in MG 68.
  12. Quinoa, cooked. Magnesium in MG 64.
  13. Tuna, cooked. Magnesium in MG 64.
  14. Edamame, cooked. Magnesium in MG 62.
  15. Tofu. Magnesium in MG 60.
  16. Avocado. Magnesium in MG 58.3
  17. Okra, raw. Magnesium in MG 57
  18. Whole grain cereal. Magnesium in MG 52.4
  19. Peanuts, shelled. Magnesium in MG 49.9
  20. Scallops, cooked. Magnesium in MG 44.


February 14, 2025

Stress induced gastritis? انزائٹی معدے کے مسائل کا سبب ؟ انزائٹی کی ادویات، سائڈ ایفکٹس، اور فائدہ

Stress induced gastritis کی علامتیں، وجہ اورحل؟
Stress induced gastritis?
👈 آج کے دور عموماً ہر بندے کو کسی وجہ سے سٹریس یا انزائٹی کا مسلئہ ہو جاتا ہے , چند دنوں کے لیے یہ سب ہونا نارمل سمجھا جاتا ہے،لیکن دائمی سٹریس بہت سے جسمانی اور نفسیاتی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، دائمی سٹریس معدے اور پیٹ کے مسائل کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے مسائل کا سبب یا رسک فیکٹر بن سکتا ہے جیسے کہ موٹاپا ، شوگر کا زیادہ ہونا ، بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا ،بے خوابی ، ڈیپریشن ، ایمون سسٹم کو کمزور کرنا اور انفیکشنز کے خطرے کو بڑھانا ، اعصابی کمزوری کا ہونا ،ہڈیوں اور یاداشت کا کمزور ہونا، مردانہ جنسی کمزوری یا نا مردی کا سب بننا وغیرہ وغیرہ
باقی آج کے دور میں سٹریس سے متاثر معدے کا مسلئہ بھی کافی عام ہے ، اور بہت لوگوں کو بدہضمی اور معدے کے مسلئے کی کوئی وجہ بھی نہیں مل رہی ہوتی ، مطلب ایسے مریضوں میں ایچ پیلوری ٹیسٹ اور گیسٹروسکوپی ٹیسٹ نیگیٹو آتے ہیں، اور اس بیماری میں مبتلا مریض مہینوں سالوں ڈاکٹرز کے پیچھے خوار ہوتا ہے، کیونکہ ڈاکٹر کو بھی کوئی معدے کی بیماری نہیں مل پاتی، اور دوسرا مریض بھی ڈاکٹر بدلتے رہتے ہیں۔
باقی سٹریس یا ڈیپریشن سے متاثر معدے کے مسلئے کو non ulcer dyspepsia بھی کہتے ہیں۔

👈۔Stress induced gastritis کی علامتیں
اسکی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ، کچھ لوگوں کو صرف کسی ٹیشن یا تناؤ کے ٹائم ہی زیادہ علامتیں آتی ہیں تو کسی مریض کو کسی بھی ٹائم معدے کی علامتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سٹریس سے متاثر معدے کی عام علاماتِ میں جیسے
1: سینے اور معدے یا پیٹ میں جلن، درد کا ہونا
2:اپھارہ یا گیس کا مسلئہ ہونا،
3: بدہضمی اور بھوک میں کمی کا ہونا
4:کھانا کھانے کے بعد پیٹ پھول جانا
5: زیادہ بھوک کے باوجود تھوڑا کھانا کھا پانا
6: سر درد اور گیس دماغ میں چڑھنا جیسا لگنا
7: قے اور برپنگ کا ہونا، کھٹے ڈکار کا ہونا
8:بے چینی اور کمزوری محسوس کرنا
9:موڈ کا خراب ہونا ،
10: مزید اسے مریضوں کے ساتھ ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں واضح ہو سکتی ہیں جیسے  نیند کا مسلئہ ہونا یا گہری نیند کا نہ آنا ، چڑچڑاپن, ،ناامیدی ، مایوسی ، وزن میں کمی ، وہم و گمان کا شکار ہونا،ہیلتھ انزائٹی کا ہونا ,خود کو خطرناک ترین بیماریوں کا شکار سمجھنا ، اور ،ڈر، خوف میں مبتلا رہنا وغیرہ وغیرہ

(دائمی سٹریس یا تناؤ سے آئی بی ایس یا سنگرہنی یا اپھاڑا کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے، اور آئی بی ایس  بڑی آنت کو متاثر کرتی ہے، آئی بی ایس کی عام علاماتِ جیسے کھانے کے بعد فوری پاخانہ آنا ، پتلے موشن کا ہونا، یا قبض کا ہونا، کبھی قبض تو کبھی موشن کا ہونا، اپھارہ یا پیٹ میں گیس کا  بھرنا،  پیٹ میں درد اور مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے توکبھی مہینوں تک ،تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالے بھی  پڑ جاتے ہیں اور جنسی خواہش کی کمی بھی ہو سکتی ہے)

👈 سٹریس کی وجہ یا رسک فیکٹر
اس کی وجہ ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں جیسے کہ
1:ماحولیاتی عوامل: جیسے کسی صدمے کا سامنا کرنا ،کوئی حادثہ دیکھنا ، کسی عزیز کا وفات پا جانا، وغیرہ وغیرہ

2:نیند کی خراب عادات کا ہونا اور موباٸل کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا کسی سکرین کا کثرت سے استعمال کرنا

3:کسی جسمانی تکلیف یا درد کا ہونا جیسے جوڑوں یا پٹھوں میں درد کا مسلئہ ہونا ، کمر درد کا مسلئہ ہونا اور عورتوں میں حمل یا ماہواری کے مسائل کا ہونا وغیرہ وغیرہ

4: گھریلوں ،کاروباری یا مالیاتی مسائل کا ہونا

5:جینیاتی رجحان :کچھ لوگ وراثتی طور پر بھی سٹریس کا جلدی شکار ہوتے ہیں ، مطلب چھوٹے سے مسلئے کو بہت بڑا مسلئہ سمجھ کر سٹریس میں مبتلا رہتے ہیں۔
(ہمارے ہاں کافی نوجوان احتلام ، جریان یا قطروں کا نکلنا کو لے کر بھی سٹریس تنائو کا شکار ہوتے ہیں)

👈 تشخیص و علاج
سٹریس سے متاثر معدے کے مسلئے کی تشخیص ڈاکٹرز  کلینیکلی کر تے ہیں، وہ بھی کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے کے بعد ، کیونکہ یہی معدے کی علامتیں اور بھی درجنوں بیماریوں میں ہوتی ہیں جیساکہ H pylori infection, اور  معدے کا السر یا زخم ،یرقان، ایسڈ ریفلیکس ، گندم سے الرجی والی بیماری وغیرہ وغیرہ
پہلے مریض کو antacid اور PPI میڈیسن دی جاتی ہیں اور اگر کسی مریض کو گیس اور معدے کے کیپسول سے فاہدہ نہ ہو رہا ہو یا زیادہ سٹریس کا مسلئہ ہو تو پھر مریض کو ڈیپریشن کی میڈیسن دی جا سکتی ہے، اور جس کو وہم یا سائیکی کا مسلئہ ہو پھر اس کو اینٹی سائیکوٹک میڈیسن بھی دی جا سکتی ہے، اور سٹریس کو کم یا کنڑول کرنے کے لیے سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جا سکتے ہیں۔ اور اپنے ڈاکٹر کے …
[9:14 AM, 2/15/2025] Saira: اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے اقسام اور ان کا استعمال

