May 30, 2016

اللہ کی ہر نعمت کے لئے کہئے۔ ۔۔۔ الحمدُ اللہ

کسی جنگل میں ایک کوا رہتا تھا۔ کوا اپنی زندگی سے بڑا مطمئن اور خوش باش تھا۔ ایک دن کوے نے پانی میں تیرتے سفید ہنس کو دیکھا۔ کوا ہنس کے دودھ جیسے سفید رنگ اور خوبصورتی سے بڑا متاثرهوا اور سوچنے لگا کہ یہ ہنس تو یقینا'' دنیا کا خوبصورت ترین اور خوش ترین پرندہ ہوگا اوراس کے مقابلے میں میں کتنا کالا کلوٹا ہوں۔ کوے نے جب یہی بات ہنس سے کی تو ہنس بولا کہ میں بھی اپنے آپ کو دنیا کا خوبصورت اور خوش قسمت ترین پرندہ سمجھتا تھا لیکن جب میں نے طوطے کو دیکھا تو مجھے اسپر رشک آیا کہ اس کو دو خوبصورت رنگوں سے نوازا گیا ہے اور میرے خیال میں تو طوطا دنیا کا سب سے خوبصورت پرندہ ہے۔
کوا یہ سب سن کر طوطے کے پاس پہنچا۔جب اس نے یہی بات طوطے سے کہی تو طوطا بولا کہ میں بھی بڑا خوش باش اور اپنی زندگی اور خوبصورتی سے بْڑا مطمئن تھا لیکن جب سے میں نے مور کو دیکھا ہے میرا سارا سكون اور خوشی غارت ہو گئ ہے۔ مور کو تو قدرت نے بے شمار ْخوب صورت رنگوں سے نوازا ہے،
۔''
کوا مور کو ڈھونڈتے ہوئے چڑیا گھر پہنچ گیا جہاں مور ایک پنجرے میں قید تھا اور سینکڑوں لوگ اسے دیکھنے کے لئے جمع تھے۔ شام کو جب ذرہ لوگوں کی بھیڑ چھٹی تو کوا مور کے پاس پہنچا اور بولا،
'' پیارے مور، تم کس قدر خوبصورت ہو۔ تمہارا ایک ایک رنگ کتنا خوبصورت ہے۔ روزانہ ہزاروں لوگ تمہیں دیکھنے آتے ہیں اور ایک میں ہوں کہ مجھے دیکھتے ہی شو شو کر کے مجھے بھگا دیتے ہیں۔ تم یقینا'' دنیا کے خوبصورت اور خوش قسمت ترین پرندے ہو۔ تم کتنے خوش ہوگے۔ ''
مور بولا۔ '' ہاں میں بھی خود کو دنیا کا سب سے حسین پرندہ سمجھتا تھا لیکن ایک دن اسی خوبصورتی کی وجہ سے مجھے پکڑ کر اس پنجرے میں قید کر لیا گیا۔ جب میں اس چڑیا گھر کا جائزہ لیتا ہوں تو ایک کوا ہی ایسا پرندہ ہے جسے پنجرے میں نہیں رکھا گیا ہے۔ اب پچھلے کچھ دنوں سے میں سوچتا ہوں کہ کاش میں ایک کوا ہوتا اور آزادی سے جنگلوں میں اڑتا گھومتا پھرتا۔''
بالکل یہی مسئلہ ہمارا بھی ہے۔ ہم ہر وقت غیر ضروری طور پر دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ کرتے رہتے ہیں۔۔ اللہ پاک نے ہمیں جن نعمتوں اور صلاحیتوں سے نوازا ہے ان کی قدر نہیں کرتے اور ہر وقت شکائتیں کرتے رہتے ہیں۔ یہی نا شکری ہم سے ہماری خوشی و شادمانی چھین لیتی ہے۔ ایک کے بعد ایک غم اور اداسی ہم کو گھیر لیتی ہے۔
اللہ کی دی ہوئ نعمتوں کی قدر کیجئے۔ فضول میں اپنا موازنہ دوسروں سے نہ کیجئے۔ یہی خوشی اور سکون کا راز ہے۔
کیسی خوبصورت بات ہے ناں۔۔۔
اللہ کی ہر نعمت کے لئے کہئے۔ ۔۔۔ الحمدُ اللہ
.

تاریخ کے دو سبق Two Lesson of History by Javed Choudhry






تاریخ کا تیسرا سبق Third Lesson of History By Javed Choudhry









May 28, 2016

TAKBEER DAY 28 MAY 1998 PAKISTAN BECOME NEUCLEAR POWER

















Shameful past of Nawaz Sharif Prime Minister of Pakistan

Watch this Video Click on this Link http://rsynews.com/shameful-past-nawaz-sharif/
نواز شریف کے داغدار ماضی پر ایک نظر! by Awaiz_P Nawaz Sharif was no one until his father introduced him to the military dictator General Zia Ul Haq. His father said that he should take him in the politics as he has not delivered him anything. Nawaz Sharif’s father wanted to make him a cricketer and he failed. After that he tried to become an actor and once again failed and after that his father used his links with the Zia Ul Haq and made him a politician. General Zia Ul Haq gave him place in the local government of the Punjab and he was made Minister in the Punjab. After that he become the Chief Minister of the Punjab and now he has become the Prime Minister for the third time. He is such a lucky man who has been blessed with this opportunity for the third time. But he never served the nation and always increased his own wealth. The year he was made the Prime Minister for the first time he bought the Mayfair apartments in London which are nominated in the Panama Leaks. HE taunts Imran Khan and other of sitting in the lap of the Dictator. Imran Khan supported Musharraf for a while but later when he realized he not only opposed him but struggled against him also Nawaz Sharif always did few things which resulted in the collapse of the system. During his first era as Prime Minister he had his troubles with the President. During his second era he had issues with the Supreme Court and Army. COPIED FROM http://rsynews.com/shameful-past-nawaz-sharif/

Total Pageviews