اینٹی ڈپریسنٹ ادویات بنیادی طور پر دماغ میں نیوروٹرانسمیٹرز (خصوصاً سیروٹونین) کے عدم توازن کو درست کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ان کا مقصد ڈیپریشن، انزائٹی، اور دیگر نفسیاتی مسائل کا علاج ہے۔ کیمیکل ساخت اور کام کے طریقہ کار کے لحاظ سے انہیں پانچ بڑے گروپس میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1. ٹرائی سائیکلک اینٹی ڈپریسنٹس (TCAs)

ادویات:
Imipramine
Amitriptyline
Nortriptyline
Dothiepin
Clomipramine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں سیروٹونین، نارایڈرینالین اور ڈوپامین کے لیول کو بڑھاتی ہیں، جبکہ کچھ ریسیپٹرز کو بلاک بھی کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے سائیڈ ایفیکٹس زیادہ ہو سکتے ہیں۔

استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
اوبسیسیو کمپلسیو ڈس آرڈر (OCD)
فوبیاز
سرعت انزال
ممکنہ نقصانات:
دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی
بلڈ پریشر میں کمی
زیادہ مقدار لینے پر بے ہوشی، جھٹکے، یا دل کا دورہ
موجودہ رجحان:
ان شدید سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے اب ان کا استعمال کم ہو گیا ہے۔
---
2. سیروٹونن ری اپ ٹیک انہیبیٹرز (SSRIs)
ادویات:
Fluoxetine
Paroxetine
Sertraline
Citalopram
Escitalopram
Fluvoxamine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں صرف سیروٹونین کی مقدار کو بڑھاتی ہیں اور نسبتاً محفوظ مانی جاتی ہیں۔
استعمال:
ڈیپریشن انزائٹی پینک ڈس آرڈر
اوبسیسیو کمپلسیو ڈس آرڈر (OCD)
ماہواری سے متعلقہ ذہنی دباؤ (PMDD)
سرعت انزال
ممکنہ نقصانات:
وزن میں اضافہ, جنسی خواہش میں کمی
شروع میں بے چینی یا انزائٹی
موجودہ رجحان:
یہ ادویات ڈیپریشن کے علاج کے لیے "فرسٹ لائن" سمجھی جاتی ہیں۔
---
3. سیروٹونن-نورایڈرینالین ری اپ ٹیک انہیبیٹرز (SNRIs)
ادویات:
Venlafaxine
Duloxetine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں سیروٹونین اور نورایڈرینالین کی مقدار کو بڑھاتی ہیں اور ٹرائی سائیکلک ادویات سے زیادہ محفوظ سمجھی جاتی ہیں۔

استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
شوگر کے مریضوں میں اعصابی درد
فائبرومائی الجیا (پٹھوں میں درد)
ممکنہ نقصانات:
بلڈ پریشر میں اضافہ
سر درد
متلی
---
4. مونوامین آکسیڈیز انہیبیٹرز (MAOIs)
ادویات:
Phenelzine
Tranylcypromine
طریقہ کار:
یہ دوائیاں دماغ میں موجود ایک مخصوص انزائم کو بلاک کرتی ہیں جو نیوروٹرانسمیٹرز کو توڑتا ہے، جس سے ان کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔
استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
ممکنہ نقصانات:
اگر یہ ادویات پنیر یا دیگر "ٹائرامین" والی غذاؤں کے ساتھ لی جائیں تو شدید بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے، جو جان لیوا ہو سکتا ہے۔

موجودہ رجحان:
سخت پرہیز اور سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے آج کل ان کا استعمال بہت کم ہو گیا ہے۔

5. نارایڈرینالین اور اسپیسفک سیروٹونرجک اینٹی ڈپریسنٹ (NaSSA)
ادویات:
Mirtazapine
طریقہ کار:
یہ دوائی نارایڈرینالین اور سیروٹونین کے مخصوص ریسیپٹرز کو متحرک کرتی ہے، جس سے نیوروٹرانسمیٹرز کا توازن بحال ہوتا ہے۔
استعمال:
ڈیپریشن
انزائٹی
ممکنہ فوائد:
جنسی خواہش کو متاثر نہیں کرتی
نیند بہتر بناتی ہے
---
6. ایٹیپیکل اینٹی ڈپریسنٹ
ادویات:
Bupropion
استعمال:
ڈیپریشن
سگریٹ چھوڑنے میں مددگار
---نوٹ۔۔۔۔
سیلف میڈیکیشن خطرناک ہو سکتی ہے، کسی ماہر نفسیات یا ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ لیں۔
زیادہ مقدار لینے سے "سیروٹونن سنڈروم" ہو سکتا ہے، جس کی علامات میں تیز بخار، تیز دل کی دھڑکن، متلی، پیٹ درد، اور بے ہوشی شامل ہیں۔
بعض ادویات کو اچانک بند کرنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے، ہمیشہ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
یہ معلومات تعلیمی مقاصد کے لیے ہیں، کسی بھی دوا کا استعمال صرف ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔

January 29, 2025

Learn Crypto Trading and be a Millionaire


کرپٹو ٹریڈنگ سیکھنا دلچسپ اور چیلنجنگ دونوں ہوسکتا ہے۔ کریپٹو کرنسی مارکیٹس انتہائی غیر مستحکم ہیں، اس لیے بنیادی باتوں، رسک مینجمنٹ اور حکمت عملیوں کی ٹھوس سمجھ کے ساتھ تجارت سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ شروع کرنے میں آپ کی مدد کے لیے یہاں ایک مرحلہ وار گائیڈ ہے:

 کریپٹو کرنسی کی بنیادی باتوں کو سمجھیں*
ٹریڈنگ سے پہلے، آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کریپٹو کرنسیز کیا ہیں اور وہ کیسے کام کرتی ہیں:
- *کریپٹو کرنسی کیا ہے؟* ایک ڈیجیٹل یا ورچوئل کرنسی جو کرپٹوگرافی سے محفوظ ہے، جو بلاک چین ٹیکنالوجی پر کام کرتی ہے۔
- *کلیدی اصطلاحات:* بلاک چین، بٹوے، نجی چابیاں، عوامی چابیاں، وکندریقرت، اور متفقہ طریقہ کار (مثلاً، کام کا ثبوت، اسٹیک کا ثبوت)۔
- *مقبول کریپٹو کرنسیاں:* بٹ کوائن (BTC)، ایتھریم (ETH)، اور altcoins (دیگر کریپٹو کرنسیز)۔

#*3۔ اپنا تجارتی ماحول ترتیب دیں*
- *ایک قابل اعتماد تبادلے کا انتخاب کریں:* ریسرچ فیس، سیکیورٹی، تعاون یافتہ سکے، اور صارف کا تجربہ۔
- *اپنے اثاثوں کو محفوظ بنائیں:* طویل مدتی اسٹوریج کے لیے ہارڈویئر والیٹس (جیسے لیجر، ٹریزر) استعمال کریں اور ایکسچینجز پر ٹو فیکٹر توثیق (2FA) کو فعال کریں۔
- *تجارتی ٹولز سے واقفیت حاصل کریں:* چارٹس، آرڈر کی اقسام (مارکیٹ، حد، سٹاپ لاس) اور تجارتی انٹرفیس استعمال کرنے کا طریقہ سیکھیں۔

## *4۔ تکنیکی تجزیہ سیکھیں (TA)*
تکنیکی تجزیے میں قیمتوں کے چارٹس اور پیٹرن کا مطالعہ شامل ہے تاکہ مستقبل کی قیمتوں کی نقل و حرکت کا اندازہ لگایا جا سکے۔ کلیدی تصورات میں شامل ہیں:
- *کینڈل سٹک چارٹس:* کینڈل سٹک کے نمونوں کو پڑھنا سیکھیں (مثلاً، ڈوجی، ہتھوڑا، انگلفنگ)۔
- *سپورٹ اور مزاحمت:* قیمت کی سطحوں کی نشاندہی کریں جہاں مارکیٹ کا رخ تبدیل ہوتا ہے۔
- *انڈیکیٹرز:* ٹولز کا استعمال کریں جیسے موونگ ایوریجز (MA)، ریلیٹیو سٹرینتھ انڈیکس (RSI)، بولنگر بینڈز، اور MACD۔
- *رجحانات:* اوپر کے رجحانات، نیچے کے رجحانات، اور سائیڈ وے مارکیٹس کو سمجھیں۔


## *5۔ بنیادی تجزیہ سیکھیں (FA)*
بنیادی تجزیہ میں ایک کریپٹو کرنسی کی اندرونی قدر کا جائزہ لینا شامل ہے:
- *پروجیکٹ وائٹ پیپر:* پروجیکٹ کے مقصد، ٹیکنالوجی اور روڈ میپ کو سمجھنے کے لیے اس کی دستاویزات پڑھیں۔
- *ٹیم اور شراکت:* پروجیکٹ کے پیچھے ٹیم اور ان کے ٹریک ریکارڈ کی تحقیق کریں۔
- *مارکیٹ کیپ اور سپلائی:* گردشی سپلائی، کل سپلائی، اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو سمجھیں۔
- *خبریں اور واقعات:* ریگولیٹری تبدیلیوں، شراکت داریوں، اور تکنیکی ترقی کے بارے میں اپ ڈیٹ رہیں۔

## *6۔ تجارتی حکمت عملی تیار کریں*
- *ڈے ٹریڈنگ:* ایک ہی دن کے اندر خریدنا اور بیچنا تاکہ قلیل مدتی قیمت کی نقل و حرکت سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
- *سوئنگ ٹریڈنگ:* درمیانی مدت کے رجحانات کو حاصل کرنے کے لیے دنوں یا ہفتوں کے لیے عہدوں کا انعقاد۔
- *Scalping:* قیمتوں میں چھوٹی تبدیلیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے مختصر مدت میں متعدد تجارت کرنا۔
- *HODLing:* اثاثہ کی مستقبل کی نمو پر یقین کی بنیاد پر طویل مدتی انعقاد۔

## *7۔ رسک مینجمنٹ کی مشق کریں*
- *کبھی بھی اس سے زیادہ سرمایہ کاری نہ کریں جتنا آپ کھو سکتے ہیں۔*
- *اسٹاپ لاس آرڈرز کا استعمال کریں:* نقصانات کو محدود کرنے کے لیے اگر کوئی اثاثہ کسی خاص قیمت تک گر جاتا ہے تو اسے خود بخود فروخت کریں۔
- *اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنائیں:* اپنے تمام فنڈز کو ایک کریپٹو کرنسی میں مت ڈالیں۔
- *مقام کا سائز:* ہر تجارت پر اپنے سرمائے کا صرف ایک چھوٹا فیصد خطرہ (مثلاً 1-2%)۔

## *8۔ ڈیمو اکاؤنٹ کے ساتھ شروع کریں*
بہت سے پلیٹ فارم ڈیمو اکاؤنٹس پیش کرتے ہیں جہاں آپ ورچوئل پیسے کے ساتھ ٹریڈنگ کی مشق کر سکتے ہیں۔ حقیقی فنڈز کو خطرے میں ڈالے بغیر حکمت عملیوں کو جانچنے کا یہ ایک بہترین طریقہ ہے۔

### *9۔ باخبر رہیں اور سیکھتے رہیں*
- *کرپٹو خبروں پر عمل کریں:* CoinDesk، CoinTelegraph، اور Decrypt جیسی ویب سائٹس اپ ڈیٹ فراہم کرتی ہیں۔
- *کمیونٹیز میں شامل ہوں:* Reddit، Twitter، Discord، یا Telegram پر دوسرے تاجروں کے ساتھ مشغول ہوں۔
- *ماہرین سے جانیں:* معروف تاجروں اور تجزیہ کاروں کو سوشل میڈیا یا یوٹیوب پر فالو کریں۔


### *10۔ چھوٹی شروعات کریں اور صبر کریں*
- چھوٹی سرمایہ کاری سے شروع کریں اور تجربہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ اضافہ کریں۔
- جذباتی تجارت سے گریز کریں (FOMO - گم ہونے کا خوف، یا گھبراہٹ میں فروخت)۔


# *تجویز کردہ وسائل*
- *کتابیں:* "مالی منڈیوں کا تکنیکی تجزیہ" بذریعہ جان جے مرفی، "دی بٹ کوائن اسٹینڈرڈ" از سیفیڈین اموس۔
- *کورسز:* Udemy، Coursera، اور YouTube ابتدائی طور پر دوستانہ کرپٹو ٹریڈنگ کورسز پیش کرتے ہیں۔
- *ٹولز:* چارٹنگ کے لیے ٹریڈنگ ویو، مارکیٹ ڈیٹا کے لیے CoinMarketCap۔


### *آخری خیالات*
کرپٹو ٹریڈنگ کے لیے نظم و ضبط، مسلسل سیکھنے، اور جذباتی کنٹرول کی ضرورت ہوتی ہے۔ آہستہ شروع کریں، اپنے علم کو بڑھانے پر توجہ دیں، اور ہمیشہ خطرے کے انتظام کو ترجیح دیں۔ گڈ لک! 🚀

اگر آپ کسی مخصوص موضوع پر مزید تفصیلات چاہتے ہیں تو مجھے بتائیں!


 

 

Learning crypto trading can be both exciting and challenging. Cryptocurrency markets are highly volatile, so it’s important to approach trading with a solid understanding of the fundamentals, risk management, and strategies. Here’s a step-by-step guide to help you get started:

### *1. Understand the Basics of Cryptocurrency*

Before trading, you need to understand what cryptocurrencies are and how they work:

- *What is cryptocurrency?* A digital or virtual currency secured by cryptography, operating on blockchain technology.

- *Key terms:* Blockchain, wallets, private keys, public keys, decentralization, and consensus mechanisms (e.g., Proof of Work, Proof of Stake).

- *Popular cryptocurrencies:* Bitcoin (BTC), Ethereum (ETH), and altcoins (other cryptocurrencies).

-

### *2. Learn How Crypto Markets Work*

- *Volatility:* Crypto prices can swing dramatically in short periods.

- *24/7 Trading:* Unlike stock markets, crypto markets never close.

- *Exchanges:* Platforms like Binance, Coinbase, Kraken, and others allow you to buy, sell, and trade cryptocurrencies.

- *Market participants:* Retail traders, institutional investors, miners, and whales (large holders).

---

### *3. Set Up Your Trading Environment*

- *Choose a reliable exchange:* Research fees, security, supported coins, and user experience.

- *Secure your assets:* Use hardware wallets (e.g., Ledger, Trezor) for long-term storage and enable two-factor authentication (2FA) on exchanges.

- *Get familiar with trading tools:* Learn how to use charts, order types (market, limit, stop-loss), and trading interfaces.


### *4. Learn Technical Analysis (TA)*

Technical analysis involves studying price charts and patterns to predict future price movements. Key concepts include:

- *Candlestick charts:* Learn to read candlestick patterns (e.g., doji, hammer, engulfing).

- *Support and resistance:* Identify price levels where the market tends to reverse.

- *Indicators:* Use tools like Moving Averages (MA), Relative Strength Index (RSI), Bollinger Bands, and MACD.

- *Trends:* Understand uptrends, downtrends, and sideways markets.

-


### *5. Learn Fundamental Analysis (FA)*

Fundamental analysis involves evaluating the intrinsic value of a cryptocurrency:

- *Project whitepaper:* Read the project’s documentation to understand its purpose, technology, and roadmap.

- *Team and partnerships:* Research the team behind the project and their track record.

- *Market cap and supply:* Understand circulating supply, total supply, and market capitalization.

- *News and events:* Stay updated on regulatory changes, partnerships, and technological developments.


---

### *6. Develop a Trading Strategy*

- *Day trading:* Buying and selling within the same day to capitalize on short-term price movements.

- *Swing trading:* Holding positions for days or weeks to capture medium-term trends.

- *Scalping:* Making multiple trades in a short period to profit from small price changes.

- *HODLing:* Long-term holding based on belief in the asset’s future growth.


--

### *7. Practice Risk Management*

- *Never invest more than you can afford to lose.*

- *Use stop-loss orders:* Automatically sell an asset if it drops to a certain price to limit losses.

- *Diversify your portfolio:* Don’t put all your funds into one cryptocurrency.

- *Position sizing:* Only risk a small percentage of your capital on each trade (e.g., 1-2%).

---


### *8. Start with a Demo Account*

Many platforms offer demo accounts where you can practice trading with virtual money. This is a great way to test strategies without risking real funds.

---


### *9. Stay Informed and Keep Learning*

- *Follow crypto news:* Websites like CoinDesk, CoinTelegraph, and Decrypt provide updates.

- *Join communities:* Engage with other traders on Reddit, Twitter, Discord, or Telegram.

- *Learn from experts:* Follow reputable traders and analysts on social media or YouTube.

---


### *10. Start Small and Be Patient*

- Begin with small investments and gradually increase as you gain experience.

- Avoid emotional trading (FOMO - Fear of Missing Out, or panic selling).

---


### *Recommended Resources*

- *Books:* "Technical Analysis of the Financial Markets" by John J. Murphy, "The Bitcoin Standard" by Saifedean Ammous.

- *Courses:* Udemy, Coursera, and YouTube offer beginner-friendly crypto trading courses.

- *Tools:* TradingView for charting, CoinMarketCap for market data.


### *Final Thoughts*

Crypto trading requires discipline, continuous learning, and emotional control. Start slow, focus on building your knowledge, and always prioritize risk management. Good luck! 🚀

Let me know if you’d like more details on any specific topic!



January 12, 2025

Business or Employment what is the best

 Nature and Features of Business ( Top 10 Features ) | B.Com - Notes |

ملازمت کے ساتھ ہم نیا کاروبار کیسے کریں۔۔۔!!!
کیا آپ نیا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں؟؟
(گزشتہ پوسٹیں اگر آپ نے نہیں پڑھیں تو۔۔۔۔ پڑھ لیجیے۔۔۔۔ بات سمجھنے میں آسانی ہوگی۔۔۔۔۔ )
اگر آپ سے کوئی سوال کرے کہ آپ جاب کرنا پسند کرتے ہیں یا اپنا خود کا کاروبار؟ تو آپ کا جواب کیا ہوگا؟ یقیناً کاروبار۔ کیوں کہ نوکری کرنے والا چند سالوں بعد بھی وہیں کا وہیں رہتا ہے جبکہ کاروبار شروع کرنے والا کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے بہت زیادہ آمدن حاصل کرنا شروع کر دیتاہے۔
کاروباری افراد کہتے ہیں کہ نوکری میں کچھ نہیں رکھا، کاروبار کروجبکہ نوکری کرنے والے افرادکہتے ہیں کاروبار تو گھاٹے کا سودا ہے، کوئی پتہ نہیں کب آسمان پر جگمگانے والا ایک سودے میں ہی سڑک پر آجائے۔ کاروباری افراد ہر روز نیا کنواں کھودتے ہیں تاکہ اس دن کے پانی کا بندوبست ہو جبکہ نوکری کرو تو نری بے فکری ہے، پکی ماہانہ آمدنی لگ جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بات دونوں کی ٹھیک ہے لیکن نوکری میں انسان نوکر بن کر رہ جاتا ہے خواہ کتنی ہی بڑی نوکری کیوں نہ ہو۔۔۔ اور نوکری ختم ہونے کے بعد حیران و پریشاں کہ اب کیا کروں گا۔۔۔۔؟؟؟ پھر اولاد کو بھی بوجھ لگنے لگتا ہے۔۔۔۔ اور خود کا وقت بھی نہیں گزرتا۔۔۔۔اور اس نوکری سے صرف وہ خود ہی کچھ کماسکتا ہے۔۔۔۔لیکن اولاد کے کسی کام کی نہیں۔۔۔۔
اور کاروبار اس کےبرعکس ہے۔ کاروبار کرنےوالا محنت ضرور کرتا ہے لیکن اگر ایمانداری کے ساتھ کام کرے تو اس کی یہ محنت رنگ لاتی ہے اور اس کے لیے ترقی کے دروازے کھلتےہیں۔۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کی اولاد کا بھی مستقبل بنتا ہے۔۔۔
کیوں کہ انبیائے کرام نے بھی تجارت کرنے والے کو پسند فرمایاہے۔
ہماری اور ملکی ترقی کا پہیہ اب صرف نئے کاروبار اور نئے روزگار پیدا کرنے سے ہی چل سکتا ہے۔ جتنے بھی پرُانے کاروباری ہیں وہ اس بات سے مکمل اتفاق کرینگے کہ ایک بہترین کاروباری آئیڈیا کا ہونا کسی کاروبار کی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتا بلکہ اس کی مثال اس پہلے قدم کی طرح ہوتی ہے جو ایک بچہ لیتا ہے اور جس کے بعد وہ بہت چوٹوں، ٹکروں سے گزر کے کامیابی سے چلنا، دوڑنا وغیرہ سیکھ لیتا ہے۔ اسی طرح ایک نیا کاروباری بھی بہت مشکلات، کھٹن مراحل سے گزرتا ہے اور پھر بعد میں کہیں جاکر وہ کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوتا ہے۔
موجودہ دور خود سے کاروبار شروع کرنےسے عبارت ہے کیوں کہ بڑھتی مہنگائی نے آمدن و اخراجات کے مابین بہت بڑا فاصلہ پیدا کردیا ہے۔ اگر انسان کی معاشی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو صدیوں سے انسان تجارت کو اہمیت دیتا آرہا ہے اور اسے پیشہ پیغمبری مانا گیا ہے کیونکہ جتنے بھی پیغمبر آئے، انہوں نے خود سے کاروبار کرنے کو اہمیت دی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کاروبار کیسے کیا جائے؟ اس ضمن میں جن ضروری امور کو دھیان میں رکھنا لازمی ہے، وہ ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں۔
منصوبہ بندی اور حکمت عملی
سب سے پہلے آپ کو اپنی طبیعت اور میلان کا جائزہ لینا ہے کہ کون سے کاروبار میں آپ دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کاروبار کو کرنے کے لیے آپ کی صلاحیت اور قابلیت کیا ہے۔ اس فیصلے پر پہنچنے کے بعد یہ دیکھیں کہ آپ کے پاس کتنا سرمایہ ہے۔ سب سے پہلے تو ایسے کام سے آغاز کیجیے، جس میں کم از کم سرمائے سے زیادہ نفع حاصل کرنے کے امکانات روشن ہوتے ہوں۔
آج ہم نے ایک عنوان سوچا کہ۔۔۔۔
ملازمت کے ساتھ ساتھ ہم کاروبار کیسے شروع کر سکتے ہیں۔۔۔ کیونکہ ویلا تو کوئی بھی نہیں ہوتا۔۔۔۔ کوئی نہ کوئی کام ہر ایک کر رہا ہے۔۔۔۔ بندہ آپ کو قطعاً یہ نہیں کہے گا کہ پہلے والا کام۔۔۔۔ یا نوکری فوراً چھوڑدیں۔۔۔ اور نیا کام کریں۔۔۔ یہ سب سے بڑی بے وقوفی اور غلطی ہوگی۔۔۔ لگا لگایا کام کبھی بھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔۔۔۔ اس عنوان میں نیا کام شروع کرنے والوں کو بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔۔۔۔ بس سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔
ملازمت کے ساتھ اپنے کاروبار کا آغاز کیسے کریں۔۔!!!
اپنا کاروبار سیٹ کرنا ملازمت کرنے سے زیادہ مشکل ہوتا ہے، لیکن یہ مشکل اور پریشانی تھوڑے وقت کی ہی ہوتی ہے۔۔۔ پھر آسانی ہی آسانی ہوتی ہے۔۔۔
غیر حقیقی باتوں سے خود کو دور رکھیے۔۔۔۔
اپنا کاروبار کرنے کی سوچ بہت ہی اعلیٰ ہے۔
آج کل بہت سے ملازمت پیشہ نوجوان ''اپنا کاروبار'' کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ان کا بس نہیں چلتا کہ اپنی موجودہ جاب کو چھوڑ کر ''اپنے پیشن (passion) والا'' اپنا کاروبار شروع کرلیں۔
اسی وجہ سے جہاں ان کی اپنی مرضی چلے، خود ہی باس ہوں، جب دل کیا کام پر گئے، جب مرضی ہوئی گھر آگئے وغیرہ جیسے دل موہ لینے والے سپنے وہ روز دیکھتے ہیں۔ خواب دیکھنا بہت اچھا ہے۔۔۔ لیکن اس کے لیے محنت، حوصلہ،لگن اور کوشش چاہیے ہوتی ہے۔۔۔ مالک بننے کے پیچھے بہت سی تپسیا کار فرما ہوتی ہے۔۔۔
یقین مانیے دوستو اپنا کاروبار کرنے کی سوچ بہت ہی اعلیٰ ہے اگر اس کے ساتھ جڑی ہوئی غیر حقیقی باتیں شامل نہ ہوں تو۔ دراصل ایسی ذہنیت بنانے میں جہاں آج کل کے چند نام نہاد موٹیویشنل اسپیکرز کا ہاتھ ہے، وہیں ہمارے نوجوانوں کی اپنی کاہلی بھی ہے۔ جن کے نزدیک موجودہ جاب ایک فضول کام اور اپنے کسی کاروبار کا حصول فوری ممکن ہے۔ اور میرے حساب سے اسی سوچ کو ذرا پرکھنے اور بدلنے کی ضرورت ہے۔
تو جناب! وہ نوجوان جو اپنے کاروبار کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ان کےلیے میرے اپنے مشاہدات، تجربات اور دوسرے لوگوں پر ریسرچ پر مبنی درج ذیل چند عملی مشورے حاضر خدمت ہیں۔ اگر دل مانے تو ان پر ضرور عمل کیجئے گا۔
1۔ آپ اس وقت جو بھی ملازمت کررہے ہیں اس کو بے کار یا وقت کا ضیاع مت سمجھیے۔ شکر کیجئے کہ آپ کسی روزگار پر موجود ہیں۔ کیونکہ موجودہ ملازمت سے حاصل کردہ تجربہ پوری زندگی آپ کے کام آنے والا ہے۔
2۔ اب اگر آپ کاروبار کا ارادہ رکھتے ہیں تو پہلے اپنی موجودہ جاب سے ملتا جلتا ہی کاروبار کرنے کا سوچیے، نہ کہ کسی بالکل نئے شعبے میں قسمت آزمائی کا۔ جیسے کسی اسکول میں کام کرتے ہیں تو اپنی اکیڈمی یا اسکول میں استعمال ہونے والی اشیا کا کاروبار۔ یا پھر موجودہ جاب میں استعمال ہونے والے دیگر کاموں کا۔ جیسے میرے اکثر بینکر دوست کوریئر کمپنی، اسٹیشنری، کمپیوٹر کے سائیڈ کاروبار کررہے ہیں۔مطلب اپنے ہی حلقہ کے لوگوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر ان چیزوں کو سوچیں۔۔۔ 1 بندا اپنے ساتھ انگنت لوگوں کو انگیج رکھتا ہے۔۔۔ وہ آپ کے مزاج،شخصیت اور معاملات کو جانتا ہے۔۔۔ اگر آپ اسے راضی کر سکے تو پھر ان شاءاللہ کام چل نکلے گا۔۔۔۔
3۔ شروع میں پہلے سیکھنے کی غرض سے کسی کاروباری بندے کے ساتھ مل کر، سلیپنگ پارٹنر یا پارٹ ٹائم کے طور پر کاروبار میں حصہ لیجئے۔ یعنی سیکھیں۔۔۔ سیکھیں ۔۔۔۔ سیکھیں
فوری طور پر اپنی ملازمت کبھی مت چھوڑیئے، بلکہ موجودہ ملازمت کی نیٹ ورکنگ کو کاروبار کا آغاز کرنے میں استعمال میں لائیے۔
4۔ سیکھنے کے مراحل میں کبھی بھی زیادہ انویسٹمنٹ کے ساتھ داخل مت ہوں۔ سائیڈ پر رہ کر کاروباری اسرار و رموز کو دیکھئے اور سمجھیے۔ فوری اور زیادہ منافع کی لالچ میں نہ پڑیئے۔ صرف 10 فیصد سے شروع کریں۔۔۔۔ باقی سائیڈ پر رکھیں۔۔۔۔
5۔ ضرورت پڑنے پر اپنے نئے کاروبار میں اپنے ساتھ کسی بھائی، رشتے دار یا کسی ملازم کو اجرت پر رکھیں۔ اپنی ملازمت کی قربانی ابھی مت دیجئے۔آپ کی ڈیوٹی کے وقت میں وہ آپ کے کام کرے۔۔۔
اپنے اندر شکر گزاری کی کیفیت پیدا کریں اور خوشی محسوس کیجئے کہ ملازمت کے ساتھ آپ کوئی کاروبار بھی سیٹ کرنے جارہے ہیں۔ جس کو مستقبل قریب میں آپ مکمل طور پر اپنا سکیں گے۔
6۔ اپنی موجودہ ملازمت اور نئے کاروبار کے درمیان ایک توازن پیدا کیجئے۔ کاروبار میں کسی مسئلے کو ملازمت پر اثر انداز مت ہونے دیجئے۔ اپنے ذہن میں یہ بات رکھیے کہ آپ کاروبار کو سیکھنے کے مرحلے میں ہیں۔
7۔ جب آپ کا نیا کاروبار ترقی کرنے لگے اور آپ کو حقیقی طور پر لگے کہ اب کاروبار کو آپ کا مکمل وقت درکار ہے تب اچھے طریقے و رویہ سے موجودہ ملازمت کو خیر باد کہئے، نہ کہ افراتفری میں تعلقات کو بگاڑتے ہوئے۔
تو دوستو یہ کچھ ایسی بنیادی باتیں ہیں جن پر ملازمت کے ساتھ کاروبار شروع کرتے وقت دھیان دینا، آپ کو بہت فائدہ دے سکتا ہے۔ یاد رکھیے کہ اپنا کاروبار سیٹ کرنا ملازمت کرنے سے زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ جب مرضی، جب دل کیا، خود اپنے باس وغیرہ جیسی غیر حقیقی باتوں سے خود کو دور رکھیے۔ اگر آپ سنجیدگی کے ساتھ، اپنی انا اور جذبات کو سائیڈ پر رکھتے اور صبر کرتے ہوئے موجودہ ملازمت کے ساتھ کاروبار کا آغاز کریں گے تو کچھ ہی سال میں مکمل کاروباری شخصیت بن سکتے ہیں۔

 Copied

Has anyone seen such Mecca?

No photo description available. May be an image of 1 person and road

 کیا ایسا مکہ کسی نے دیکھا ہے؟

وادی قنونا کی سیر
وادی قنون ، اسے وادی قنونہ بھی کہا جاتا ہے سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع ہے، جو مکہ مکرمہ کے علاقے الاردیات گورنری میں واقع ہے۔ اسے سعودی عرب کی سب سے بڑی وادیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔، کئی لوگ یہ سمجھتے ہیں پورا مکہ ہمیشہ سے ہی اور آج بھی مکمل چٹیل اور غیر زرخیز زمین ہے۔ وادی قنونہ تقریباً 108 کلومیٹر لمبی ہے، اور وادی کی اوسط ڈھلوان تقریباً 10.7 میٹر فی کلومیٹر ہے۔ اس ندی کی کئی معاون ندیاں ہیں جو حجاز کے دوسرے پہاڑوں سے شروع ہو کر بنی المنتھر کی طرف جا کر ختم ہوتی ہیں۔ وادی قنونا کے جھرنے مغربی سعودی عرب میں بحیرہ احمر میں بہتے ہیں۔
وادی قنونہ اپنے وافر اور بہتے میٹھے پانی کے لیے مشہور ہے، جو باغات کی افزائش کے لئے یہاں بہت معاون ہے، جس کی وجہ سے یہاں پر کئی اقسام کی زرعی فصلوں کی کاشت بھی کی جاتی ہے، جن میں سب سے اہم گندم اور سیاہ تل (عرب ملکوں میں سیاہ تل اگتے ہیں) ہوتے ہیں۔ کھجور اور باجرے کی یہاں کاشت کے علاؤہ کافی تجارتی دکانیں بھی ہیں، یہاں قریبی قصبہ نمرہ ہے، جہاں مقامی طور پر اسکول پولیس اسٹیشن واقع ہیں، مقامی بنک اور تجارتی بازار ہیں۔ سلطنت عثمانیہ کے قبضے کے عہد میں یہاں پر ان کا مرکز بھی ہوتا تھا، اس کے علاوہ سبت الجارة نامی قصبہ بھی ہے، یہ قصبہ سب سے اہم قصبوں میں سے ایک ہے، جس کے پیچھے کئی چھوٹے گاؤں آتے ہیں۔ اس قصبے کا نام اس تاریخی بازار سے منسوب کرنے کے لیے رکھا گیا تھا جو ہفتے کے روز یہاں کبھی منعقد ہوا تھا۔
یہاں ایک اور معروف گاؤں المعقص بھی وادی قنونہ کے وسط سے شمالی طرف موجود ہے اور یہ العردیہ گورنری کے اہم ترین انتظامی مراکز میں سے ایک جگہ ہے، یہاں کے قدیم مورخین متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کرت ہیں کہ زمانہ قبل از اسلام میں اس جگہ پر حبشہ کا بازار تھا۔ اس کے علاوہ یہاں ایک اور مشہور بازار بھی ہے جو ہر ہفتے سے جمعرات تک لگتا ہے اور اسے العردیہ گورنریٹ کا سب سے مشہور بازار سمجھا جاتا ہے۔ اس قصبے میں متعدد ریستوراں بھی ہیں جو یہاں کے روایتی کھانے پیش کرنے میں بہت مشہور ہیں۔
اس کے علاوہ "قرية الفائجة" نامی گاؤں بھی الدریات کمشنری میں آتا ہے، اسے وادی قنونہ کا سب سے بڑا گاؤں بھی سمجھا جاتا ہے اور ساتھ ہی اس میں ایک مقبول بازار ہے جو ہر ہفتے کے بدھ کو لگتا ہے، اس سے تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر حبشہ کا مشہور بازار بھی ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تھے۔ یہ جگہیں عموما لوگوں کو نہیں پتہ ہوتیں۔الفائجة گاؤں معروف پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے، اس کے شمال میں جبل عنان اور مغرب میں جبل الرویشید شامل ہیں، اور شمال مغرب سے یہ جگہ جبل الثبج سے گھری ہوئی ہے۔
آپ اس جگہ کو دیکھیں تو حیران رہ جائیں گے، یہ مکہ ہی ہے، اور انتہائی خوبصورت ہے، مسلسل بارش کی وجہ سے اس وادی کا موسم انتہائی خوشگوار رہتا ہے، یہاں ہر طرف سبزہ ہے جبکہ جگہ جگہ جھرنے بھی ہیں اور ساتھ میں کھجوروں کے باغات ہیں، یہاں بلند و بالا پہاڑ بھی ہیں، اور سعودی حکومت نے ان پہاڑوں میں بہترین راستے بھی بنائے ہوئے ہیں۔
نوٹ: مکہ مکرمہ کی کئی وادیاں بہت زرخیز ہیں، اور خصوصا "قرية الفائجة" وہ گاؤں ہے، جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گئے ہوئے ہیں۔
تحریر: منصور ندیم
نوٹ : برائے مہربانی کوئی یہ نہ بتائے کہ یہ مکہ نہیں ہے اصل میں صرف حرم کی باؤنڈری کا نام مکہ نہیں ہے۔۔۔ مکہ پورے ریجن کا نام ہے۔
مورخہ 7 جنوری سنہء 2023 کی تحریر
Copied
 May be an image of road

 

زمین کو کبھی خشک نہ ہونے دیں۔ Never let the soil dry out.

 May be an image of collard greens

زمین کو کبھی خشک نہ ہونے دیں: دوبارہ زرخیزی حاصل کرنے کا اصول
زمین زندگی ہے۔ یہ تمام زمینی ماحولیاتی نظاموں کی بنیاد ہے اور وہ خاموش طاقت ہے جو ہمیں کھانے، سانس لینے کے لیے ہوا، اور پینے کے لیے پانی مہیا کرتی ہے۔ لیکن اکثر ہم اسے نظرانداز کرتے ہیں، اس کا غلط استعمال کرتے ہیں، اور اسے خراب ہونے دیتے ہیں۔ دوبارہ زرخیزی (ریجنریٹو ایگریکلچر) کے اصولوں میں سے ایک اہم اور آسان اصول یہ ہے:
زمین کو کبھی خشک نہ ہونے دیں۔
نمی اور زمین کی صحت کا سائنسی راز
صحت مند زمین صرف مٹی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک زندہ نظام ہے جس میں چھوٹے جاندار، فنگس، اور نامیاتی مواد موجود ہوتے ہیں۔ یہ سب مل کر پودوں کو زندہ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ مٹی میں نمی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ:
غذائی اجزاء پہنچاتی ہے۔
چھوٹے جانداروں (مائیکروبس) کو متحرک رکھتی ہے
مٹی کی ساخت کو برقرار رکھتی ہے۔
اگر مٹی خشک ہو جائے تو یہ توازن بگڑ جاتا ہے:
- جانداروں کی موت:Death of organism
نمی کے بغیر فائدہ مند جاندار یا تو مر جاتے ہیں یا غیر فعال ہو جاتے ہیں، جس سے غذائی اجزاء کا چکر رک جاتا ہے۔
زمین کی سختیHardness of soil texture
خشک مٹی سخت ہو جاتی ہے، جس سے جڑوں کا پھیلنا مشکل ہو جاتا ہے اور بارش ہونے پر پانی جذب نہیں ہو پاتا۔
کٹاؤ:
خشک اور کھلی زمین ہوا اور پانی سے بہہ جاتی ہے، اور سالوں میں بننے والا نامیاتی مادہ ضائع ہو جاتا ہے۔
زمین کو نم رکھنے کے طریقے
ریجنریٹو زراعت میں قدرتی نظام کی نقل کی جاتی ہے، جہاں زمین کو خالی یا خشک نہیں چھوڑا جاتا۔ یہاں کچھ اہم طریقے ہیں:
ملچ (Mulching)
ملچ (پھوس، پتے، لکڑی کے ٹکڑے یا فصلوں کی باقیات) ایک حفاظتی تہہ کا کام کرتی ہے:
- یہ سورج کی روشنی کو روک کر پانی کی بخارات بننے سے بچاتی ہے۔
- بارش کے پانی سے مٹی کو سخت ہونے سے بچاتی ہے۔
- آہستہ آہستہ گل کر مٹی میں نامیاتی مواد بڑھاتی ہے۔
کور کراپس (Cover Crops)
قدرت کھلی زمین کو پسند نہیں کرتی۔ کور کراپس جیسے دالیں، گھاس، یا سہانجنا لگانے سے:
- زمین ٹھنڈی اور سایہ دار رہتی ہے۔
- پانی آسانی سے مٹی میں جذب ہوتا ہے۔
- مٹی کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔
کم ہل چلانا (Minimal Tillage)
زمین کو زیادہ ہل چلانے سے مٹی کی قدرتی ساخت خراب ہوتی ہے اور نمی ضائع ہو جاتی ہے۔ کم ہل چلانے سے:
- مٹی کی پانی روکنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
- مائیکروبس زندہ رہتے ہیں اور مٹی میں غذائی اجزاء کا توازن برقرار رہتا ہے۔
نامیاتی مواد کا اضافہ increase organic compounds
نامیاتی مواد (کمپوسٹ یا جانوروں کی کھاد) مٹی کو نم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ اسفنج کی طرح پانی جذب کرتی ہے اور جڑوں کو آہستہ آہستہ پانی فراہم کرتی ہے۔
ایگروفارسٹری (Agroforestry) اور سایہ دار فصلیں
درخت اور جھاڑیاں فصلوں کے ساتھ لگانے سے سایہ پیدا ہوتا ہے، جس سے مٹی کی نمی برقرار رہتی ہے۔
- درختوں کی گہری جڑیں نیچے سے پانی کھینچ کر اوپر لے آتی ہیں۔
- درخت مٹی کا درجہ حرارت کم رکھتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مددگار
آج کے بدلتے موسم اور لمبے خشک موسموں میں زمین کو نم رکھنا ضروری ہو گیا ہے۔ نم مٹی:
- زیادہ بارش جذب کر کے سیلاب سے بچاتی ہے۔
- خشک موسم میں فصلوں کو زندہ رکھتی ہے۔
- کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے آب و ہوا کی تبدیلی کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔
عملی اقدامات کی ضرورت Practical management practice
"زمین کو کبھی خشک نہ ہونے دیں" صرف ایک زراعتی طریقہ نہیں بلکہ ایک سوچ ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ پانی، زمین، اور زندگی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہمیں زمین کی حفاظت کرنی چاہیے تاکہ آنے والی نسلوں کو زرخیز اور زندہ مٹی ملے۔
چاہے آپ کسان ہوں، باغبان ہوں، یا قدرت سے محبت کرنے والے ہوں، اس اصول کو اپنائیں۔
- اپنی زمین کو ڈھانپ کر رکھیں۔- اس کی دیکھ بھال کریں۔- اسے خشک نہ ہونے دیں۔
 
 

Black Wheat Benefits کالی گندم کے فوائد :

 Feeding baby cereal What cereal to start with 768x432 1

 

کالی گندم کا تعارف: ہم عموماً سفید گندم استعمال کرتے ہیں، مگر کالی گندم سفید گندم کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ہے۔ اس میں کئی اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔ کالی گندم میں اینٹی آکسیڈنٹس، بی وٹامنز، فولک ایسڈ، سیلینیم، میگنیشیم، زنک، کیلشیم، آئرن، کاپر، پوٹاشیم، فائبر اور امائینو ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو اسے غذائیت سے بھرپور بناتے ہیں۔
کالی گندم کے فوائد
1. موٹاپا کم کرتی ہے۔
2. ذیابیطس کنٹرول کرتی ہے۔
3. بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے۔
4. کولیسٹرول لیول کو مستحکم رکھتی ہے۔
5. قبض کو دور کرتی ہے۔
کالی گندم کو 2017 میں نیشنل ایگرو فوڈ بائیو ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ یونیورسٹی، موہالی پنجاب میں تیار کیا گیا تھا۔ اس کی خاصیت اینتھوسائیانین "Anthocyanin" ہے جو اسے رنگ میں مختلف بناتی ہے، جو پھلوں اور سبزیوں کے رنگوں کا تعین کرتا ہے۔ کالی گندم میں اینتھوسائیانین کی مقدار عام گندم کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
یہ گندم زنک اور آئرن کی زیادہ مقدار فراہم کرتی ہے، اور آئرن کی سطح عام گندم سے تقریباً 60 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔ کالی گندم میں موجود اینتھوسائیانین قدرتی طور پر پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو دل، کینسر، ذیابیطس، موٹاپے اور ذہنی تناؤ جیسے مسائل سے بچاؤ میں مددگار ہیں۔
 
 
 
گندم انسانی خوراک میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کا تعلق
 گرامینی (جنگلی گھاس) خاندان سے ہے، جو مغربی ایشیا کے
 کچھ حصوں سے تعلق رکھتا ہے۔ ٹریٹیکم جینس نے گھاس کی
600 نسلوں میں خصوصی دلچسپی لی ہے
۔ 2019 میں FAO کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گندم کی 
سالانہ پیداوار 765.7 ملین ٹن ہے، جو اسے عالمی سطح پر
 دوسرا سب سے زیادہ پیدا ہونے والا اناج بناتا ہے (FAOSTAT)۔ 
جبکہ 2018/2019 کے سیزن میں اس اناج کی عالمی کھپت
 734.72 ملین ٹن تھی۔ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں
 گندم پروٹین کے ذریعہ چاول یا مکئی کو ترجیح دیتی ہے جبکہ
 کیلوریز کے ذریعہ چاول کے مقابلے میں یہ صرف دوسرے نمبر 
پر ہے۔اگرچہ گندم کے دانے کی بہت سی نباتاتی یا درجہ بندی کی
 درجہ بندی ہے، پودوں کے پالنے والے اور کاشتکاروں نے گندم 
کو مختلف اندرونی صفات کی بنیاد پر د vگندم کے دانوں کی 
پروسیسنگ خصوصیات بھی ان کے رنگ (سرخ، جامنی اور سیاہ)
 کے ساتھ مختلف ہوتی ہیں اور یہ بیج کی کوٹ (تصویر 1) میں
 موجود روغن (کیروٹین، زینتھوفیلز، اینتھوسیانین اور فینولک مرکبات)
کا کام ہیں۔ گندم کے دانے چوکر کی تہوں میں روغن کی جگہ کی 
بنیاد پر مختلف رنگ حاصل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، سرخ 
رنگ معمولی اینتھوسیانز کی وجہ سے ہوتا ہے، سیڈ کوٹ کے 
ڈپلائیڈ ٹیسٹا میں میجر ٹینن اور کیٹیچن، ایلیورون تہہ میں اینتھوسیانز
 کی وجہ سے نیلا رنگ، ڈپلومیڈ پیری کارپ تہہ میں اینتھوسیانز
 کی وجہ سے جامنی رنگ وغیرہ۔ (تصویر 2) گرگ وغیرہ، 2016)۔
 مطالعات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جینز گندم کے دانوں کے
 جامنی (Pp) اور سرخ رنگ (R) کو کنٹرول کرتے ہیں، جب کہ 
دیگر رنگوں (بلیو ایلیورون رنگ) کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے۔
 جامنی پیری کارپ ٹیٹراپلوڈ گندم میں واحد غالب جین اور 
ہیکساپلوڈ گندم میں دو نامکمل غالب جین کے ذریعے وراثت میں 
ملا ہے جبکہ نیلے رنگ کے ایلیورون کلر جین (بی اے) کو 
جنگلی رشتہ داروں جیسے ٹریٹیکم مونوکوکم ایل ایس پی پی سے
 منتقل کیا گیا ہے۔ aegilopoides، 
Thinopyrum ponticum (Agropyron elongatum)، 
اور Th. بیسارابیکم۔ تاہم، مختلف مطالعات نے گندم میں نیلے رنگ 
کی نشوونما پر مختلف جینز کے کردار کی اطلاع دی ہے 
(Garg et al.، 2016)۔ 
 درجہ بندی کیا ہے جیسے (1) اگنے کا موسم (بہار اور موسم
 سرما میں گندم)، (2) پروٹین مواد (نرم گندم اور سخت گندم
 کے ساتھ۔ پروٹین کا مواد بالترتیب 10% اور 15%، (3) گلوٹین 
کا معیار (مضبوط لچکدار گلوٹین اور مضبوط غیر لچکدار گلوٹین) 
اور (4) اناج کا رنگ (سرخ، پیلا، سفید، نیلا، جامنی اور سیاہ)۔ 
ان اوصاف کی بنیاد پر معلوم ہوا کہ نرم گندم مفنز، کیک، پیسٹری
 اور پائکرسٹ بنانے کے لیے موزوں ہے جب کہ سخت گندم روٹی
 بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ڈورم گندم پروٹین مواد پر
 مبنی گندم سے مستثنیٰ ہے اور اسے پاستا بنانے کے لیے استعمال
 کیا جاتا ہے (بیٹا ایٹ ال۔، 2019)۔
 
اس کے برعکس، کالی گندم (BW) پہلی بار انسٹی ٹیوٹ آف کراپ
 جینیٹکس، شانسی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنس کی لیب میں 1970 
سے شروع ہونے والی 20 سال کی طویل کوششوں کے بعد تیار کی
 گئی۔ موجودہ جامنی اور نیلے رنگ کی گندم (
Li et al.، 2005 اور 2006)۔ پہلے تیار شدہ BW کو 
"بلیک 76" کا نام دیا گیا تھا۔ 1970 میں، سائنسدانوں نے نیلے
 رنگ کی ہیکساپلائیڈ گندم "بلیو 1" تیار کی (عام ہیکساپلائیڈ گندم
 کے ذریعے 
نسل (Triticum aesticum) + Agropyron glaucum جو 
کہ نیلی گندم کی کاشت Leymusda systachys سے متعلق ہے)۔ 20 سال کے 
بعد، "جامنی رنگ کی 12-1" (ایک جامنی رنگ کی ہیکساپلوڈ گندم عام
 ہیکساپلائیڈ گندم
 (Triticum aesticum) + Elymus da-systachys) 
اور "نیلا جامنی 114" (ایک نیلے جامنی رنگ کی ہیکساپلوڈ گندم 
کو کراس کر کے تیار کیا جاتا ہے۔ نیلا 1”+ جامنی رنگ کے
 دانے دار ٹیٹراپلوائیڈ گندم) تیار کیا گیا
 تھا۔ آخر کار سیاہ رنگ کی گندم "سیاہ 76" کو "جامنی 12-1" 
کو مردانہ والدین کے طور پر اور "نیلا-جامنی 114" کو 
مادہ والدین کے طور پر عبور کرکے تیار کیا گیا (بیٹا ایٹ ال۔،
 2019) (تصویر 2)۔ 
مونگ گندم کی تمام دستیاب اقسام، BW نے اپنی اعلیٰ غذائیت کی
 پروفائل، اس کی اچھی حسی خصوصیات اور بنیادی طورپر اس کی
 صحت کو فروغ دینے والی سرگرمیوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی 
توجہ حاصل کی ہے (بیٹا ایٹ ال۔، 2019)۔
 یہ فنکشنل فوڈز یا متعلقہ رنگین تیار کرنے کے لیے استعمال ہوتا 
ہے (Abdel-Aal et al.، 2006)۔ گرگ وغیرہ۔
 (2016) نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ غیر روایتی گندم 
(رنگ/رنگ) کی نئی مصنوعات بہتر فعال اور غذائی خصوصیات 
کی حامل ہو سکتی ہیں۔ تاہم آج تک، BW پر بہت کم مطالعہ کیے 
گئے ہیں اور بنیادی طور پر اس کی افزائش نسل اور کوالٹیٹیو تجزیہ 
(Sun et al.، 2014)، خصوصیات اور استعمال 
(Li et al.، 2004؛ Pei et al. پروٹین کی خصوصیات 
(Li et al.، 2006)، کل flavonoid مواد (TFC)، کل فینولک مواد (TPC)، 
اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی (AOA) اور آزاد ریڈیکل اسکیوینگنگ 
سرگرمی (Li et al.، 2005, 2015)، قدرتی اجزاء کے غذائی اجزاء
 اور آٹے کی نشوونما (Tian et al.، 2018)، آٹا اور روٹی
 (Beta et al. ، 2019) اور مریضوں میں گلیسیمک
 کنٹرول اور سوزش کے پروفائل کو بہتر بنانے کے لئے انٹیک
 اسٹڈیز (لیو) وغیرہ، 2018)۔ 
 
ہمارے بہترین علم کے مطابق، کسی بھی مطالعہ نے BW بریڈنگ
 لائن، کیمیائی اور غذائیت کی ساخت، اور فعال خصوصیات کے 
حوالے سے ایک جامع جائزہ فراہم نہیں کیا ہے۔ اس طرح اس
 جائزے کا مقصد BW کے صحت کےفوائد، پروسیسنگ کے پہلوؤں 
اور ایپلی کیشنز کے خصوصی حوالے سے بریڈنگ لائن، کیمیائی
 اور غذائیت کی ساخت، اور فعال خصوصیات کے بارے میں 
موجودہ معلومات کو مرتب کرنا تھا جو اس کے معیار کے اوصاف
 کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
 

Total Pageviews